امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے افغان طالبان کو خبردار کیا کہ بھارت ان کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا، افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے جو کہ استعمال ہورہی ہے۔

غزہ مارچ سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام ایک دل کی طرح دھڑکتے ہیں تاہم دونوں طرف کی پالیسیوں نے حالات بگڑنے میں کردار ادا کیا ہے اور مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان غزہ کے عوام کی مدد کے لیے کردار ادا کرے، حافظ نعیم کا وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ

امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے اور کہا کہ آپس میں لڑائی کرانا سامراج کا ہدف ہوتا ہے، ہمیں ایک دوسرے کا صفحہ ہموار کرنا چاہیے۔

انہوں نے افغان طالبان سے مخاطب ہو کر کہا کہ بھارت کبھی بھی ان کا خیرخواہ ثابت نہیں ہوگا اور انہیں بھارت پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان اور افغانستان کے حکام سے مطالبہ کیا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی اپنائیں اور اپنی آزادی و خودمختاری کا سودا نہ کریں۔

’ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی ٹھوس معاہدہ نہیں کیا‘

غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے، لوگ شہید ہو رہے ہیں اور بھوک کا شکار ہیں اور ٹرمپ نے کوئی ٹھوس معاہدہ پیش نہیں کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغرب کے مقابلے پر کھڑا ہونے کے لیے کوئی موزوں متبادل سامنے نہیں آیا اور حکومتوں کو اس کا جواب دینا ہوگا کہ جب بچے قتل ہو رہے تھے تو وہ خاموش کیوں رہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کے اقدام کو سراہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

نعیم الرحمان نے کہا کہ نیو یارک کے میئر الیکشن، یورپ اور سڈنی سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں لوگ احتجاج میں کھڑے ہیں اور برطانیہ کے انتخابات پر غزہ کی صورتحال کا اثر نما نظر آیا۔ انہوں نے ٹرمپ کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقتدار میں آنے کے پیچھے بڑی رقم خرچ ہوئی۔

امیر جماعت اسلامی نے مغربی ممالک میں دولت اور طاقت کے غلبے پر سوال اٹھایا اور یورپ و اقوامِ متحدہ سے استفسار کیا کہ غزہ پر بمباری کے سلسلے میں خاموشی کیوں اختیار کی گئی ہے۔

’امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کے خیال کی مخالفت کی‘

انہوں نے کہا کہ یورپی میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے مگر سچ سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آ رہا ہے اور 76 فیصد امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کے خیال کی مخالفت کی۔

حافظ نعیم الرحمان نے اسلام کو ایک نظام قرار دیتے ہوئے کہا کہ چہرے بدلنے سے نظام نہیں بدلتا اور مسلم ممالک میں ڈکٹیٹر اور بیرونی ایجنٹس موجود ہیں جو نظام کو متاثر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان

وہ عوام کو 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان میں شرکت کی دعوت بھی دے رہے ہیں اور اس مہم کا نعرہ نظام کو بدلنے کا اعلان ہے۔

عدالتی نظام اور بیوروکریسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وکیلوں اور ججز کی قیمتوں کے باعث انصاف عام آدمی کے لیے مہیا نہیں رہا، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں بے اختیار ہو گئی ہیں اور موجودہ بیوروکریسی انگریز دور کا وراثت ہے جو عوام کے وسائل پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان کے پاس متبادل نظام موجود ہے اور وہ ایسے افراد کو باہر نکال کر انگریز کے بنائے ہوئے عدالتی اور انتظامی نظام میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل افغانستان امریکا پاکستان جماعت اسلامی جنگ بندی حافظ نعیم الرحمان غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل افغانستان امریکا پاکستان جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان فلسطین حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی نے کہا کہ انہوں نے نہیں ہو ہیں اور کے خلاف کے لیے یہ بھی

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے، حافظ نعیم

پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمرانوں کو کہتے ہیں قوم کے مزاج کو سمجھنے کی کوشش کریں، 35 سال تک حکومت اسٹیبلشمنٹ کی رہی ہے اور اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں کو کہتے ہیں قوم کے مزاج کو سمجھنے کی کوشش کریں، 35 سال تک حکومت اسٹیبلشمنٹ کی رہی ہے اور اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے۔ سرحد پر کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، دونوں ممالک کی پالیسی کی وجہ سے حالات خراب ہوئے ہیں، دونوں ممالک کو مذکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہیے تھا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ہمیں آپس میں لڑنا نہیں چاہیے، لڑانا سامراج کا کام ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا، افغانستان کے طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں۔ پاکستان اور افغان حکام کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کریں، اپنی آزادی اور خودمختاری کا سودا نہ کیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے، لوگ شہید ہورہے ہیں اور بھوکے ہیں، ٹرمپ نے کوئی معاہدہ پیش نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے مقابلے میں آنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے، حکمرانوں کو جواب دینا ہوگا کہ جب بچے قتل ہو رہے تھے تو تم خاموش رہے، کوئی یہ نہ سمجھے قوم کو غلام بنا دیا ہے۔ نیویارک کے میئر الیکشن، یورپ، سڈنی میں لوگ کھڑے ہیں، برطانیہ کے الیکشن کو غزہ کی صورت حال نے تبدیل کیا، ہمیں معلوم ہے ٹرمپ کی جمہوریت کیا ہے، ملین ڈالر خرچ کرکے ٹرمپ اقتدار میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا و مغربی ممالک میں سرمایہ، دولت اور طاقت کا راج ہے، یورپ اور اقوام متحدہ سے سوال کرتے ہیں غزہ بمباری پر کیوں خاموش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے، جھوٹ کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر سچ آرہا ہے، 76 فیصد امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کی مخالفت کی۔۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلام ایک نظام کا نام ہے جو پوری دنیا میں پھیل رہا ہے، چہرے بدلنے سے نظام تبدیل نہیں ہوتا، مسلم ممالک میں ڈکٹیٹر اور سامراج کے ایجنٹ بیٹھے ہوئے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سب کو دعوت دے رہا ہوں 22 اور 23 نومبر کو مینار پاکستان پہنچیں، ہماری آواز ہے کہ بدل دو یہ نظام۔ ان کا کہنا تھا کہ وکیل کہاں سے کریں کیونکہ ججوں کی قیمتیں لگ رہی ہیں، ججز خود انصاف کے لیے پھر رہے ہیں اور عدالتی نظام انصاف نہیں دے رہا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں بے اختیار ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس نظام موجود ہے، ایسے لوگ موجود ہیں کہ انگریز کا بنایا عدالتی نظام تبدیل کرسکیں، بیوروکریسی کا سسٹم انگریز کا بنایا ہوا ہے، بیوروکریسی اور سرکاری افراد کے بینک بیلنس اور جائیدادیں بنتی ہیں جو ہمارے جیبوں پر ڈاکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نوازشریف سے ملاقات: دفاع پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، دہشتگرد افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں: وزیراعظم
  • اسرائیل کو تسلیم کیا نہ کسی کو کرنے دیں گے: حافظ نعیم، پشاور میں غزہ مارچ
  • افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم
  • افغان حکومت سمجھ لے بھارت کبھی بھی آپ کا دوست نہیں ہوسکتا؛ حافظ نعیم الرحمان
  • طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں، حافظ نعیم الرحمان
  • اسٹیبلشمنٹ اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے، حافظ نعیم
  • افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، امیر جماعت اسلامی
  •  بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا،اس پر یقین نہ کریں، حافظ نعیم الرحمان کاافغان طالبان کوپیغام
  • بھارت خطے میں بدامنی پھیلانے کیلئے افغان سرزمین استعمال کررہا ہے: شیری رحمٰن