نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ناکامی دہشت گردی کے اضافے کی بڑی وجہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور :ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھنے کی بڑی وجہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہ ہونا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ دہشت گردی صرف عسکری نہیں بلکہ سیاسی، سماجی اور مجرمانہ گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، اور اس کے خاتمے کے لیے ریاستی اداروں، عدلیہ اور حکومت کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔
جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ 2014 میں آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا مگر آج بھی اس کے کئی نکات محض کاغذوں تک محدود ہیں، دہشت گردوں سے مذاکرات کے حامی بیانیے نے دہشت گردوں کے حوصلے بلند کیے اور کئی گروہوں کو ازسرِنو منظم ہونے کا موقع دیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ 2024 میں خیبرپختونخوا میں 14 ہزار 500 سے زائد آپریشنز کیے گئے جبکہ 2025 میں اب تک 10 ہزار سے زائد کارروائیاں ہو چکی ہیں، جن میں غیر ملکی دہشت گردوں کی ہلاکت کی تعداد گزشتہ دس برسوں کی بلند ترین سطح پر ہے، 70 فیصد دہشت گردی کے واقعات خیبرپختونخوا میں پیش آئے، جو گورننس کے خلا اور عدالتی نظام کی کمزوریوں کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کچھ سیاسی حلقے اور مجرمانہ نیٹ ورکس دہشت گردوں کے سہولت کار بن چکے ہیں، ہم اپنے خون سے گورننس کے خلا کو پُر کر رہے ہیں لیکن یہ طویل المیعاد حل نہیں، بھارت افغانستان کی سرزمین کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کر رہا ہے، اور دوحہ معاہدے کی خلاف ورزیاں کھلے عام ہو رہی ہیں۔
انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ دہشت گردوں کو سزا دلانے کے لیے مؤثر قانونی کارروائی کی جائے کیونکہ اگر عدالتیں دہشت گردوں کو چھوڑتی رہیں تو ان کا نیٹ ورک ختم نہیں ہوگا۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے متعلق سوال پر جنرل احمد شریف نے کہا کہ فوج میں احتساب کا نظام موجود ہے، اگر الزامات ثابت ہوئے تو سزا ضرور ہوگی، چاہے تاخیر ہو۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ فوج کو سیاسی تنازعات سے دور رکھا جائے اور عوام سے کہا کہ وہ سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے کے لیے متحد رہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس دہشت گردی کے ایس پی نے کہا کے لیے
پڑھیں:
بنوں: سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، 3 اہم کمانڈرز سمیت 17 دہشتگرد ہلاک
—فائل فوٹوبنوں ریجن کے مختلف علاقوں میں پولیس، محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشنز کیے گئے جن میں 17 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
اس حوالے سے سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں میں 3 اہم کمانڈرز بھی شامل ہیں، آپریشنز کے دوران متعدد دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔
سینٹرل پولیس آفس نے کہا کہ آپریشنز میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز محفوظ رہے، آپریشن کے دوران اہل علاقہ کا بھرپور تعاون بھی حاصل رہا، ہلاک دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
علاقے میں بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کےخاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے
علاوہ ازیں آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ صوبے کی مٹی کو فتنہ الخوارج سے پاک کریں گے، دہشت گردوں کا ان کی خفیہ پناہ گاہوں تک پیچھا کیا جائے گا۔
ذوالفقار حمید کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔