برطانوی وزیراعظم کا بھارت کیلئے ویزا قوانین میں نرمی سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے بھارت کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سر کیئر اسٹارمر دو روزہ دورے پر آج بھارت پہنچے، جہاں مہاراشٹرا کے گورنر اور وزیراعلیٰ نے ان کا استقبال کیا۔
اس دورے میں برطانوی وزیراعظم کے ہمراہ برطانیہ کے کاروباری افراد کا ایک وفد بھی ہے، جو بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے پر بات چیت کرے گا۔ سر کیئر اسٹارمر کی ممبئی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
بھارت روانگی سے قبل صحافیوں نے جب ان سے ویزا پالیسی میں تبدیلی سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ برطانیہ بھارت کے ساتھ کسی نئے ویزا معاہدے کی جانب نہیں بڑھے گا اور موجودہ قوانین ہی نافذ رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویزا کا مسئلہ اس دورے کے ایجنڈے میں شامل نہیں، ہم یہاں پہلے سے موجود تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھانے آئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا ملائیشیا کا سرکاری دورہ مکمل، وطن واپسی
کوالا لمپور(نیوز ڈیسک) وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کا سرکاری دورہ مکمل کر لیا اور آج وہ کوالا لمپور کے بنگا رایا بین الاقوامی ہوائی اڈے سے وطن واپس روانہ ہوگئے۔
روانگی کے موقع پر ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم خود ائیرپورٹ پر موجود تھے، جہاں انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو پرتپاک انداز میں الوداع کہا۔ اس موقع پر ملائیشیا میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر سید احسن رضا اور سفارتی عملہ بھی موجود تھا۔ وزیراعظم کو ان کی رہائش گاہ سے ہوائی اڈے تک غیر معمولی سرکاری پروٹوکول دیا گیا۔
دورے کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف کو ملائیشیا میں غیر معمولی گرمجوشی اور خیرمقدمی جذبے کا سامنا ہوا۔ ان کی آمد پر ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم خود وزیراعظم کی رہائش گاہ پر پہنچے اور خوش آمدید کہا۔ بعدازاں، انہوں نے شہباز شریف کو ان کے دورے کی تصاویر پر مبنی ایک یادگاری البم بھی پیش کی، جسے پاکستانی وفد کی جانب سے دوستی کی علامت کے طور پر سراہا گیا۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے انتظامی مرکز پتراجایا میں وزیراعظم آفس (پردانا پترا) کا دورہ کیا، جہاں ان کے اعزاز میں شاندار استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔ انہیں ملائیشیا کی مسلح افواج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس کے بعد وزیراعظم پاکستان اور ملائیشیا کے وزیراعظم کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ، اقتصادی تعاون، سرمایہ کاری، تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔
بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے اپنے وفود کی سطح پر مذاکرات کی قیادت کی۔ ملاقاتوں کے دوران کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں ہوگا۔
وزیراعظم پاکستان نے پاکستان–ملائیشیا بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس میں بھی شرکت کی، جہاں پاکستانی اور ملائیشیائی تاجروں، سرمایہ کاروں اور صنعتی ماہرین سے ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کر رہا ہے اور ملائیشیائی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کے شعبۂ توانائی، آئی ٹی، زراعت اور ٹرانسپورٹ میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی آف ملائیشیا (IIUM) کی جانب سے لیڈر شپ اور گورننس میں اعزازی پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی دی گئی۔ یہ اعزاز پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور وزیراعظم کے قیادت میں کیے گئے اصلاحاتی اقدامات کا اعتراف ہے۔
سیاسی و سفارتی ماہرین کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے باب کا آغاز ثابت ہوگا۔ اس دورے سے نہ صرف تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ ملے گا بلکہ تعلیم، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں بھی دوطرفہ تعاون مزید مضبوط ہوگا۔
وزیراعظم کے اس دورے کو پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تیزی سے بڑھتے ہوئے سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کا عکاس قرار دیا جا رہا ہے — ایک ایسا تعلق جو خطے میں ترقی، استحکام اور مشترکہ خوشحالی کی بنیاد رکھے گا۔