گیس پریشر مشین پھٹنے سے خوفناک دھماکہ، ایک شخص جاں بحق، چھ زخمی – متعدد مکانات و دکانیں تباہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
کراچی کے علاقے نیو کراچی ایوب گوٹھ میں ایک رہائشی عمارت میں نصب گیس پریشر مشین اچانک پھٹنے سے زور دار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک دکاندار جاں بحق جبکہ چھ افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ دو مکانات اور چار دکانیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں، جبکہ آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
عینی شاہدین کے مطابق، دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی، اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکے کے بعد متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، جنہیں مقامی افراد اور ریسکیو ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے باہر نکالا۔
ریسکیو اہلکاروں نے ملبے سے ایک دکاندار کی لاش نکالی، جب کہ زخمیوں میں رہائشی اور راہگیر دونوں شامل ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، حادثہ ایک گیس پریشر بڑھانے والی موٹر کے پھٹنے سے پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایسی مشین برآمد ہوئی ہے جو سوئی گیس کا پریشر مصنوعی طور پر بڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مشین کے ذریعے گیس کھینچی جا رہی تھی جو گھر کے اندر بھر گئی، اور کسی چنگاری سے دھماکہ ہو گیا۔
حادثے کے وقت مکان میں مزدور رہائش پذیر تھے، جب کہ گھر کے مالکان وہاں موجود نہیں تھے۔ قریبی مکانات کو بھی دھماکے سے جزوی نقصان پہنچا۔
پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حکام کے مطابق واقعے کی مکمل رپورٹ جلد تیار کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک حادثات سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کلاس روم سے گلیوں تک: بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ خوفناک سلوک کی رپورٹ جاری
نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت، تعصب اور انتہاپسندانہ کارروائیاں ایک مرتبہ پھر بے نقاب ہوگئی ہیں۔
پریس ٹی وی کی تازہ رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کے زیرِ اثر ہندوتوا ایجنڈے کے تحت ملک بھر میں مسلمانوں کو منظم طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ حکومتی اور ادارہ جاتی رویوں نے صورتحال کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مہاراشٹرا میں تین مسلم طلبہ کو کلاس روم میں نماز پڑھنے پر اس قدر ہراساں کیا گیا کہ انہیں ایک مورتی کے سامنے جھکنے اور بیٹھک لگانے پر مجبور کیا گیا۔ اسی طرح آگرہ میں تاج محل کے قریب ایک 64 سالہ مسلم ٹیکسی ڈرائیور کو نوجوانوں نے روک کر زبردستی "جے شری رام" کا نعرہ لگوایا۔
پریس ٹی وی کا کہنا ہے کہ دائیں بازو کے ہندو گروہ مسلمانوں کے خلاف کھلے عام نفرت انگیز تقاریر کرتے ہیں اور تشدد کی دھمکیاں دیتے ہیں، لیکن حکام اور مرکزی دھارا میڈیا خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بریلی میں ایک مسلمان شہری کی دو منزلہ مارکیٹ کو غیر قانونی قرار دے کر مسمار کر دیا گیا، جبکہ بھارت میں یہ خطرناک رجحان عام ہو چکا ہے کہ مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کی جائیدادیں بھی گرادی جاتی ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ احتجاج یا کسی بھی قانونی حق کے استعمال پر مسلمان شہریوں کو بنا کارروائی گرفتار کر لیا جاتا ہے، جب کہ سوشل میڈیا پر دائیں بازو کے گروہ مسلمانوں کے خلاف مسلسل نفرت انگیزی پھیلا رہے ہیں۔
پریس ٹی وی کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومتی پالیسیوں نے ملک میں اسلاموفوبیا اور فرقہ وارانہ کشیدگی میں ریکارڈ اضافہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں بڑھتی ہوئی نفرت، انتہاپسندی، مذہبی تقسیم اور اقلیت دشمن رویے وزیراعظم نریندر مودی کی متعصبانہ سوچ اور ہندوتوا نظریے کا کھلا عکاس ہیں۔