کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی بی این پی رہنماؤں سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
بی این پی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کیخلاف انتقامی کارروائیاں اور بی این پی مینگل کے قائد و کارکنوں کیخلاف جھوٹے مقدمات اس انتقامی سیاست کی واضح مثال ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ، سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ، سابق ایم پی اے میر نصیر شاہوانی، سابق میئر کوئٹہ میر مقبول احمد لہڑی، میر غلام نبی مری اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال، آئین کی بالادستی اور جمہوری حقوق کے تحفظ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملک بھر میں سیاسی و جمہوری جدوجہد کرنے والوں کے لیے گھٹن اور جبر کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے۔ فارم 47 کی بنیاد پر آنے والے حکمرانوں اور ان کے سرپرستوں نے ملک میں ظلم و تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مریدکے میں ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے خلاف طاقت کا استعمال افسوسناک اور غیر جمہوری اقدام ہے۔ بلوچستان میں سیاسی رہنماؤں کے خلاف انتقامی کارروائیاں اور بی این پی مینگل کے قائد و کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات اس انتقامی سیاست کی واضح مثال ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ کوئٹہ اور دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے نشان عبرت بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ آئین و جمہوریت کے تحفظ کے لیے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے مجلس وحدت مسلمین، بلوچستان نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر جمہوری جماعتیں مشترکہ جدوجہد کر رہی ہیں۔ اس موقع پر سابق گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے بغیر استحکام ممکن نہیں۔ مریدکے میں سیاسی کارکنوں پر جبر و تشدد قابلِ مذمت ہے۔ سابق میئر کوئٹہ میر مقبول احمد لہڑی نے کہا کہ کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسہ عام پر دہشت گرد حملہ اور اس سے قبل لکپاس کے مقام پر سردار اختر جان مینگل اور پی این پی کے پُرامن دھرنے پر دہشت گردی کے واقعات جمہوری قوتوں کو دبانے کی ناکام کوششیں ہیں۔ کئی ماہ گذر جانے کے باوجود ان سانحات میں ملوث مجرموں کو ظاہر نہیں کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود بی این پی نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیرِاعظم شہباز شریف کی فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات
سٹی 42 : وزیرِاعظم شہباز شریف کی شرم الشیخ میں منعقدہ امن سربراہ اجلاس کے موقع پر فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ خوشگوار ملاقات ہوئی۔ بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ بھی ملاقات و گفتگو میں شریک تھے.
صدر محمود عباس نے فلسطینیوں کا ہمیشہ سے ساتھ دینے اور انکی سیاسی و سفارتی محاذ پر مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا. دونوں رہنماؤں کی شرم الشیخ میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط سے پہلے گرمجوشی سے غیر رسمی ملاقات اور گفتگو ہوئی.
سیمنٹ سستاہوگیا
دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر کہا کہ فلسطین اور پاکستان کے مابین دیرینہ برادرانہ تعقات مثالی ہیں جس پر دونوں ممالک کی قیادت اور عوام کو ناز ہے.
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے غزہ کے بہادر عوام کو گزشتہ برسوں میں ہمت و بہادری سے صعوبتیں برداشت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا. دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اسے خطے میں امن و فلسطینیوں کی ترقی کا پیش خیمہ قرار دیا.
نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت