پولیو بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار پر بچے کے والد کوبھی ویکسین پلادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسکردو: ضلع گانچھے میں انسداد پولیو ویکسین پلانے سے انکار پر اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کے والد کو بھی ویکسین پلا دی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے مطابق پولیو مہم کے دوران ضلع بھر میں 38 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔ جس میں مقامی لوگوں کا تعاون بہت حوصلہ افزاء رہا۔تاہم اسکردو میں ضلع گانچھے کے شہری نے اپنے 5 سالہ بیٹے کو پولیو قطرے پلانے سے انکار کردیا تھا جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کے ساتھ ساتھ اس کے والد کو بھی پولیو کے قطرے پلا دیے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ والد کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے بے ضرر ہونے کا یقین دلانے کے لیے پلائے گئے۔دوسری جانب بچے کے والد نے بتایا کہ بیٹے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہ پلانا غلطی تھی جسے میں تسلیم کرتا ہوں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کو پولیو کے قطرے کے والد والد کو بچے کے
پڑھیں:
سائنس دانوں کی تاریخی کامیابی: کینسر کا پھیلاؤ روکنے والی ’سپر ویکسین‘ تیار کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا بھر میں کینسر کے پھیلاؤ اور علاج کے حوالے سے جاری تحقیق میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
امریکی ماہرینِ حیاتیات نے ایک ایسی ’سپر ویکسین‘ تیار کی ہے جو کینسر کے بڑھنے اور پھیلنے کے عمل کو نمایاں حد تک روک سکتی ہے۔ ابتدائی آزمائش کے نتائج نے سائنس دانوں کو حیران کر دیا ہے، کیونکہ ویکسین نے چوہوں میں کینسر کے خاتمے اور اس کے دوبارہ ظاہر نہ ہونے میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے۔
یہ نئی ویکسین نینوپارٹیکلز پر مبنی ہے جو جسم کے مدافعتی نظام (Immune System) کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ کینسر کے خلیات کو نہ صرف پہچانے بلکہ مؤثر انداز میں ان کا خاتمہ بھی کرے۔
یونیورسٹی آف میساچوسیٹس، ایمہرسٹ کے بائیومیڈیکل انجینئرنگ شعبے سے وابستہ پروفیسر پرابھانی اتوکرالے کی سربراہی میں کی گئی اس تحقیق کے دوران چوہوں میں میلانوما، لبلبے کے کینسر اور ٹرپل نیگیٹیو بریسٹ کینسر جیسے خطرناک امراض کے خلاف ویکسین آزمائی گئی۔
تحقیق میں انکشاف ہوا کہ ویکسین لگوانے والے 88 فیصد چوہے مکمل طور پر ٹیومر سے پاک ہو گئے، جبکہ باقی میں بیماری کا پھیلاؤ نہایت کم سطح پر محدود ہوگیا۔
سائنسی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین نہ صرف ٹیومر کو ختم کرنے میں مددگار ہے بلکہ مستقبل میں دوبارہ کینسر کے حملے کے خلاف حفاظتی ڈھال (Protective Shield) کے طور پر بھی کام کر سکتی ہے۔
اگرچہ یہ کامیابی فی الحال چوہوں کی سطح تک محدود ہے، مگر سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر انسانی آزمائشیں بھی کامیاب رہیں تو یہ ویکسین آنے والے برسوں میں کینسر کے علاج میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔
محققین نے مزید کہا کہ نینو ٹیکنالوجی پر مبنی یہ طریقہ علاج مستقبل میں کینسر کے ساتھ ساتھ دیگر مہلک امراض کے خلاف بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔