کوہستان کرپشن اسکینڈل، گرفتار ٹھیکیدار مزید 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
پشاور کی احتساب عدالت میں اپر کوہستان مالی اسکینڈل میں گرفتار ٹھیکیدار کو پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے ملزم کو مزید 6 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کو کوہستان کرپشن اسکینڈل میں حراست میں لیا گیا تھا، ملزم پہلے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر تھا۔
گرفتار افراد میں 2 سرکاری افسر، 2 بینکرز اور 3 ٹھیکیدار شامل ہیں
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ دورانِ تفتیش پتہ چلا کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقم منتقل ہوئی ہے، ملزم کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے بھی نکل آئے ہیں۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ گرفتار دیگر ملزمان کی نشاندہی پر نیب نے ملزم کو تحقیقات میں شامل کیا، ملزم روپوش تھا، اب اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی، مزید جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائے۔
پشاور کی احتساب عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 6 روز کی توسیع کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تفتیشی افسر نے
پڑھیں:
گرفتار افغان دہشت گرد کے اعترافی بیان میں ہوشربا اِنکشافات
پاکستان میں افغان شہریوں کی جانب سے دہشت گردی پھیلانے کا منظم نیٹ ورک بےنقاب ہوگیا ہے۔ پنجاب کے علاقے تلہ گنگ سے افغان دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا. جس کا اعترافی بیان بھی سامنے آگیا ہے۔اعترافی بیان میں گرفتار دہشت گرد نے اپنا نام قاسم عرف حسن اور والدکا نام لال خان بتایا ہے۔گرفتار دہشت گرد نے بتایا کہ وہ افغانستان کے شہر گردیز ولایت کا رہنے والا ہے، جو دس سال قبل افغانستان سے لکی مروت پاکستان آیا تھا۔افغان دہشت گرد نے بتایا کہ ہم یہاں پلے بڑھے، رزق کمایا اور لوگوں سے بہت پیار ملا۔ اعترافی بیان میں قاسم نے بتایا کہ سرہ درگہ میں میری سال 2025 میں طالبان کمانڈر ارمانی کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ ارمانی نے مجھے جہادکی طرف دعوت دی اور میں شامل ہوگیا۔افغان دہشت گرد نے کہا کہ پہلی دفعہ میں نے تنظیم میں 20 دن گزارے، کمانڈر ارمانی نے مجھے فدائی کرنے کا کہا اور مجھ سے تاجوڑی میں فوجی قلعہ کی ریکی کرائی لیکن موقع نہ ملنے پر فوجی قلعہ پر فدائی حملہ نہیں کرسکے.قاسم عرف حسن نے بتایا کہ کچھ عرصے بعد کمانڈر ارمانی کے مشورے پر تنظیم میں واپس چلا گیا اور انہوں نے مجھے نئے لوگ تلاش کرنےکے لیے کہا۔گرفتار افغان دہشت گرد کنے اعترافی بیان میں مزید بتایا کہ میں نے 5 بندے کمانڈر ارمانی کے حوالے کیے اور فی بندہ 10ہزار روپے ملے۔
بعدازاں ستمبر میں کمانڈر ارمانی کے مشورے پرپنجاب چلا گیا .جس کا مقصد لڑکے تلاش کرنا اور تنظیم میں شامل کرنا تھا۔ پنجاب میں کچھ دن گزارنے کے بعد مجھے پولیس نے گرفتار کرلیا۔