واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے ایک حقیقی موقع موجود ہے اور مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کی کوششیں فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہیں۔

یہ بیان انہوں نے وائٹ ہاؤس میں کینیڈین وزیرِ اعظم مارک کارنی کے ساتھ ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔

عرب میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں امن کے ایک بڑے معاہدے کے قریب ہیں، جو غزہ سے آگے کے خطے میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ امریکی مذاکرات کار اس وقت مصر میں جاری بالواسطہ بات چیت کا حصہ ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور داماد جیرڈ کشنر بھی مذاکراتی عمل میں شامل ہیں۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یرغمالیوں کی فوری رہائی عمل میں آئے۔ ہماری ٹیم اس وقت بھی وہاں موجود ہے، ایک اور ٹیم روانہ ہو چکی ہے، اور دنیا بھر کے ممالک اس منصوبے کی حمایت کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اگر اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند ہو جاتے ہیں تو امریکا یقینی بنائے گا کہ تمام فریق معاہدے کی مکمل پاسداری کریں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کیا ظہران ممدانی نیتن یاہو کو گرفتار کرینگے؟ ٹرمپ، ممدانی ملاقات نے سب واضح کر دیا

ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کی گرفتاری سے متعلق کسی قسم کی گفتگو ملاقات میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ظہران ممدانی کے کچھ فیصلے قدامت پسندوں کے لیے حیرت کا باعث بن سکتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ممدانی کچھ قدامت پسندوں کو واقعی حیران کر دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی کے درمیان وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں مشترکہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ظہران ممدانی کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت رہی، انہوں نے کہا کہ نیویارک کی بہتری کے لیے نومنتخب میئر کی مکمل معاونت کریں گے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ امید ہے ظہران ممدانی نیویارک کے معاملات بہترین انداز میں چلائیں گے اور وہ معاملات جتنا بہتر چلائیں گے، میں اتنا ہی خوش ہوں گا، ہم ان کی ہر ممکن مدد کریں گے، تاکہ وہ شہریوں کی توقعات پر پورا اتر سکیں۔

ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کی گرفتاری سے متعلق کسی قسم کی گفتگو ملاقات میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ظہران ممدانی کے کچھ فیصلے قدامت پسندوں کے لیے حیرت کا باعث بن سکتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ممدانی کچھ قدامت پسندوں کو واقعی حیران کر دیں گے۔ میئر ظہران ممدانی نے بھی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر نیویارک کے لیے بہتر کام کریں گے۔

ظہران ممدانی نے نام لیے بغیر امریکا کی اسرائیل کو دی جانے والی فنڈنگ کی پالیسی پر تنقید کی، انہوں نے کہا کہ ان کے حامی اور ٹرمپ کے حامی اس بات پر متفق ہیں کہ امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والے ممالک کی فنڈنگ بند ہونی چاہیئے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اس موقع پر جنگ و امن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج مشرق وسطیٰ میں میری وجہ سے امن قائم ہے، میں نے دنیا میں 8 جنگیں رکوائیں، جس میں پاک بھارت امن ڈیل بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 20 فلسطینی شہید
  • یوکرین اور امریکا صدر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کریں گے
  • اہل کراچی کیلیے ای چالان برقرار؛ صوبائی وزیر نے جرمانوں میں کمی کا امکان مسترد کردیا
  • جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی افواج نے 8 مزید فلسطینی شہید کر دیے
  • یوکرین سے جنگ بندی: روس نے ٹرمپ کے امن منصوبےکی حمایت کردی
  • کیا ظہران ممدانی نیتن یاہو کو گرفتار کرینگے؟ ٹرمپ، ممدانی ملاقات نے سب واضح کر دیا
  • روس نے یوکرین سے جنگ بندی کیلئے ٹرمپ کے امن منصوبےکی حمایت کردی
  • میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہوں، رونالڈو ٹرمپ ملاقات
  • صدر ٹرمپ نے روس یوکرین امن منصوبے کی منظوری دیدی، امریکی میڈیا کا دعویٰ
  • ظہران ممدانی نے ملاقات کی درخواست کی ہے، ٹرمپ