اسکردو، اسسٹنٹ کمشنر نے انکار کرنے پر والد کو بھی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلادیے
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہ پلانے پر اسسٹنٹ کمشنر نے والد کو دفتر بلاکر قائل کیا اور انہیں بھی قطرے پلادیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسکردو کے اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کوانسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکارکرنے والے والد کو اپنے دفتر طلب کر کے بچے کے ساتھ ساتھ والد کو بھی خود پولیو قطرے پلادیئے اور وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی وائرل کر دی جس پر صارفین نے سخت تنقید کی ہے۔
مذکورہ شخص نے بچے کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا جس کی اطلاع ملنے پر اے سی اسکردو احسان الحق نے بچے کے والد کو اپنے دفتربلایا جس پر شہری اپنے بچے کے ہمراہ وہاں پہنچا۔
احسان الحق نے بچے کے ساتھ والد کو بھی اپنے ہاتھوں سے پولیو کے قطرئے پلائے اور ویڈیو خود ہی سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی۔
وڈیو وائرل ہونے پرصارفین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسسٹنٹ کمشنرپر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کے سامنے اس کے والد کی تذلیل کی اور سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیرکر کے شہری کی عزت نفس کو مجروح کیا۔
تنقید کا نشانہ بنے پراسسٹنٹ کمشنر نے ویڈیو سوشل میڈیا سے ہٹا دی اور وضاحتی بیان جاری کیا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ بچے کے والد کو بھی قطرے پلانے کا عمل ڈی ایچ او اسکردو سے مشاورت کے بعد کیا، جس کا مقصد کسی شہری کی عزت نفس مجروح کرنا نہیں تھا،دل آزاری پرمعذرت خواہ ہوں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: والد کو بھی سوشل میڈیا نے بچے کے کے قطرے
پڑھیں:
بنوں: میرانشاہ روڈ پر فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان سمیت 4 افراد شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنوں کے مصروف علاقے میرانشاہ روڈ پر فائرنگ میں اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان سمیت 4 افراد شہید ہو گئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان کی سرکاری گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس میں اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان شاہ ولی اللہ، 2 پولیس اہلکار اور ایک شہری شہید ہو گئے۔
پولیس کے مطابق حملہ فلور ملز کے قریب اس وقت ہوا جب اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی معمول کے سفر پر تھی کہ اچانک حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کردی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 2 پولیس اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ ایک اور شخص بھی گولیوں کا نشانہ بن کر جاں بحق ہوگیا۔ ایک پولیس اہلکار اور ڈرائیور شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے۔
حملہ آور کارروائی کرکے زخمی اہلکاروں سے اسلحہ بھی چھین کر فرار ہو گئے۔ حملے کے بعد ملزمان نے گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ پولیس نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔
واقعے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دشمن عناصر ایسے بزدلانہ حملوں سے عوام کے حوصلے توڑ نہیں سکتے۔ انہوں نے آئی جی پولیس سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے شہدا کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا۔
وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مضبوط عزم کے ساتھ جاری رہے گی۔