ٹی ایل پی کے 97 کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
ایس ایچ او شیخوپورہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو انسداد دہشتگری عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے قتل کے چار مقدمات میں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا اور ملزمان کو 29 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے ڈنڈے، سوٹے اور اسلحہ برآمد ہو گیا ہے۔ ملزماں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ایس ایچ او تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ شہزاد جھمٹ کی شہادت اور قتل و اقدام قتل کے چار مقدمات میں گرفتار تحریک لبیک کے 97 ملزم کارکنوں کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔ ا یس ایچ او شیخوپورہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو انسداد دہشتگری عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے قتل کے چار مقدمات میں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا اور ملزمان کو 29 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے ڈنڈے، سوٹے اور اسلحہ برآمد ہو گیا ہے۔ ملزماں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ گرفتار ملزمان تحریک لبیک کے کارکنان ہیں۔ کارکنان کیخلاف قتل اور اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔ ملزماں میں محمد جاوید، محمد عامر، محمد رمیض، اعجاز احمد، محمد عثمان، سیف علی، زین علی، ذوالفقار احمد اور معظم حسین سمیت دیگر شامل ہیں۔ ملزمان کو سخت سکیورٹی میں لا کر عدالت پیش کیا گیا۔ عدالت کے احاطے میں بھاری نفری اور بکتر بند گاڑیاں بھی موجود تھیں، جبکہ ایلیٹ فورس عدالت کی سکیورٹی پر مامور کی گئی تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیش کیا گیا ملزمان کو
پڑھیں:
کیا کوئی قانون اس بنچ کو فل کورٹ کا آرڈر پاس کرنے سے روکتا ہے؟جسٹس عائشہ ملک کا استفسار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا جوڈیشل کمیشن کو فل کورٹ کی تشکیل پر ڈائریکشن نہیں دی جا سکتی؟کیا ہمیں ہر بات پر جوڈیشل کمیشن کی طرف دیکھنا پڑے گا؟کیا کوئی قانون اس بنچ کو فل کورٹ کا آرڈر پاس کرنے سے روکتا ہے؟کیا ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ سے بھی اوپر ہے؟
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8رکنی بنچ نے سماعت کی،وکیل اکرم شیخ نے کہاکہ گزارش ہے وکلا کو دلائل دینے کیلئے وقت مقرر کردیں،جسٹس امین الدین نے کہا کہ وقت کی پابندی سب پر لازم ہوگی۔
میری آنکھوں میں زندگی ہے ابھی ۔۔۔
وکیل عابدزبیری نے بنچ پر اعتراضات سے متعلق دلائل دیتے ہوئے کہاکہ عدالتی فیصلہ پیش کرنا چاہوں گا جس میں بنچ اور فل کورٹ میں تفریق بیان کی گئی ہے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ پھر ہمیں فل کورٹ کو بنچ کہنا چھوڑنا ہوگا؟
جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا جوڈیشل کمیشن کو فل کورٹ کی تشکیل پر ڈائریکشن نہیں دی جا سکتی؟کیا ہمیں ہر بات پر جوڈیشل کمیشن کی طرف دیکھنا پڑے گا؟کیا کوئی قانون اس بنچ کو فل کورٹ کا آرڈر پاس کرنے سے روکتا ہے؟کیا ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ سے بھی اوپر ہے؟
سونے کی قیمت میں انتہائی بڑا اضافہ، نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کوئی غیرآئینی حکم دیتا ہے تو سپریم کورٹ اس کو ریورس کر سکتی ہے ،جوڈیشل کمیشن پر تمام ججز کو آئینی بنچ کا جج نامزد کرنے پر کوئی قدغن نہیں،جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ آپ آئینی ترمیم سے قبل کے ججز پر مبنی بنچ کیوں چاہتے ہیں،جسٹس امین الدین نے کہاکہ قانون کے مطابق اپنے اپنے اختیارات ہیں،جسٹس محمد علی نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں جوڈیشل کمیشن فل کورٹ تشکیل دے سکتا ہے،عدالت نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں جوڈیشل کمیشن کو فل کورٹ تشکیل دینے کی ڈائریکشن دی جا سکتی ہے،جسٹس محمد علی نے استفسار کیا آپ کا موقف کیا ہے؟فل کورٹ بنائیں یا جوڈیشل کمیشن کو ڈائریکشن دیں؟
لیسکو نے بڑی سہولت متعارف کرادی
وکیل عابد زبیری نے استدعا کی کہ فل کورٹ آئینی بنچ تشکیل دے،عدالت نے کہاکہ آپ کی تعریف کے مطابق کمیٹی کے پاس فل کورٹ بنانے کا اختیار نہیں،وکیل نے کہاکہ چیف جسٹس آئینی بنچ کے سربراہ ہوں تو فل کورٹ تشکیل دے سکتے ہیں،جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ پاکستان میں تو ابھی آئینی بنچز بنے،دیگر میں بہت عرصے سے ہیں۔
مزید :