اسرائیلی حراست سے رہائی پانے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد پاکستان واپس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
— اسکرین گریب
اسرائیلی حراست سے رہائی پانے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد پاکستان واپس پہنچ گئے۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد بحرین سے اسلام آباد پہنچے جہاں ایئرپورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اردن کے نائب وزیراعظم کو فون کیا اور سابق سینیٹر مشتاق احمد کی عمان واپسی میں اردن کی مدد پر شکریہ ادا کیا تھا۔
غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان آج پاکستان پہنچیں گے۔
واضح رہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے میں شامل تھے۔
انہیں اسرائیل نے گزشتہ ہفتے فلسطینیوں کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے ایک فلوٹیلا کو روکنے کے بعد حراست میں لیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سابق سینیٹر مشتاق احمد
پڑھیں:
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی سے متعلق بڑی خبر آگئی
ویب ڈیسک: گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں میں شامل پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی اسرائیلی قید سے رہائی کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کی قانونی ٹیم نے اس حوالے سے ایک آفیشل بیان جاری کیا ہے، جس کے مطابق آج پیر 6 اکتوبر کو یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے 170 فلوٹیلا قیدیوں کو یونان واپس بھیجا جا رہا ہے، جس کے بعد اسرائیلی حراست میں فلوٹیلا کے 167 شرکاء رہ جائیں گے۔
صرف 13 ہزار روپے ماہانہ میں ہونڈا موٹر سائیکل حاصل کریں
فلوٹیلا کی قانونی ٹیم کے مطابق امکان ہے کہ منگل 7 اکتوبر 2025 کو تیونس کے 15 شرکاء سمیت الجزائر، مراکش، کویت، لیبیا، اردن، پاکستان، بحرین، ترکیہ اور سلطنتِ عمان سے تعلق رکھنے والے اسیروں کو اردن منتقل کیا جائے گا۔ یہ ترسیل شاہ حسین پل کے زمینی راستے سے متوقع ہے۔
باقی شرکاء کی منگل کو متوقع رہائی کے اس اعلان کے بعد امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ کوئی بڑی رکاوٹ پیدا نہ ہوئی تو پاکستان سے تعلق رکھنے والے جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی بھی منگل کو ممکن ہے۔
ڈاکٹر نگہت شاہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر مقرر
گلوبل صمود فلوٹیلا کی قانونی ٹیم کی سربراہ وکیل نجاة ہدریش نے کہا ہے کہ حراست میں موجود تمام شرکاء کے قانونی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری ہیں اور جیسے ہی مزید معلومات موصول ہوں گی، تفصیلات میڈیا کو فراہم کی جائیں گی۔