نوشہرہ: والد کو قتل کروانے والے دو بیٹے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
نوشہرہ کے علاقے وتر میں اپنے والد کو قتل کروانے والے دو بیٹے گرفتار کرلیے گئے۔
نوشہرہ سے پولیس کے مطابق اجرتی قاتل سمیت چار ملزمان گرفتار کرلیے گئے جن میں مقتول کے دو بیٹے بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق گھریلو جھگڑے پر بیٹوں نے والد کو قتل کروایا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بیٹے کی گواہی کے بعد بیوی کو قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید برقرار
لاہور ہائیکورٹ نے بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم محمد اشرف کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کر دی اور ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال نے چھ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا کہ ملزم کے خلاف چشم دید گواہ اس کا بیٹا ہے، اور بیٹا اپنے والد پر جھوٹا الزام نہیں لگا سکتا۔ عدالت نے ملزم کے بیٹے کی گواہی کو درست تسلیم کیا اور کہا کہ اسے بغیر کسی شواہد کے مسترد نہیں کیا جا سکتا۔
عدالتی فیصلے میں ملزم کے وکیل کے موقف کا بھی ذکر ہے کہ مقتولہ کے دیگر بچوں نے باپ کے خلاف چارج شیٹ نہیں کی، لیکن عدالت نے واضح کیا کہ گواہوں کی تعداد نہیں بلکہ ان کی اہمیت دیکھنے کی جاتی ہے۔ ہر بچہ اپنے والد کے خلاف گواہی دینے کی ہمت نہیں رکھتا، خوف اور وفاداری کے عوامل اس پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ دیگر بچوں کی خاموشی پراسیکیوشن کے کیس کو کمزور نہیں کرتی۔
ملزم کے وکیل نے دلیل دی کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی گئی، لیکن عدالت نے کہا کہ بہت سے جرائم بغیر کسی واضح وجہ کے بھی کیے جاتے ہیں، اس کا مطلب ملزم کی بریت نہیں ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن نے اپنا کیس کامیابی سے ثابت کیا ہے، اس لیے ملزم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ ملزم محمد اشرف پر 2021 میں گوجرانوالہ کے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، اور 2022 میں گوجرانوالہ کی سیشن عدالت نے اسے عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔