صوبہ بلوچستان کے ضلع زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کے مغوی بیٹے مستنصر بلال کو ہرنائی کے پہاڑی علاقے سے بازیاب کرا لیا گیا ہے، لیویز حکام نے تصدیق کر دی۔

لیویز کے مطابق مستنصر بلال کو گزشتہ رات ہرنائی کے پہاڑی علاقے میں نامعلوم افراد چھوڑ کر چلے گئے۔ بازیابی کے بعد مستنصر بلال کی اہل خانہ سے بات کرائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل

حکام کے مطابق مستنصر بلال نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ اس کے والد اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ 10 اگست کو اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل کو ان کے بیٹے مستنصر بلال سمیت زیارت کے علاقے زیزری سے اغوا کیا گیا تھا۔

لیویز فورس اور دیگر سیکیورٹی ادارے ابھی تک اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر زیارت کو کیسے اغوا کیا گیا؟

واضح رہے کہ مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی کو بیٹے سمیت اس وقت بندوق کی نوک پر اغوا کرلیا ہے۔ جب افضل باقی اہلخانہ کے ہمراہ پکنک منانے آئے تھے۔ اچانک مسلح افراد نے انہیں گھیر لیا۔ اغوا کار باقی اہلخانہ کو موقع پر ہی چھوڑ کر اے سی زیارت کو اپنے ساتھ لے گئے، جبکہ ان کے گن مین اور ڈرائیور کو کچھ فاصلے پر آزاد کردیا۔

یہ بھی پڑھیے زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان

ملزمان نے اسسٹنٹ کمشنر کی سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی، واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز اور مقامی انتظامیہ نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر زیارت زکا اللہ درانی نے بتایا کہ اغوا کی اس واردات نے حکام کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا ہے، اس سے قبل جون میں ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی اسی طرح اغوا کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسسٹنٹ کمشنر زیارت ہرنائی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسسٹنٹ کمشنر زیارت

پڑھیں:

بنوں میں فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان اور 2 پولیس اہلکار شہید

حملہ آوروں نے فائرنگ کے بعد زخمی اہل کاروں سے اسلحہ چھین لیا اور گاڑی کو نذر آتش کرکے فرار ہو گئے

 

بنوں کے علاقے میران شاہ روڈ پر اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی جس کی زد میں آکر اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان شاہ ولی خان اور 2 پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔

پولیس کے مطابق بنوں میں میران شاہ روڈ فلور ملز کے قریب مسلح افراد نے پولیس گاڑی پر حملہ کیا، نامعلوم مسلح افراد زخمی پولیس اہلکاروں سے اسلحہ بھی لے گئے۔

ڈی آئی جی بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملے میں اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان شاہ ولی خان اور 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں جبکہ تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا ہے کہ شہید اور زخمی ہونے والوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا، پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔
قبل ازیں اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر بنوں نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر میرانشاہ کی گاڑی پر حملہ کیا گیا، فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار اور ایک ڈرائیور زخمی ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گاڑی کی ٹکر سے 2 جوان لڑکیاں جاں بحق اسلام آباد حادثہ، جج کے کم عمر بیٹے کی
  • بنوں میں فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان اور 2 پولیس اہلکار شہید
  • بنوں: گاڑی پر فائرنگ، اسسٹنٹ کمشنر شاہ ولی خان اور 2 پولیس اہلکار شہید
  • بنوں: میرانشاہ روڈ پر اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر حملہ، 3 ہلاک، 3 زخمی
  • اسسٹنٹ کمشنر  کی گاڑی پر فائرنگ، شہری جاں بحق، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • لاپتا شہری کی بازیابی سے متعلق محکمہ داخلہ سندھ، آئی جی و دیگر کو نوٹس
  • نوشہرہ: گھریلو جھگڑے پر والد کا قتل، 2 سفاک بیٹے گرفتار
  • تین ہفتوں سے ملاقات بند: عمران خان کے بیٹے کا ’ناقابلِ تلافی‘ واقعہ چھپانے کا الزام
  • کراچی: مین ہول میں گرنے والا بچہ تاحال لاپتہ، عوام مشتعل، ریسکیو کام رک گیا
  • پشاور میں فائرنگ سے عالم دین کمسن بیٹے سمیت جاں بحق