مودی کے ساتھی مغربی بنگال میں عوام کے ہتھے چڑھ گئے، خوب درگت بنائی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
بھارتیہ جنتہ پارٹی کے مرکزی رہنما کھگین مرمو مغربی بنگال میں عوام کے ہتھے چڑھ گئے، مشتعل عوام نے مودی کے ساتھی کی ٹھکائی کرڈالی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ کھگین مرمو سیلاب متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے گئے تھے، پی کے رکن پارلیمنٹ کھگین مرمو اور ایم ایل اے شنکر گھوش پر مقامی افراد نے مبینہ طور پر حملہ کر دیا اور وہاں پر مشتعل مقامی لوگوں نے ان کی درگت بنا ڈالی۔
واقعے میں ایم پی کھگین مرمو کے چہرے پر چوٹیں آئیں اور ان کے ناک سے خون بہتا رہا، جبکہ ایم ایل اے شنکر گھوش کے کپڑے پھٹ گئے اور معمولی زخم آئے۔ ان کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، بی جے پی رہنما سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے پہنچے تھے، لیکن مقامی افراد کے ایک گروہ نے ان پر پتھراؤ، لاٹھیوں اور لوہے کی راڈوں سے حملہ کر دیا۔ حملے کے بعد دونوں رہنماؤں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا طبی معائنہ جاری ہے۔
واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ایم پی کھگین مرمو کی خون آلود حالت میں ایک ویڈیو وائرل ہو گئی ہے، جس میں وہ حملے کی تفصیلات بتاتے نظر آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ”ہم راشن اور مدد لے کر آئے تھے، لیکن ہمیں دھکے دیے گئے، گاڑی توڑ دی گئی اور ہم پر حملہ ہوا۔“
بی جے پی نے اس واقعے کی ذمہ داری مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر ڈال دی ہے۔
قائد حزب اختلاف سویندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ ”جب ممتا بنرجی کولکتہ کے کارنیوال میں رقص کر رہی تھیں، تب شمالی بنگال پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔ اب جب بی جے پی لیڈر عوام کی مدد کے لیے پہنچے، تو ان پر حملے کرا دیے گئے۔“
بی جے پی کے کے ایک ذمہ دار نے کا دعویٰ ہے کہ حملے میں شامل افراد کو ممتا بنرجی کی جماعت ترنمول کانگریس کی پشت پناہی حاصل تھی اور اس کا مقصد بی جے پی رہنماؤں کو ریلیف سرگرمیوں سے روکنا تھا۔
بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے بھی بیان دیا کہ ”ممتا بنرجی کی جماعت ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال کو جنگل راج بنا دیا ہے۔ کھگین مرمو، جو ایک معتبر قبائلی لیڈر ہیں، کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔“
ادھر، ترنمول کانگریس کی جانب سے الزامات کی تردید کی گئی ہے۔ شمالی بنگال کے ترقیاتی وزیر ادیان گہا نے کہا ”بی جے پی اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ڈرامہ کر رہی ہے۔ لوگوں کا غصہ ان کی کارکردگی پر ہے، نہ کہ ہماری پارٹی پر۔“
دوسری طرف، بی جے پی کی مرکزی قیادت نے واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ریاستی یونٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، جس میں حملے کی وجوہات اور شمالی بنگال میں موجودہ سیلابی صورتحال پر بریفنگ شامل ہوگی۔
خیال رہے کہ شمالی بنگال اس وقت شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈز اور سیلاب کی زد میں ہے، جہاں اب تک 28 افراد ہلاک اور ہزاروں متاثر ہو چکے ہیں۔ ایسے میں سیاسی رہنماؤں پر حملے نے صورتحال کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مغربی بنگال ممتا بنرجی بی جے پی
پڑھیں:
عبرانی زبان میں درجنوں شاندار اور حیران کن موضوعات پر ڈاکمنٹریز بنائی جا سکتی ہیں، تسنیم نیوز
پہلی ایرانی عبرانی زبان کی دستاویزی فلم "موشکها بر فراز بازان" (بازان کے اوپر میزائل) کے فارسی ورژن کی نمائش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے تسنیم میوز کے معاون سربراہ نے کہا کہ اس دستاویزی فلم پر اسرائیلی میڈیا اور فوج کی جانب سے جو وسیع ردعمل سامنے آیا، وہ مکمل طور پر دفاعی اور انفعالی تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی نیوز ایجنسی تسنیم کے معاون سربراہ عبدالله عبداللهی پہلی ایرانی عبرانی زبان کی دستاویزی فلم "موشکها بر فراز بازان" (بازان کے اوپر میزائل) کے فارسی ورژن کی نمائش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس دستاویزی فلم پر اسرائیلی میڈیا اور فوج کی جانب سے جو وسیع ردعمل سامنے آیا، وہ مکمل طور پر دفاعی اور انفعالی تھا، جو واضح طور پر دکھاتا ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں میں عوامی رائے کس قدر "مستحکم روایت" کے مقابلے میں کمزور اور نحیف چیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے میڈیا کے گرد جو فولاد نما حصار کھڑا کیا ہوا ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے اسرائیلی عوام کو مکمل کنٹرول میں رکھ لیں گے، لیکن عبری سوشل میڈیا پر ہونے والی گفتگو اور تسنیم کی دستاویزی فلم پر آنے والے تبصروں سے واضح ہوا ہے کہ خود اسرائیلی عوام اپنے حکمرانوں کی سرکاری کہانیوں پر بداعتمادی رکھتے ہیں اور حقیقت سننے کے لیے بے چین ہیں۔
عبداللهی نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ہم شناخت کی جنگ (Cognitive Warfare) میں دفاعی پوزیشن سے نکل کر حملہ آور میڈیا حکمتِ عملی اختیار کریں، اس دستاویزی فلم نے ثابت کیا کہ اگر ایرانی میڈیا اس میدان میں زیادہ سرگرم ہو تو بیانیاتی جنگ میں شاندار کامیابیاں ممکن ہیں، موشکها بر فراز بازان صرف پہلا قدم ہے، جبکہ ایران کے پاس بے شمار باصلاحیت اور باشعور دستاویزی فلم ساز موجود ہیں جو اس میدان میں مزید مؤثر اور گہری ضرب لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس دستاویزی فلم کے دیگر زبانوں کے ورژن بھی شائع کیے جائیں گے۔