UrduPoint:
2025-11-25@02:53:56 GMT

کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے راشن کارڈ اسکیم شروع

اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT

کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے راشن کارڈ اسکیم شروع

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے راشن کارڈ اسکیم شروع کردی جس کے تحت شہری ڈیجیٹل سمارٹ کارڈ کے ذریعے ہر ماہ 3 ہزار روپے وصول کریں گے۔ڈیجیٹل سمارٹ کارڈ بنیادی اشیا ء خریدنے کے لیے مجاز گروسری سٹورز پر استعمال کیا جاسکتا ہے،اس سکیم کے تحت ڈیڑھ لاکھ راشن کارڈ فراہم کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

راشن کارڈ کے لیے صرف پنجاب کے رہائشی درخواست دے سکتے ہیں،اس کے لیے پی ایس ای آر سروے میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے اور اس کے پاس ایک مربوط موبائل نمبر کے ساتھ ایک درست شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے،ماہانہ گھریلو آمدنی 50000 سے کم اور پی ایم ٹی سکور 35 سے کم ہو، سرکاری ملازمین اور بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے اس کے اہل نہیںہوں گے ،فی خاندان صرف ایک درخواست دہندہ، اہل خاندان کے مرد اور عورت دونوں درخواست دے سکتے ہیں، نان ٹیکس فائلرز اور جائیداد نہ رکھنے والے اس کے اہل ہیں۔شہری پنجاب سوشل اکنامک رجسٹری پورٹل کے ذریعے پنجاب راشن کارڈکے لئے رجسٹر ہوسکتے ہیں یا یونین کونسل آفس اور قریبی ای خدمت مرکز بھی جا سکتے ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے راشن کارڈ کے لیے

پڑھیں:

مسلمان نیویارک کا میئر بن سکتا ہے، بھارتی یونیورسٹی کا وی سی نہیں، مولانا ارشد

دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ حکومت پوری کوشش میں ہے کہ مسلمان کبھی سر نہ اٹھا سکیں، اگر کوئی وائس چانسلر بن بھی جائے تو اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے، جیسے اعظم خان کو بھیجا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے ہند (الف) کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ آج ایک مسلمان نیویارک اور لندن کا میئر بن سکتا ہے لیکن بھارت میں ایک مسلمان یونیورسٹی کا وائس چانسلر (وی سی) نہیں بن سکتا۔ دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ حکومت پوری کوشش میں ہے کہ مسلمان کبھی سر نہ اٹھا سکیں، اگر کوئی وائس چانسلر بن بھی جائے تو اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے، جیسے اعظم خان کو بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج الفلاح میں کیا ہو رہا ہے، الفلاح یونیورسٹی کا مالک جیل میں پڑا ہوا ہے، کب تک پڑا رہے گا کوئی نہیں جانتا، یہ کیسا عدالتی نظام ہے کہ ایک شخص کو مسلسل جیل میں رکھا جائے جبکہ کیس ابھی پوری طرح ثابت بھی نہیں ہوا؟ مولانا ارشد مدنی کا مزید کہنا تھا کہ آزادی کے پچھلے 75 برسوں میں بھی مسلمانوں کو تعلیم، قیادت اور انتظامی ڈھانچے میں آگے بڑھنے سے روکا جا رہا ہے، حکومت چاہتی ہے کہ مسلمانوں کے پیروں تلے زمین چھین لی جائے اور بڑی حد تک چھین بھی لی گئی ہے، آج مسلمانوں کا حوصلہ پست کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کینیڈا کا خالصتان ریفرنڈم‘ مشرقی پنجاب کی بھارت سے آزادی کیلیے لمبی قطاریں
  • بھارتی حکومتیں چاہتی ہیں کہ مسلمان سر نہ اٹھا سکیں، مولانا ارشد مدنی
  • جعل سازی سے پاکستانی قومی شناختی کارڈ حاصل کرنیوالا بنگلہ دیشی شہری گرفتار
  • جعلسازی سے قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے والا بنگلا دیشی گرفتار
  • جعل سازی سے قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے والا بنگلا دیشی شہری گرفتار
  • سالانہ کروڑوں روپے کمانے والے بیوٹی کلینکس کی بڑی تعداد ٹیکس نادہندہ نکلی
  • پاکستان، یورپی یونین کا جی ایس پی پلس اسکیم کے ذریعے تجارتی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • قومی اور پنجاب اسمبلی کی 13 نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ شروع، 20 ہزار اہلکار تعینات
  • مسلمان نیویارک کا میئر بن سکتا ہے، بھارتی یونیورسٹی کا وی سی نہیں، مولانا ارشد
  • اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ نیلامی سے ریکارڈ آمدنی