نئی دہلی: بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات چیت ہوئی ہے، جس میں دونوں رہنماؤں نے تجارتی مذاکرات میں ہونے والی مثبت پیش رفت کا جائزہ لیا اور آئندہ ہفتوں میں قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، واشنگٹن میں حالیہ ملاقاتوں کے بعد بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا نیا دور جلد شروع ہونے کی امید ہے۔

امریکی حکومت نے بھارت کی زیادہ تر برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے، جو امریکا کے کسی بھی تجارتی شراکت دار پر سب سے زیادہ سمجھا جا رہا ہے۔ یہ فیصلے بھارت کی تقریباً 50 ارب ڈالر کی برآمدات پر اثر انداز ہو رہے ہیں، جن میں ٹیکسٹائل، قیمتی پتھر، زیورات اور مچھلی کی مصنوعات شامل ہیں۔

یہ ٹیرف اُس وقت دوگنا کیا گیا تھا جب بھارت نے روس سے تیل کی درآمد جاری رکھی تھی۔ امریکا کا مؤقف ہے کہ روسی تیل کی خریداری ماسکو کی جنگی سرگرمیوں کے لیے مالی مدد فراہم کر رہی ہے، تاہم بھارت نے ان الزامات کو ’’دوہرا معیار‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا۔

مودی حکومت نے ٹیرف کے اثرات کم کرنے کے لیے حالیہ ٹیکس اصلاحات میں متعدد اشیاء پر ٹیکسوں میں کمی کی ہے۔ ان اشیاء میں شیمپو، کاریں اور روزمرہ استعمال کی مصنوعات شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق، سال 2024 میں بھارت کی کل برآمدات کا پانچواں حصہ امریکا کو بھیجا گیا، جبکہ نئے ٹیرف تقریباً تین چوتھائی بھارتی مصنوعات کو متاثر کر رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی کا اعلان آج متوقع: ترک وزیر خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ترک وزیرِ خارجہ حاقان فدان نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اتفاقِ رائے آج ممکن ہے، اگر ایسا ہو جاتا ہے تو شام تک غزہ میں جنگ بندی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

ترک خبررساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ حاقان فدان نے اس بات کا امکان ایک پریس کانفرنس میں شامی ہم منصب کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں ظاہر کیا۔

ترک وزیرِ خارجہ ان دنوں شام کے سرکاری دورے پر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مصر میں جاری امن مذاکرات میں دونوں فریقوں نے فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غیر معمولی سنجیدگی اور عزم کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ امن مذاکرات میں قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی افواج کے انخلا کی حدود اور شرائط، غزہ میں امداد کی فراہمی اور ممکنہ جنگ بندی کے اصول و ضوابط پر بات کی گئی ہے۔

ترک وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ان نکات پر “اب تک نمایاں پیش رفت” ہوئی ہے اور امید ہے کہ جلد کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جائے گا۔

ادھر ترک صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لیے ساری شرائط حماس پر لادنا درست نہیں، اسرائیل کو بھی غزہ پر بمباری بند کرنا ہوگی۔

صدر طیب اردوان نے مزید بتایا کہ حماس نے امن مذاکرات کے لیے مثبت رویہ اپنایا ہے جسے میں ایک نہایت اہم قدم سمجھتا ہوں، حماس اس معاملے میں اسرائیل سے آگے ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے پر حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات آج تیسرے دن میں داخل ہوگئے ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں اہم پیش رفت، معاہدہ جلد متوقع
  • غزہ جنگ بندی کا اعلان آج متوقع: ترک وزیر خارجہ
  • برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر آزاد تجارتی معاہدے کے بعد بھارت پہنچ گئے
  • امریکا میں غیرملکی طلبہ کے ویزوں میں 19فیصد کمی‘بھارت سب سے زیادہ متاثر
  • امریکی جامعات کے ویزوں میں کمی کا سب سے بڑا نشانہ بھارتی طلبہ بنے
  • ٹرمپ پالیسیوں کے بعد بھارتی طلبہ کی امریکا آمد میں 44 فیصد کمی ریکارڈ
  • امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات ’پیچیدہ‘ لیکن کینیڈا خوش ہوگا، صدر ٹرمپ
  • ٹرمپ اقدامات، بھارتی طلبہ کی امریکا آمد میں ڈرامائی کمی
  • مودی سرکار کاکشمیری طلباء سے ناروا سلوک