data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ: چین نے بدھ کے روز عالمی تجارتی تنظیم (WTO) میں بھارت کی جانب سے الیکٹرک وہیکل (EV) اور بیٹریوں کے لیے دی جانے والی سبسڈیوں کے خلاف باضابطہ شکایت درج کرادی ہے۔

 چینی وزارتِ تجارت کے مطابق نئی دہلی کی جانب سے دی گئی مراعات عالمی تجارتی اصولوں کی خلاف ورزی اور غیر منصفانہ مسابقتی برتری پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہیں۔

چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کے اقدامات قومی سلوک (National Treatment) سمیت متعدد عالمی تجارتی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کے مشتبہ ہیں اور یہ درآمدی متبادل (Import Substitution) سبسڈیز کے زمرے میں آتے ہیں جو کہ WTO کے اصولوں کے مطابق سختی سے ممنوع ہیں۔‘‘

ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی پالیسیوں سے ملکی صنعتوں کو غیر منصفانہ فائدہ پہنچ رہا ہے جبکہ چینی کمپنیوں کے مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے، چین اپنے صنعتی شعبوں کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرے گا۔

چین نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی تجارتی تنظیم کے اپنے وعدوں پر عمل کرے اور غلط پالیسیوں  کو فوری طور پر درست کرے۔

یاد رہے کہ بھارت نے حالیہ برسوں میں مقامی الیکٹرک گاڑیوں اور بیٹری کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے متعدد سبسڈی پروگرام متعارف کرائے ہیں، جن کا مقصد غیر ملکی انحصار کم کرکے گھریلو صنعت کو مضبوط بنانا ہے۔ تاہم چین سمیت کئی ممالک ان پالیسیوں کو عالمی تجارتی قوانین کے منافی قرار دے چکے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عالمی تجارتی

پڑھیں:

چین کے بالائی ڈیم کے خدشات کے باوجود بھارت کا توانائی کا نیا منصوبہ منظرِ عام پر

بھارت کے توانائی منصوبہ بندی کے ادارے نے دریائے برہم پترکے طاس سے 2047 تک 76 گیگا واٹ سے زائد پن بجلی کی صلاحیت منتقل کرنے کے لیے 6.4 کھرب روپے لگ بھگ 77 ارب ڈالر مالیت کا ترسیلی منصوبہ تیار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کا میگا ڈیم بھارت کا کتنا پانی کاٹ دے گا؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی نے پیر کے روز بتایا کہ یہ منصوبہ شمال مشرقی ریاستوں میں 12 ذیلی طاسوں میں پھیلے 208 بڑے پن بجلی منصوبوں پر مشتمل ہے، جن کی مجموعی صلاحیت 64.9 گیگا واٹ ہے، جبکہ اضافی 11.1 گیگا واٹ پمپڈ اسٹوریج پلانٹس سے حاصل کی جائے گی۔

India unveils $77 billion hydro plan as China builds upstream damhttps://t.co/opeYcylpsZ

— Harinder (@Harinderindi22) October 13, 2025

چین کے علاقے تبت سے نکلنے اور بھارت اور بنگلہ دیش سے گزرنے والا برہم پتردریا، اپنی بھارتی گزرگاہ، بالخصوص چین کی سرحد کے قریب اروناچل پردیش میں پن بجلی کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔

طاس کی سرحدی نوعیت اور چین کے ساتھ قربت کے باعث آبی وسائل کا انتظام اور بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک معاملہ ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت کے لیے خطرے کی گھنٹی، چین نے دنیا کے سب سے بڑے ڈیم کی تعمیر شروع کردی

نئی دہلی کو خدشہ ہے کہ اگر چین یارلُنگ زانگبو پر، یعنی برہم پترکا بالائی حصہ جو بھارت میں داخل ہونے سے پہلے چین میں بہتا ہے، بند تعمیر کرے تو بھارت کے خشک موسم کے دوران پانی کے بہاؤ میں 85 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برہم پترطاس اروناچل پردیش، آسام، سکم، میزورم، میگھالیہ، منی پور، ناگالینڈ اور مغربی بنگال کے حصوں میں پھیلا ہوا ہے اور اس میں بھارت کی غیر استعمال شدہ پن بجلی کی 80 فیصد سے زیادہ صلاحیت موجود ہے۔ صرف اروناچل پردیش میں یہ صلاحیت 52.2 گیگا واٹ تک پہنچتی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی آبی جارحیت میں شدت: بگلیہار کے بعد سلال ڈیم کے دروازے بھی بند

منصوبے کے پہلے مرحلے پر 1.91 کھرب روپے لاگت آئے گی، ، جو 2035 تک مکمل ہوگا، جبکہ دوسرے مرحلے پر 4.52 کھرب روپے خرچ ہوں گے۔

سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی کے مطابق اس منصوبے میں مرکزی عوامی شعبے کی کمپنیوں کو بھی منصوبے الاٹ کیے گئے ہیں، جن میں سے کچھ پہلے ہی منصوبہ بندی کے مراحل میں ہیں۔

بھارت کا ہدف ہے کہ وہ 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر فوسل توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرے اور 2070 تک ’نیٹ زیرو‘ اخراج کا مقصد پورا کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اروناچل پردیش انڈیا برہم پتر بنگلہ دیش پن بجلی تبت چین گیگا واٹ

متعلقہ مضامین

  • دریائے برہم پتر پر چینی ڈیم کی تعمیر سے بھارت پریشان، 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ پیش
  • دریائے برہم پترا پر چینی ڈیم کی تعمیر سے بھارت پریشان، 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ پیش کردیا
  • عصبی امراض سے سالانہ 1 کروڑ 10 لاکھ اموات، دنیا کی 40 فیصد آبادی متاثر
  • الیکٹرک گاڑیوں اور بیٹری سبسڈی پر بھارت کے خلاف چین کی جانب سے ڈبلیو ٹی او میں مقدمہ دائر
  • سٹاف لیول معاہدہ عالمی مالیاتی کے فنڈ کے پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح ، ادارہ جاتی اصلاحات پر اطمینان اورحکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ میں آخری حد تک لڑنے کے لیے تیار ہیں: چین
  • حیدرآباد،چیف ایگزیکٹو واٹر بورڈ کا فراہمی آب کی شکایت پر نوٹس
  • چین کے بالائی ڈیم کے خدشات کے باوجود بھارت کا توانائی کا نیا منصوبہ منظرِ عام پر
  • برہم پترا پر چین کے ڈیم کے سائے میں بھارت کا 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ