26 نومبر احتجاج کیس: سینیٹر اعظم خان سواتی کی عبوری ضمانت میں 13 نومبر تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج کے دوران سینیٹر اعظم خان سواتی کے خلاف درج مقدمے میں ان کی عبوری ضمانت میں 13 نومبر تک توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی، سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج ہے۔
عدالت نے کہا کہ ایک ہی کیس کی ضمانتوں کا معاملہ 2 عدالتوں میں ہے، 13 نومبر کو ضمانتوں کی درخواست پر فیصلہ کریں گے۔
پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف خان، زاہد بشیر ڈار اور مرتضی طوری عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاج کرنیوالے وکلاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں، علامہ صادق جعفری
ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم 1973ء کے آئین پر حملہ ہے، سندھ حکومت نے آمر ضیاء الحق کے مارشل لاء کی یاد تازہ کر دی، وکلاء کا احتجاج آئینی ترمیم کی مخالفت، جمہوری اور آئینی تحفظ بالادستی کے حق میں تھا، یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے کی گہری سازش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج کرنے والے وکلاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے ایسے ریاستی جبر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کا یہ طرز عمل غیر آئینی و غیر جمہوری ہے، پر امن احتجاج کرنے والے وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنانے کی پر زور مذمّت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، ستائیسویں آئینی ترمیم 1973ء کے آئین پر حملہ ہے، سندھ حکومت نے آمر ضیاء الحق کے مارشل لاء کی یاد تازہ کر دی، وکلاء کا احتجاج آئینی ترمیم کی مخالفت، جمہوری اور آئینی تحفظ بالادستی کے حق میں تھا، یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے کی گہری سازش ہے، سپریم کورٹ کے ججوں کا مستعفی ہونا آئین و عدلیہ پر سنگین حملہ ہونے کی دلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین وکلاء برادری سے اظہار یکجہتی کرتی ہے، واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد از جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں اور انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم وکلاء پر تشدد اور احکامات دینے والوں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔