اسسٹنٹ کمشنر زیارت کا بیٹا دو ماہ بعد اغوا کاروں کی قید سے بازیاب، والد تاحال لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
کوئٹہ:
اسسٹنٹ کمشنر زیارت کا بیٹا دو ماہ بعد اغوا کاروں کی قید سے بازیاب ہوگیا جب کہ اس کے والد تاحال لاپتا ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل کے بیٹے مستنصر کو اغوا کے دو ماہ بعد بازیاب کرا لیا گیا جبکہ اے سی زیارت تاحال اغوا کاروں کی قید میں ہیں۔
بلوچستان لیویز ذرائع کے مطابق مستنصر کو ضلع ہرنائی کے علاقے سے بازیاب کرایا گیا ہے، تاہم ان کے والد اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل کی رہائی کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ دو ماہ قبل زیارت کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے مستنصر کو اغوا کر لیا تھا۔ واقعے کے بعد لیویز فورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مغویوں کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق مستنصر کی بازیابی کے بعد حکام نے محمد افضل کی رہائی کے لیے کوششیں مزید تیز کردی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل دو ماہ
پڑھیں:
بنوں: میرانشاہ روڈ پر فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان سمیت 4 افراد شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنوں کے مصروف علاقے میرانشاہ روڈ پر فائرنگ میں اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان سمیت 4 افراد شہید ہو گئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان کی سرکاری گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس میں اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان شاہ ولی اللہ، 2 پولیس اہلکار اور ایک شہری شہید ہو گئے۔
پولیس کے مطابق حملہ فلور ملز کے قریب اس وقت ہوا جب اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی معمول کے سفر پر تھی کہ اچانک حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کردی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 2 پولیس اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ ایک اور شخص بھی گولیوں کا نشانہ بن کر جاں بحق ہوگیا۔ ایک پولیس اہلکار اور ڈرائیور شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے۔
حملہ آور کارروائی کرکے زخمی اہلکاروں سے اسلحہ بھی چھین کر فرار ہو گئے۔ حملے کے بعد ملزمان نے گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ پولیس نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔
واقعے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دشمن عناصر ایسے بزدلانہ حملوں سے عوام کے حوصلے توڑ نہیں سکتے۔ انہوں نے آئی جی پولیس سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے شہدا کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا۔
وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مضبوط عزم کے ساتھ جاری رہے گی۔