پشاور میں تاریخی دارالمساکین کو خالی کروا لیا گیا؛ محکمہ اوقاف نے عمارت سیل کردی
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
پشاور:
اندرون شہر واقع محکمہ اوقاف کی تاریخی عمارت دارالمساکین کو کرایے داروں سے خالی کرا لیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کی مشترکہ کارروائی میں عمارت کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق دارالمساکین کی جگہ نئی عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دستکاری سینٹر بھی قائم کیا جائے گا تاکہ وہاں فنی تربیت کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو نئی عمارت میں حصہ دیا جائے گا تاکہ کسی کے حقوق متاثر نہ ہوں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور، انٹرنیشنل مقابلہ حسنِ قرآت کے فاتحین اور ججز کا بادشاہی مسجد کا دورہ
چیف جج قاری سید صداقت علی اور ڈپٹی سیکرٹری مذہبی امور ناصر عزیز خان کے زیر قیادت انٹرنیشنل قراء کرام اور ججز حضرات نے تاریخی عالمگیری بادشاہی مسجد کا دورہ کیا۔ چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان و خطیب بادشاہی مسجد مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے مہمانوں کا استقبال کیا اور مسجد کے مختلف حصوں، تبرکات کا دورہ کروایا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومتِ پاکستان کی جانب سے منعقدہ بین الاقوامی مقابلہ حُسنِ قرآت کے فاتح قراء اور ججز نے لاہور میں تاریخی بادشاہی مسجد کا دورہ کیا، ملائیشیا اور ایران سے تعلق رکھنے والے قراء حضرات اور انٹرنیشنل ججز نے مزار اقبالؒ پر بھی حاضری بھی دی۔ چیف جج قاری سید صداقت علی اور ڈپٹی سیکرٹری مذہبی امور ناصر عزیز خان کے زیر قیادت انٹرنیشنل قراء کرام اور ججز حضرات نے تاریخی عالمگیری بادشاہی مسجد کا دورہ کیا۔ چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان و خطیب بادشاہی مسجد مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے مہمانوں کا استقبال کیا اور مسجد کے مختلف حصوں، تبرکات کا دورہ کروایا۔
مہمانوں نے شاعر مشرق، حکیم الاُمت، علامہ لاہوری ڈاکٹر محمد اقبالؒ کے مزار پر حاضری دی۔ ان کا کلام پڑھا اور فاتحہ خوانی کی۔ وفد میں ملائیشیا کے فاتح قاری ایمن رضوان بن محمد رملان، دوسری پوزیشن کے حامل ایران کے قاری عدنان مومن خامسے، ایران کے حج ڈاکٹر غلام رضا اصفہانی، کویت کے جج ڈاکٹر شیخ حماد سنان، ڈی جی مذہبی امور حافظ عبدالقدوس، قاری محمد وجاہت رضا، سیکشن افسر رانا مجاہد، اعجاز میمن پروٹوکول افسر عبدالسمیع لاکھو، حامد ڈار اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ وفد نے لاہور کے تاریخی مقامات کی تعریف کی۔