data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماہرینِ صحت کے مطابق جسمانی ورزش صرف جسم کو متناسب بنانے یا وزن گھٹانے کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ مدافعتی نظام کی تربیت اور مضبوطی میں بھی بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔

روزانہ کی معتدل جسمانی سرگرمی نہ صرف خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے بلکہ جسم کے دفاعی خلیات کو فعال رکھتی ہے تاکہ وہ جراثیم، وائرس اور دیگر بیماریوں کے حملوں سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکیں۔

جب کوئی شخص ورزش کرتا ہے تو خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے، جس سے مدافعتی خلیے جسم کے مختلف حصوں تک بہتر طور پر پہنچتے ہیں۔

یہ خلیے متعدی اجسام (pathogens) کی فوری شناخت اور خاتمہ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ورزش سوزش کے مارکرز کو کم اور انسدادِ سوزش اجسام کو بڑھاتی ہے، جس سے جسم میں مجموعی طور پر توازن برقرار رہتا ہے۔

ورزش کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ نیند کے معیار کو بہتر اور ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے۔ نیند کی کمی یا دباؤ میں اضافے سے ہارمونز جیسے کورٹیسول کی زیادتی ہوتی ہے، جو مدافعتی نظام کو کمزور کر دیتی ہے۔ باقاعدہ ورزش ان ہارمونز کو قابو میں رکھ کر جسم کو مضبوط دفاعی حالت میں رکھتی ہے۔

تحقیقات کے مطابق ورزش کرنے والے افراد کے مدافعتی خلیے IgA، IgG اور IgM کی سطح زیادہ متوازن ہوتی ہے، خاص طور پر منہ، ناک اور گلے میں۔ اس سے وائرس یا بیکٹیریا کے ابتدائی حملے ہی میں ان کا مقابلہ ممکن ہو جاتا ہے۔

مزید یہ کہ ورزش مٹاپے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں جیسے دائمی امراض کے امکانات کم کرتی ہے، جو خود مدافعتی کمزوری کی بڑی وجوہات ہیں۔

اس طرح ورزش ایک طرح سے جسم کے دفاعی نظام کی روزانہ “ٹریننگ” بن جاتی ہے، جو نہ صرف بیماریوں سے بچاؤ بلکہ طویل عمر اور بہتر زندگی کی ضمانت بھی فراہم کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرتی ہے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی سندھ میں کسی اور صوبے کے قیام کے مطالبے کو مسترد کرتی ہے، کمیل حیدر شاہ

ذرائع ابلاغ سے خصوصی گفتگو کے دوران چیئرمین ضلع کونسل سکھر نے کہا کہ متحدہ کے رہنما وفاق سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں اور ان کے فنڈز کے بارے میں بات کرتے تو عوامی مفاد میں ہوتا، مگر بدقسمتی سے ان کا پُرانہ وطیرہ اور تربیت ہی بول رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین ضلع کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں کسی اور صوبے کے قیام کے مطالبے کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والوں کے پیٹ میں "صوبے" کا پْرانہ درد آج بھی ویسا ہی ہے، لیکن بہتر ہوتا کہ وہ سندھ کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر آواز اٹھاتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ذرائع ابلاغ سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ کے رہنما وفاق سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں اور ان کے فنڈز کے بارے میں بات کرتے تو عوامی مفاد میں ہوتا، مگر بدقسمتی سے ان کا پُرانہ وطیرہ اور تربیت ہی بول رہی ہے۔ کمیل حیدر شاہ کا کہنا تھا کہ آئینی طور پر بھی سندھ میں نیا صوبہ نہیں بن سکتا، پیپلز پارٹی صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہے، شہری اور دیہی علاقوں میں بلاتفریق ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ترقیاتی کام اور صوبے کی تیز رفتار ترقی متحدہ کو ہضم نہیں ہو رہی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کی ترقی کا جو وڑن دیا ہے، وہ ایم کیو ایم کے لیے ناقابلِ برداشت بنتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہر حکومت اپنے مفادات کے لیے آئین میں ترامیم کرتی آئی ہیں،علامہ احمد لدھیانوی
  • نیا نظام متعارف، اے آئی ٹوٹی ہڈی کی شناخت میں ایکسرے سے آگے
  • ضمنی الیکشن میں جیت نوازشریف کے نام کرتی ہوں: مریم نواز
  • باہر نکلیں، ووٹ دیں اور آواز اٹھائیں، بلاول کی اپیل
  • ضمنی انتخابات، ٹرن آئوٹ بہتر، مسلم لیگ (ن) کو برتری کی توقع، عطاء تارڑ
  • جو بھی ہمارے جوانوں کو شہید کرتا ہے وہ دہشت گرد ہے،سہیل آفریدی
  • پیپلز پارٹی سندھ میں کسی اور صوبے کے قیام کے مطالبے کو مسترد کرتی ہے، کمیل حیدر شاہ
  • وینزویلا میں انصاراللہ جیسی مسلح قوت کے ابھرنے کا امکان
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای-چالان سسٹم آج سے باقاعدہ فعال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ممکنہ منتقلی‘ بھرپور مزاحمت کریں گے: وکلاء