پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی عسکری قیادت کی حالیہ من گھڑت اور اشتعال انگیز بیانات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ ادارے نے پروپیگنڈے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکومتِ بھارت و اس کی فوجی قیادت کو خبردار کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چند ماہ قبل ہونے والے تنصیباتی واقعات اور سیاسی مواقع کے پس منظر میں بھارتی فوجی قیادت نے وہی متنازع بیانات دوبارہ دہرا دیے ہیں، جو نہ صرف حقیقت سے عاری ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہیں۔

بیان کے مطابق، مغربی بنگال اور بہار کے انتخابات کے تناظر میں کیے جانے والے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارتی سیاسی و عسکری قیادت ابھی تک پچھلے تنازع میں شکست کو تسلیم کرنے کی حالت میں نہیں۔ آئی ایس پی آر نے اسے انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ عالمی منظرنامے پر بھی بھارتی بیانات کی کئی پرتیں بے نقاب ہو چکی ہیں اور بعض حلقے بھارت کو ’سرحد پار دہشتگردی‘ اور علاقائی عدم استحکام کا باعث قرار دینے لگے ہیں۔ اس سلسلے میں بھارتی پالیسیوں کو علاقائی مفادات کے منافی بھی قرار دیا گیا ہے۔

ادارہ نے واضح کیا کہ پاکستانی عوام اور مسلح افواج اپنی سرحدوں اور علاقے کے دفاع کے لیے پوری صلاحیت اور پختہ عزم رکھتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے قومی مفادات اور سرحدی سالمیت کے دفاع میں کسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں۔

آئی ایس پی آر نے بھارتی عسکری و سیاسی قیادت کو نصیحت کی کہ وہ پاکستانی صلاحیت اور ارادے کو سنجیدگی سے لیں؛ ہر جارحیت کا تیز، مضبوط اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، جس کے اثرات طویل المدت یاد رکھے جائیں گے، بیان میں والدانہ انداز میں خبردار کیا گیا۔

شعبہ تعلقات عامہ نے یہ بھی کہا کہ غیر ضروری گھمنڈ اور بےجا بیانات جنگی جنون کو ہوا دے سکتے ہیں، اور ایسے اقدامات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ اس لیے بین الاقوامی برادری اور بھارتی عوام کو بھی حقیقت سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ خطے میں مزید کشیدگی سے بچا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایس پی آر امن خطرے میں بھارتی اشتعال انگیز بیانات پاک فوج کا شعبہ تعلقات عامہ جنوبی ایشیا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر بھارتی اشتعال انگیز بیانات پاک فوج کا شعبہ تعلقات عامہ جنوبی ایشیا آئی ایس پی آر نے جنوبی ایشیا سکتے ہیں کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پیٹرولیم پر ٹیکس چھوٹ کی مخالفت کردی، 6 ارب ڈالر کا معاہدہ خطرے میں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ سے متعلق حکومتی تجاویز مسترد کر دیں، جس کے بعد مقامی ریفائنریوں کے 6 ارب ڈالر مالیت کے اپ گریڈیشن منصوبے کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ حکومت نے اب براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی 2023 میں ترمیم پر غور شروع کر دیا ہے۔

وزارت توانائی کے اعلیٰ حکام کے مطابق، پیٹرولیم ڈویژن ایک نظرِ ثانی شدہ پالیسی سمری تیار کر رہا ہے، جو جلد ہی کابینہ کمیٹی برائے توانائی کو منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق، نئی پالیسی میں ریفائنریوں کے لیے متعدد نئی مراعات شامل کیے جانے کا امکان ہے، جن میں پلانٹس اور مشینری کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی شامل ہوگی۔ یہ رعایتیں گرین فیلڈ ریفائنری پالیسی کے تحت دی گئی سہولیات کے مماثل ہوں گی۔

حکومت ایک تجویز پر بھی غور کر رہی ہے جس کے تحت ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن مارجن (جو فی لیٹر 1.87 روپے ہے) کو آئندہ 6 سے 7 سال کے لیے ریفائنریوں کے ضمانت شدہ مارجن کے طور پر مقرر کیا جائے گا۔

پالیسی میں ایک “استحکام کی شق” (Stability Clause) بھی شامل کی جائے گی تاکہ اپ گریڈیشن کے منصوبوں پر کام کرنے والی ریفائنریوں کے مالی ماڈلز کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ حکومت ایک ایسکرو اکاؤنٹ قائم کرنے پر بھی غور کر رہی ہے، جو ریفائنریوں کو ٹیکس چھوٹ ختم ہونے کے باعث ہونے والے نقصانات کا معاوضہ فراہم کرے گا۔ حکام کے مطابق، یہ فنڈ آئندہ چھ سالوں میں 900 ملین ڈالر تک جمع کرے گا، جو سود سمیت بڑھ کر 1 سے 1.6 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق، پالیسی پر نظرِ ثانی کی فوری ضرورت اس وقت پیدا ہوئی جب فنانس بل 2025 کے تحت پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر سے جنرل سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا۔

اگرچہ اس اقدام کا مقصد صارفین کو ریلیف فراہم کرنا تھا، لیکن اس سے ریفائنریوں کی ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اہلیت ختم ہو گئی، جس کے باعث ان کے اپ گریڈیشن منصوبے مالی طور پر ناقابلِ عمل ہو گئے۔

اب تک صرف پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (PRL) نے حکومت کے ساتھ اپ گریڈیشن منصوبے پر عمل درآمد معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جبکہ دیگر ریفائنریاں نئی پالیسی کے حتمی فیصلے کی منتظر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی گھمنڈ اور اشتعال انگیز بیانات سےجنوبی ایشیا میں امن کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے: پاک فوج
  • دنیا بھارت کو سرحد پار دہشتگردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے، آئی ایس پی آر
  • بھارتی عسکری قیادت نے ایک بار پھر اشتعال انگیز مہم شروع کر دی، آئی آیس پی آر
  •  بھارت معرکہ حق میں شکست تسلیم کرنے کو تیار نہیں  
  • بھارتی فوجی قیادت کا من گھڑت، اشتعال انگیز پروپیگنڈا دہرانا انتہائی تشویشناک ہے: آئی ایس پی آر
  • بھارتی فوجی قیادت کا من گھڑت، اشتعال انگیز پروپیگنڈہ دہرانا انتہائی تشویشناک ہے،آئی ایس پی آر
  • مچھلی اور خشک میوہ جات کس بیماری کے خطرات کم کر سکتے ہیں؟
  • آئی ایم ایف نے پیٹرولیم پر ٹیکس چھوٹ کی مخالفت کردی، 6 ارب ڈالر کا معاہدہ خطرے میں
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت، افغانستان کی پوسٹس تباہ کیں: وزیراعظم