سابق سینیٹر مشتاق احمد خان  واضح کیا کہ جماعت اسلامی سے نفرت، بغض، حسد یا الزام تراشی کی بنیاد پر مستعفی نہیں ہوا۔ایک انٹرویو میں سابق سینیٹر  نے کہا کہ  سسیلی  سے غزہ کی جانب روانہ ہوتے ہوئے 19 ستمبر کو جب میرا واپسی کا کوئی امکان نہیں تھا، میں نے اپنی وصیت لکھ دی تھی اور پاکستان میں تمام معاملات ختم کر دئیے تھے تو اس وقت جماعت اسلامی سے استعفی دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ میرا استعفی کسی نفرت کی وجہ سے نہیں بلکہ میں کھل کر کام کرنا چاہتا تھا جس میں انسانی حقوق کے معاملات اور ڈاکٹر عافیہ کی رہائی جیسے امور شامل ہیں۔اپنی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اسرائیل ہمیں گرفتار کر کے مقبوضہ فلسطین میں اژدود بندرگاہ لے کر گیا تھا اسرائیل نے ہماری کشتیوں پر لگے فلسطینی جھنڈے بھی پھاڑ دئیے تھے، اسرائیل نے ہمیں اس لئے  چھپایا کہ وہ اپنا مکروہ چہرہ چھپا سکے۔سابق سینیٹر نے کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کا سارا کریڈیٹ یورپ کے عوام کو جاتا ہے۔ یورپ کے شہریوں نے وہ کام کیا جو مسلم دنیا بالکل نہ کر سکی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

راشد لطیف وضاحت اور معافی، محمد رضوان کے حوالے سے بیان واپس لیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے حالیہ سوشل میڈیا تبصروں اور انٹرویوز میں دیے گئے اپنے بیانات کے تناظر میں وضاحت اور معافی جاری کی ہے۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ ان کے بیانات کا بنیادی مقصد سرروگیٹ ایڈورٹائزنگ سے متعلق حکومتی ہدایات کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالنا تھا اور کسی بھی فرد، بشمول کھلاڑی، بورڈ کے ارکان یا دیگر اسٹیک ہولڈرز کو قصداً یا غیر قصداً بدنام کرنے کی نیت کبھی نہیں تھی۔

انہوں نے محمد رضوان کو پاکستان کے ون ڈے انٹرنیشنل کپتان کے عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے کی گئی اپنی رائے کو اب غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔

سابق کپتان نے تسلیم کیا کہ انہوں نے رضوان کے فلسطین کے عوام کی حمایت کو ان کی کپتانی سے ہٹانے کا ممکنہ سبب قرار دینا غیر مناسب اور بے بنیاد اندازہ تھا، جس کی کوئی معتبر شہادت موجود نہیں۔

انہوں نے عوام، اور خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور اس کے اہلکاروں سے کسی بھی قسم کی پریشانی یا تکلیف کے لیے سنجیدہ معافی پیش کی اور کہا کہ ان کے بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان کا کوئی مقصد نہیں تھا۔

سابق کپتان نے اپنے بیانات کو بلاشرط واپس لیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں ان کے عوامی تبصرے محققانہ، حقائق پر مبنی اور قیاس آرائی سے پاک ہوں گے۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ وہ ذمہ دارانہ نشریات، تحقیقی صحافت اور معروضی تجزیے کے حامی ہیں اور پاکستان کی ساکھ و وقار کی ہمیشہ پاسداری کریں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ وہ عوامی مباحثے میں منصفانہ، متوازن اور تعمیری انداز اختیار کریں گے۔

یہ وضاحت اس پس منظر میں سامنے آئی ہے کہ سابق کپتان کے بیانات پر پہلے پی سی بی اور عوام کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا اور صورتحال حساس نوعیت کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  •  عوام نفرت، انتشار کی سیاست سے تھک چکے: احسن اقبال
  • غزہ: اسرائیل نے مزید24 فلسطینی شہید کر دیے‘ حماس کی امریکا سے مداخلت کی اپیل،حملے امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں‘ پاکستان
  • غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بات چیت کے لیے حماس کا اعلیٰ سطح وفد قاہرہ پہنچ گیا
  • ضمنی الیکشن ریفرنڈم، عوام نفرت و انتشار کی سیاست سے تھک چکے: احسن اقبال
  • عوام نفرت، انتشار کی سیاست سے تھک چکے: احسن اقبال
  • اسرائیلی حمایت کا شبہ، انڈونیشیا کی سب سے بڑی اسلامی تنظیم نے چیئرمین سے استعفیٰ طلب کر لیا
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جاری، حماس نے ثالثوں سے فوری مداخلت کی اپیل کردی
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 20 فلسطینی شہید
  • راشد لطیف وضاحت اور معافی، محمد رضوان کے حوالے سے بیان واپس لیا
  • جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی افواج نے 8 مزید فلسطینی شہید کر دیے