غیر ملکی این جی او کے 8 ملازمین جاسوسی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
مغربی افریقی ملک برکینا فاسو میں ایک بین الاقوامی این جی او کے آٹھ ملازمین کو جاسوسی اور غداری کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا ۔
برکینا فاسو (Burkina Faso) کے وزیرِ داخلہ محمدو سانا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں 4 غیر ملکی اور 4 مقامی افراد شامل ہیں، جن میں ادارے کے کنٹری ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔
حکام کا الزام ہے کہ یہ افراد ملک میں فوجی کارروائیوں، شدت پسندوں کی نقل و حرکت اور حملوں کے بعد ہلاکتوں سے متعلق حساس معلومات اکٹھی کر رہے تھے، جو ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
وزیرِ داخلہ کے مطابق یہ سرگرمیاں برکینا فاسو کے سلامتی سے متعلق قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں، اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
گرفتار شدگان کا تعلق انٹرنیشنل این جی او سیفٹی آرگنائزیشن (INSO) سے ہے، جو نیدرلینڈز میں قائم ایک ادارہ ہے۔ INSO کا کہنا ہے کہ وہ صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیگر قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ معلومات شیئر کرتا ہے تاکہ امدادی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
INSO کے نمائندے انتھونی نیل نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ان کی تنظیم نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی اور وزارتِ داخلہ کے الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ INSO کا کام صرف معلومات اکٹھی کرنا اور دیگر این جی اوز کو محفوظ منصوبہ بندی میں مدد دینا ہے۔
وزیرِ داخلہ نے مزید الزام لگایا کہ INSO نے جولائی کے آخر میں سرکاری حکم کے تحت معطلی کے باوجود اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے نیل نے کہا کہ تنظیم نے کنٹری ڈائریکٹر کی گرفتاری کے بعد حکام سے رابطہ برقرار رکھنے کے لیے ایک ٹیم تعینات کی تھی، اور یہ اقدامات حکام سے مشاورت کے بعد کیے گئے۔
انتھونی نیل نے کہا کہ ہم اب بھی براہِ راست رابطہ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ حکام کے تحفظات کو دور کیا جا سکے۔
برکینا فاسو گزشتہ چند سالوں سے شدت پسند حملوں کا شکار ہے، اور وہاں سلامتی کی صورتحال مسلسل خراب ہو رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: برکینا فاسو
پڑھیں:
وائلڈ لائف کی خاتون افسر لاکھوں روپے بدعنوانی کا الزام، ایف آئی اے نے مقدمہ درج کرلیا
اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی رکن رائنا سعید خان پر کرپشن کے سنگین الزامات کے بعد ایف آئی اے کا ادارہ حرکت میں آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی رکن رائنا سعید خان کے خلاف مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گرفتاری کے لیے چھاپے شروع کردیے۔
حکام کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کو اسلام آباد کے رہائشی محمد سعید نے وائلڈ لائف بورڈ میں سنگین بے ضابطگییوں کی نشاندہی کرتے ہویے درخواست دی۔ جس پر ڈائریکٹر اسلام آباد زون شہزاد ندیم بخاری نے ڈپٹی ڈائرئکٹر ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل افضل خان نیازی کی سربراہی میں انکوائری ٹیم تشکیل دی۔
بعدازاں انکوائری رپورٹ نمبر 83/2025 میں رائنا سعید خان کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے انکشافات سامنے آئے جس پر باقاعدہ مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق رائنا سعید خان نے وائلڈ لائف بورڈ کے نام پر عطیات ذاتی اکاؤنٹس میں وصول کیے اور فور پاز تنظیم کو بورڈ اراکین کی مخالفت و احتجاج کے باوجود براؤن ریچھوں کی فروخت کو منتقلی کی۔
اسی طرح اختیارات کا ناجائز استعمال اور ادارہ جاتی فیصلوں سے انحراف کے بھی الزامات عائد کیے گئے جبکہ غیر قانونی خریداری اور پبلک پروکیورمنٹ رولز کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے۔
وزارتِ قانون کی منظوری کے بغیر قانون دان کی خدمات حاصل کرنے کا بھی الزام مزید تحریر کیاگیا ہے کہ
دوران تعیناتی عید اعزازیہ کی غیر قانونی ادائیگی سے قومی خزانے کو 32 لاکھ سے زائد کا نقصان پہنچایاگیا۔
اسی طرح ملازمین کو فیڈ کی خریداری کے لیے کراس چیک سے ادائیگی میں بھی مالی بے ضابطگی بھی سامنے آئی اور ذاتی اکاؤنٹ سے اخراجات، مالی قواعد کی صریح خلاف ورزی کی گئی۔
غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ کے غلط استعمال پر بھی انکوائری مکمل ہونے کے بعد ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد میں رائنا سعید خان کے خلاف مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 109، 409، 420 کے تحت درج کرلیا۔