لاہور: مذہبی جماعت کا احتجاج، گرفتاریوں کا دائرہ دیگر شہروں تک وسیع
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
لاہور میں مذہبی جماعت کے احتجاج اور پولیس پر حملوں کے واقعات کے تناظر میں گرفتار ملزمان کی تعداد 681 ہوگئی۔پولیس کے مطابق نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے کریک ڈاؤن دیگر شہروں تک وسیع کردیا گیا ہے۔پولیس کا بتانا ہے کہ موبائل کالز ریکارڈ اور واٹس ایپ گروپس کی مدد سے مزید ملزمان کا سراغ لگایا جارہا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ شرپسندعناصر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ٹریکنگ بھی جاری ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھی نشاندہی کرکے گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب بھر میں پولیس کا مذہبی جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن
---فائل فوٹوپنجاب پولیس کی جانب سے دارالخلافہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں مذہبی جماعت کے پُرتشدد مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔
پولیس کے ریکارڈ کے مطابق مذہبی جماعت کے پُرتشدد مظاہرین کے خلاف چھاپے مارے گئے۔
پولیس کے مطابق توڑ پھوڑ کرنے والے 2716 پُرتشدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور سے 251 افراد، گوجرانوالہ سے 135، شیخوپورہ سے 178، سیالکوٹ سے 128، گجرات سے 80، راولپنڈی سے 196، منڈی بہاءالدین سے 210، اٹک اور صادق آباد سے بھی مذہبی جماعت کے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق غزہ امن منصوبے پر غزہ سمیت تمام اسلامی ممالک میں خوشیاں منائی جارہی ہیں ۔ جب کہ شرپسند جتھا احتجاج کر رہا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف پنجاب بھر کے تھانوں میں 76 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
لاہور میں 39، شیخوپورہ میں 8 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
پنجاب پولیس کے ریکارڈ کے مطابق پُرتشدد مظاہرین کے حملوں میں ایک پولیس انسپیکٹر شہید 250 پولیس افسران و اہلکار زخمی ہوئے، لاہور میں سب سے زیادہ 142 افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔
پولیس کے ریکارڈ کے مطابق مظاہرین کے حملوں سے شیخوپورہ میں 48 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔