پنجاب میں خصوصی بچوں کیلئے بڑا قدم، 48نئی بسیں اور ہمت کارڈ کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے خصوصی بچوں کے لیے ایک انقلابی منصوبے کی منظوری دے دی ،، اڑتالیس نئی بسیں، ہمت کارڈ میں شمولیت، اور دنیا بھر سے آٹزم ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی ،، مریم نواز آٹزم سکول میں بچوں کو مفت تعلیم، تھراپی اور محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں خصوصی بچوں کی تعلیم کے لیے بڑے فیصلے کیے گئے۔ صوبے میں پہلی بار 5 ہزار سے زائد بچوں کے داخلے کا ریکارڈ قائم ہوا۔ آٹزم سکول کے لیے ہائبرڈ ماڈل، تصویری و تحریری تھراپی، اور گرین نصاب متعارف کرایا جا رہا ہے۔ سکول میں واکنگ ٹریک، سنسری گارڈن، اور سی سی ٹی وی نگرانی کے ساتھ ریسرچ و ٹیچر ٹریننگ ڈویژن بھی قائم ہوگا۔ والدین کے لیے کوچنگ ماڈیولز اور اساتذہ کے لیے جدید تربیتی پروگرامز شامل ہوں گے۔ یہ تمام اقدامات بچوں کی محفوظ، معیاری اور انفرادی ضروریات کے مطابق تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
سہیل آفریدی الیکشن کمشن نوٹس کو کور کرنے کیلئے مریم نواز پر الزام لگا رہے ہیں: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے لاہور سمیت کسی بھی ایسے شہر میں ایک بھی ترقیاتی منصوبے کا افتتاح نہیں کیا جہاں ضمنی انتخابات جاری ہیں۔ مریم نواز نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے کسی لیگی امیدوار کی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا۔ سہیل آفریدی الیکشن کمشن سے ملنے والے نوٹس کو چھپانے اور اپنی سیاسی سبکی سے توجہ ہٹانے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب پر الزامات لگا رہے ہیں۔ سہیل آفریدی خود اپنے لیڈر کی روش پر چلتے ہوئے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سہیل آفریدی کے بیان پر رد عمل میں کیا۔ وزیر اطلاعات نے نشاندہی کی کہ سہیل آفریدی نے خود سرکاری افسروں کو ‘‘کل کا سورج نہ دیکھنے’’ جیسی کھلی دھمکیاں دیں، جس کی ویڈیوز اور بیانات عوام کے سامنے موجود ہیں۔ ایسے بیانات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دھونس اور دھمکیوں کی سیاست تحریک انصاف کا مستقل وطیرہ ہے۔ سہیل آفریدی خود شہر ناز کی انتخابی مہم چلانے پہنچے، لیکن اس کے باوجود وزیراعلیٰ پر بے تْکی تنقید کر رہے ہیں۔ مریم نواز کی عوامی خدمت کا دائرہ انتخابی سیاست سے بالاتر ہے۔