اسرائیل کو تسلیم کیا نہ کسی کو کرنے دیں گے: حافظ نعیم، پشاور میں غزہ مارچ
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے وسیع ترحکمت عملی بنانا ہو گی۔ پشاور میں غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اْنہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے دو سال سے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا، آج بھی پورا فلسطین حماس کے ساتھ کھڑا ہے۔ طاقت کے ذریعے اسرائیل اپنا ایک قیدی بھی رہا نہیں کروا سکا، غزہ میں سیزفائر حماس، اہل غزہ کی کامیابی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امریکا دنیا میں انسانی حقوق کا چیمپئن بنتا ہے، ٹرمپ نے دوسال میں اسرائیل کو21 بلین ڈالر کا اسلحہ فراہم کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر مسلم حکمران اکٹھے ہوکر نیتن یاہو کو پیغام دیتے تو جنگ بندی دو سال پہلے ہو جاتی، یہ مسلم حکمرانوں کی کمزوری ہے، اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے وسیع ترحکمت عملی بنانا ہو گی۔ اْنہوں نے مزید کہا ہم کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے نہ کسی کو یہ جرات کرنے دیں گے۔ حافظ نعیم الرحمان نے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے مزاج کو سمجھنے کی کوشش کریں اور کوئی یہ نہ سمجھے کہ قوم کو غلام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ سب کو دعوت دے رہا ہوں 22 اور 23 نومبر کو مینار پاکستان پہنچیں‘ ہماری آواز ہے کہ بدل دو یہ نظام۔حافظ نعیم نے مزید کہا کہ طالبان رہنما تصور بھی نہ کریں کہ مشکل وقت میں بھارت افغانستان کا ساتھ دے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حافظ نعیم نے کہا کہ
پڑھیں:
پشاور،افغان گینگ منشیات کاروبارکھلے عام کرنے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور(آئی این پی )افغان مہاجرین نے حاجی کیمپ سیٹھی ٹاؤن اور تھانہ پہاڑی پورہ کو یرغمال بنا لیاتھانہ پہاڑی پورہ سے چند قدم کے فاصلے پر حاجی کیمپ سیٹھی ٹاؤن، خان کالونی، خٹک کالونی، غالب سٹریٹ اور ملحقہ گلی محلوں میں افغان مہاجر شرپسند نوجوانوں کے گینگز نے صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی کھلا چیلنج دے رکھا ہے۔ ان علاقوں میں افغان مہاجرین کے سیکڑوں خاندان دھڑلے سے رہائش اور کاروبار بھی کر رہے ہیں اور 35 سے زائد افغان مہاجر شرپسند نوجوانوں کا ایک ایسا گینگ بھی سرگرم ہے جو پولیس کی ناک نیچے آئس ، چرس سمیت دیگر نشوں کا کھلا استعمال اور کاروبار بھی کرتے ہیں، یہ گینگ آے روز شریف شہریوں کے ساتھ جان بوجھ کر لڑائی جھگڑا کر کے انھیں چھریوں چاکووں اور اسلحہ سے موت کے قریب لے جاتے ہیں۔ اتوار یعنی 23 نومبر کی دوپہر 3 بجے خان کالونی میں یہ گینگ کم و بیش 5 سی سی ٹی وی کیمروں میں نظر آیا جہاں انہوں نے میڈیسن کا کاروبار کرنے والے ایک شریف خاندان کے لڑکوں کو ان کی خواتین کے سامنے اپنے اپنی جنونیت کا نشانہ بنایا۔ ان پر حملہ کیا چھریوں سے انہیں شدید زخمی کیا یہاں تک کے ان کی ہڈیاں توڑ ڈالیں ۔ اسی پر بس نہیں کیا لڑائی کے فوراً بعد ہی موٹرسائکل پر آ کر بھرے بازار میں ہوائی فائرنگ کی اور دندناتے ہوے فرار بھی ہو گیے ۔ لیکن پہاڑی پورہ پولیس کچھ نہ کر سکی۔ پہاڑی پورہ پولیس کو مکمل معلومات ہیں کہ خان کالونی اور اس سے ملحقہ محلوں میں سنوکر کلبز اور باکسنگ کلبز ان افغان شرپسند نوجوانوں کے اڈے ہیں لیکن کارروائی کون کرے۔ مزید یہ کہ مذکورہ گینگ کے ساتھ علاقے کے تمام افغان مہاجر باشندے بھی ان کی پشت پناہی پر ہمیشہ کی طرح کھڑے ہوگئے ہیں اور مقامی شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔شہریوں نے سیکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا ہے. کہ جن افغان مہاجرین کو پنجاب سے نکالا گیا انکو فلور خیبرپختونخوا سے نکالا جائے. وزیراعلی سہیل آفریدی کو سمجھنا ہوگا، اگر ان افغان مہاجرین کو وطن واپس نہ بھیجا تو یہ ہمارے اس صوبے کو اپنے شر فساد اور بغض سے تباہ کر دیں گے۔اہل حاجی کیمپ سیٹھی ٹاؤن اور پورے پشاور نے پاک فوج سے مطالبہ کر دیا ہے کہ شریف شہریوں کی عزت جان اور مال کے دشمن ان افغان مہاجروں کے خلاف اسی طرح ایکشن کریں جیسا کہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں حکومتوں کی جانب سے کیا گیا ہے۔