گورنر بغیر این او سی علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں کرسکتے: حافظ حمد اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک :جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے کہا ہے کہ بغیر این او سی کے خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی، علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں کر سکتے۔
حافظ حمد اللّٰہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی کے بعد اِس سے بھی بدترین صورتحال ہوگی۔
حافظ حمد اللّٰہ کا کہنا ہے کہ کیا گوجرانوالہ میں تین سابق وزرائے اعظم کے خلاف غداری کے پرچے نہیں ہوئے تھے۔
کیا نئے ججز کسی اور ملک سے لاکر لگائے گئے ہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتیں جتنا حکومت بنانے سے دور رہیں اتنا ہی سیاسی جماعتوں کا فائدہ ہوگا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: حافظ حمد الل
پڑھیں:
طاغوتی نظام کے دن گنے جاچکے، نظام بدلے بغیر ملک نہیں چلے گا، اجتماع سے اختتامی خطاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کسی بھی تحریک کی کامیابی نظم و ضبط کے بغیر ممکن نہیں، دنیا میں ظلم کا نظام اب ختم ہونا چاہیے کیونکہ انسانیت آج بھی اس لیے سسک رہی ہے کہ چند ہاتھوں میں نظام کی باگ دوڑ مرکوز ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق دینا ہوگا جبکہ فلسطین اور کشمیر پاکستان کے لیے بے حد اہمیت رکھتے ہیں اور یہ ہماری ریڈ لائن ہیں۔
جماعت اسلامی کے ملک گیر اجتماع عام بدل دو نظام کے تیسرے اور آخری روز اختتامی خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک کو نئی سمت دینے کے لیے جنریشن زی کی رہنمائی ضروری ہے۔ اسی مقصد کے لیے جماعت اسلامی زی کنیٹ پروگرام کا آغاز کررہی ہے جس کے تحت بنوقابل پروگرام میں آئی ٹی ٹریننگ کو مزید وسعت دی جائے گی، ساتھ ہی پلمبر، مکینک، موبائل ریپئرنگ اور دیگر شعبوں میں ٹیکنکل کورسز شروع کرکے نوجوانوں کو ہنرمند بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنریشن زی کی سب سے بڑی مشکل فوکس کی کمی اور تربیت کے مستقل نظام کا نہ ہونا ہے، اسی لیے مختلف سوفٹ اسکلز پروگرام بھی متعارف کرائے جائیں گے۔ نوجوانوں کو آگے لانے کے لیے کھیلوں سے متعلق متعدد سرگرمیاں بھی شروع کی جائیں گی جن میں لڑکوں اور لڑکیوں کے اسکلز کو نمایاں کیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان صرف جغرافیہ یا زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے جس کی وجہ سے ہم دنیا میں ممتاز مقام رکھتے ہیں، ماضی میں ملک کو نقصان غلط فیصلوں کے باعث ہوا اور ہمیشہ طاقتور نظام نے حق کے مقابلے میں رکاوٹیں کھڑی کیں مگر ہر دور میں حق کو ہی پذیرائی ملی ہے،بدل دو نظام تحریک کو ہر محاذ پر آگے بڑھایا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مسئلہ آئین میں نہیں بلکہ نظام میں ہے، جہاں چند طاقتور لوگ عوام سے فرار کے لیے استثنیٰ چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کی بالادستی چاہتی ہے اور وڈیروں، جاگیرداروں اور دیگر طاقت ور طبقات کی اجارہ داری قائم نہیں ہونے دے گی، دیگر جماعتوں میں خاندانی سیاست اور شخصی پرستی کے باعث شفاف انتخابات سے راہ فرار اختیار کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو مقامی معاملات میں غیر ضروری مداخلت کا اختیار دیا گیا ہے جبکہ ملک کی ترقی مقامی اور بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے سے ہی ممکن ہے، خیبر پختونخوا میں گزشتہ 12 سال کی حکومت کے باوجود نچلی سطح تک اختیارات منتقل نہیں کیے گئے، نظام کی تبدیلی کے لیے مضبوط بلدیاتی ڈھانچے کا قیام ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ اور یکساں تعلیمی نظام کا نفاذ بھی، بدل دو نظام، کا حصہ ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن کی کنجی افغانستان سے مذاکرات میں ہے، حکومت کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا اور امریکی و آئی ایم ایف کی غلامی سے نکل کر عوامی فلاح کی پالیسیاں اپنانی ہوں گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی پورے ملک میں جلسوں کے ذریعے اس تحریک کو مزید تقویت دے گی، عدالتوں کا نظام بھی وکیلوں کی مدد سے بہتر بنایا جائے گا اور جماعت اسلامی ملک کو چند لوگوں کے ہاتھوں میں نہیں چلنے دے گی۔