میرپورخاص، رکن قومی اسمبلی پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ کا خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص(نمائندہ جسارت) رکنِ قومی اسمبلی پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے اورکزئی میں 7 اور 8 اکتوبر 2025 ء کی درمیانی شب ہونے والے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں جامِ شہادت نوش کرنے والے لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف، میجر طیّب راحت اور اْن کے نو بہادر جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جری سپاہی، مادرِ وطن کے حقیقی محافظ ہیں جنہوں نے بھارتی سرپرستی میں سرگرم خوارج کیخلاف بہادری سے لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کی جرأت، قیادت اور وطن سے محبت پوری قوم کے لیے فخر کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک افواج کی یہ لازوال قربانیاں دراصل پاکستان کے امن اور استحکام کی ضمانت ہیں۔ پوری قوم پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم میں متحد ہے-انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ ان بہادر سپوتوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی بلکہ بھارتی سرپرست دہشت گردی کے خاتمے کے قومی عزم کو مزید مضبوط کریں گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے اقدامات پر زور:ماسکو فارمیٹ کا اعلامیہ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: ماسکو میں افغانستان کے حوالے سے ساتویں اجلاس میں پاکستان، ایران، قازقستان، چین، کرغزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان اور افغانستان کے خصوصی نمائندے شریک ہوئے، بیلا روس کے نمائندے نے بطور مہمان شرکت کی۔ روسی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اہم اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیاہے ۔
روس میں افغانستان سے متعلق ماسکو فارمیٹ کا ساتواں اجلاس ہوا جس میں پاکستان، چین، روس اور ایران سمیت تمام فریقین نے افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے اقدامات پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ دہشت گردی صرف افغانستان ہی نہیں بلکہ خطے اور پوری دنیا کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انسدادِ دہشت گردی کے لیے علاقائی فریم ورکس کو مؤثر بنانا ناگزیر قرار دیا گیا۔ فریقین نے کہا کہ افغان سرزمین کو کسی بھی ہمسایہ ملک یا عالمی امن کے لیے خطرہ بننے سے روکا جائے۔
اجلاس میں افغانستان پر زور دیا گیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے۔ افغانستان یا اس کے پڑوسی ممالک میں کسی بیرونی فوجی ڈھانچے یا تنصیبات کا قیام ناقابلِ قبول قرار دیا گیا۔ واضح کیا گیا کہ ایسی بیرونی تنصیبات سے خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچے گا۔