ایف بی آر نے پاکستان کسٹمز میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان کسٹمز میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز قائم کردیا ہے، جو ملک گیر سطح پر محکمہ کسٹمز کی ذرائع ابلاغ، عوامی آگاہی اور تشہیری پالیسیوں کو جدید خطوط پر استوار کریگا۔
اس ضمن میں باقاعدہ ایس آر او نمبر 1954 بھی جاری کردیا گیا ہے۔ جاری کردہ ایس آر او کے مطابق اس نئے ڈائریکٹوریٹ کا ڈی جی آفس اسلام آباد میں ہوگا جو ممبر کسٹمز آپریشنز، ایف بی آر ہیڈکوارٹرز کو رپورٹ کرے گا۔
فیصل آباد میں مقیم 119 افغان مہاجروں نے رضا کار انہ طور پر پاکستان چھوڑ دیا
ڈی جی آفس کا دائرہ کار پاکستان کے تمام ریجنل دفاتر کے ساتھ مربوط ہوگا۔ اید آر او میں تین کلیدی عہدوں پر تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں جس میں ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز، کسٹمز اسلام آباد، پاکستان کسٹمز کی کمیونیکیشن اور پبلک ریلیشنز کی مرکزی قیادت کریں گے۔ ادارے کی اسٹریٹجک پالیسی، میڈیا حکمت عملی، عوامی آگاہی مہمات اور ڈیجیٹل موجودگی کے نگران ہوں گے۔
ڈائریکٹوریٹ ایف بی آر اور محکمہ کسٹمز کے مثبت تاثر کو سامنے لانے اور منفی خبروں کا بروقت جواب دینے کے ذمہ دار ہوگا۔ ایس آر او کے مطابق نیا ڈائریکٹوریٹ کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز اسٹریٹیجی کی تیاری اور نفاذ، اصلاحات، قانونی ترامیم اور پالیسی تبدیلیوں سے متعلق معلومات کا مؤثر ابلاغ، پبلک ریلیشنز اور میڈیا سے متعلق ماہرین یا نجی اداروں کی خدمات کے حصول جیسے امور انجام دے گا۔
وفاقی حکومت کا سلمان بٹ پر عائد پابندی کا نوٹس، اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم
ڈائریکٹوریٹ قوانین، پالیسیوں اور اصلاحات کے بارے میں اندرونی و بیرونی اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کرنے گا۔ قومی سطح پر آگاہی، مہمات، کانفرنسز، ورکشاپس منعقد کرنے کے علاوہ پاکستان کسٹمز کی مثبت تاثر کو اجاگر کرے گا۔
پاکستان کسٹمز کے سرکاری ترجمان کے طور پر میڈیا سے روابط رکھنا، جعلی خبروں، گمراہ کن معلومات اور منفی میڈیا مہم کا فوری تدارک کرنا، بحرانوں میں سرکاری مؤقف کی بروقت وضاحت دینا، پاکستان کسٹمز کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا کی نگرانی، قانونی، تعلیمی اور آگاہی مواد کی اشاعت و ترسیل۔جدید ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے مہمات کی کارکردگی کا تجزیہ، سائبر جرائم اور بدنامی سے متعلق مقدمات کی نگرانی، کسٹمز ہیلپ ڈیسک کا قیام اور مؤثر شکایت ازالہ نظام کی تشکیل، ایف بی آر ایکٹ 2007 کے سیکشن 7 کے تحت عوامی شکایات کے ازالے کا مربوط نظام قائم کرنا ہے۔
ایف بی آر ملازمین کی کارکردگی کا پول کھل گیا
ایس آر او کے مطابق نفاذ میں ممکنہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ایک "ایناملی کمیٹی” بھی تشکیل دی گئی ہے جس کے ارکان میں ڈائریکٹر جنرل (چیئرمین)، ڈائریکٹر ہیڈکوارٹرز (رکن)، سیکریٹری لا اینڈ پروسیجر بطور سیکریٹری کمیٹی شامل ہیں۔ یہ کمیٹی 30 دن کے اندر ایف بی آر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی تاکہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کسٹمز کے نظام کو مکمل طور پر فعال اور مؤثر بنایا جا سکے۔
ڈھاکہ:جولائی چارٹر پر دستخط کی تقریب، پولیس کی جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ،خیمے نذر آتش
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اینڈ پبلک ریلیشنز پاکستان کسٹمز ایس آر او ایف بی آر کسٹمز کی
پڑھیں:
کراچی سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معطل، تمام گیٹ پاسز منسوخ، ٹرک اَن لوڈ کردیے گئے
کسٹمز جنرل آرڈر میں کہا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ٹرانسپورٹیشن غیر معینہ مدت تک کے لیے معطل کی جا رہی ہے، کوئٹہ اور پشاور کسٹم اسٹیشنز پر مزید کنیٹنرز کھڑے کرنے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے لہٰذا گاڑیوں پر لوڈ کردہ کنٹینرز کو آف لوڈ کردیا جائے جبکہ تاحکم ثانی افغان ٹرانزٹ کے تمام پاسز منسوخ اور نقل و حمل روک دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ غیر معینہ مدت تک کے لیے معطل کردی گئی، تمام گیٹ پاسز منسوخ کردیے گئے، جس کے باعث کنٹینرز کی قطاریں لگ گئیں جبکہ پاک افغان طورخم بارڈر پر بھی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کراچی پورٹ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ترسیل روکنے کے احکامات جاری کر دیے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ ہیڈ کوارٹر کسٹمز ہاؤس کراچی میں ڈی جی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کے بعد جاری کسٹمز جنرل آرڈر میں کہا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ٹرانسپورٹیشن غیر معینہ مدت تک کے لیے معطل کی جا رہی ہے، کوئٹہ اور پشاور کسٹم اسٹیشنز پر مزید کنیٹنرز کھڑے کرنے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے لہٰذا گاڑیوں پر لوڈ کردہ کنٹینرز کو آف لوڈ کردیا جائے جبکہ تاحکم ثانی افغان ٹرانزٹ کے تمام پاسز منسوخ اور نقل و حمل روک دی جائے۔ کسٹمز کے آرڈر کے بعد کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم کے تمام ٹرمینلز نے افغان ٹرائزٹ ٹریڈ کی کلیئرنس روک دی ہے، جس کے باعث بندرگاہوں پر کنٹیرز سے لدی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔