کم عمر مغوی طالبہ بازیاب‘ اغوا کار گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-02-4
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کیماڑی انویسٹی گیشن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 15 سالہ مغوی طالبہ مریم کو بازیاب کروا لیا جبکہ اغوا کار ملزم ریحان کو گرفتار کرلیا گیا۔ ایس ایس پی کیماڑی انویسٹی گیشن توحید رحمان میمن کے مطابق طالبہ مریم 8 اکتوبر کو لاپتا ہوئی تھی، جس کا مقدمہ تھانہ اتحاد ٹاؤن میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزم کی لوکیشن ٹریس کی اور خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کر مغوی طالبہ کو بحفاظت بازیاب کروا لیا۔ گرفتار ملزم ریحان نے دسویں جماعت کی طالبہ کو شادی کا جھانسہ دے کر اپنے ساتھ لے گیا تھا۔ طالبہ کو طبی معائنے کے بعد والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے واقعے کوسنگین نوعیت کا اغوا برائے فریب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: خاتون کو قتل کرکے شناخت چھپانے کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
فائل فوٹوکراچی کے چائنہ پورٹ سے 25 نومبر کو ملنے والی خاتون شہناز کی لاش کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس نے قتل میں ملوث مرکزی ملزم احتشام کو گرفتار کر لیا۔ ڈی آئی جی ساوتھ اسد رضا کے مطابق ملزم کے قبضے سے مقتولہ کا موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے۔
ابتدائی تفتیش میں ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے شہناز کو پیسوں کے تنازع پر قتل کیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے جرم چھپانے کے لیے انتہائی سفاکانہ اقدام کیا اور مقتولہ کا چہرہ پتھر سے مسخ کیا اور انگلیاں جلا دیں تاکہ شناخت اور فارنزک شواہد مٹائے جا سکیں۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کی شناخت اس کے بیٹے عادل نے کی، جس نے اپنی والدہ کو پرس اور کپڑوں کی مدد سے پہچانا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق مقتولہ شہناز مدینہ کالونی کی رہائشی تھی اور 22 نومبر سے لاپتہ تھی۔ اہلِ خانہ کی تلاش کے باوجود اسے ڈھونڈا نہیں جا سکا، تاہم چائنہ پورٹ کے قریب اس کی مسخ شدہ لاش ملنے کے بعد پولیس نے فوری طور پر تھانہ بوٹ بیسن میں مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کیں۔
ملزم احتشام کی گرفتاری کے بعد پولیس نے مزید تفتیش کی، جس میں اس کے بیان اور شواہد کے مطابق جرم کی تفصیلات سامنے آئیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے مقتولہ کو پیسوں کے لین دین پر تنازع کے بعد قتل کیا اور بعد میں شواہد مٹانے کی کوشش کی۔