ریاض میں جوائے فورم 2025: عالمی کاروباری رہنماؤں گیری وینرچک اور ڈیمَنڈ جان نے کامیابی کے راز بتا دیے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ریاض سیزن کے بڑے ایونٹس میں شامل ’جوائے فورم 2025‘ کے دوسرے روز اہم سیشنز کا انعقاد ہوا جن میں عالمی تفریحی صنعت، اختراع اور کاروبار کے نئے رجحانات پر گفتگو کی گئی۔
پہلا پینل اسٹیج آرکیٹیکٹس: نیشنز × فیسٹیولز × ایوارڈز × میڈیا کے عنوان سے منعقد ہوا، جس میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی (GEA) کے چیف ایگزیکٹو انجینئر فیصل بفارت اور کانز فلم فیسٹیول کی صدر آئرس نوبلوخ نے شرکت کی۔ گفتگو کی میزبانی معروف امریکی میڈیا شخصیت رائن سیکرسٹ نے کی۔
فیصل بفارت نے کہا کہ سعودی وژن 2030 نے مملکت میں عالمی معیار کی تفریحی صنعت کی بنیاد رکھی ہے۔ ان کے مطابق تفریح ایک ایسی زبان بن چکی ہے جو دنیا بھر کے لوگوں کو جوڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووِڈ 19 وبا نے عالمی تفریحی معیار اور توقعات کو یکجا کر دیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نے ناظرین کو مزید قریب کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے جوائے فورم 2025 ریاض: تفریح، ٹیکنالوجی اور تخلیق کا عالمی سنگم
ان کا کہنا تھا کہ اسی دوران GEA نے انفراسٹرکچر کی ترقی اور سالانہ ایونٹس کیلنڈر کی تیاری پر توجہ دی، جس کے نتیجے میں سعودی عرب اب تفریح کے ایک نئے عالمی دور میں داخل ہو چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاض سیزن کے تقریباً 70 فیصد ایونٹس پیشگی منصوبہ بندی کے تحت ہوتے ہیں، جبکہ 30 فیصد عالمی پارٹنرشپ اور نئے آئیڈیاز کے مطابق دورانِ سیزن شامل کیے جاتے ہیں۔ آئندہ سیزنز کے 80 فیصد سے زیادہ ایونٹس بالکل نئے ہوں گے۔
آئرس نوبلوخ نے کہا کہ تفریح اور سنیما کسی سرحد کے پابند نہیں، اور کانز فلم فیسٹیول عالمی سطح پر ٹیلنٹ، فلموں اور فلم سازوں کی شناخت کا مرکز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیسٹیول کی بنیاد 2 ستونوں پر ہے۔ فلم مارکیٹ دنیا کی سب سے بڑی فلمی منڈی، اور ڈسکوری فیز جہاں فلموں کو عالمی ناظرین کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔
انہوں نے 2024 کی پالْم ڈی اور جیتنے والی فلم انورا کی مثال دی جو بعد میں 80 سے زائد بین الاقوامی ایوارڈز جیت کر آسکر اور گولڈن گلوب تک پہنچی۔ ان کے مطابق یہ کامیابی کانز فیسٹیول کی اصل طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔
نوبلوخ نے کہا کہ کانز فیسٹیول فلموں کی تقسیم یا مارکیٹنگ پر اثر انداز نہیں ہوتا بلکہ اس کا اصل اثر ثقافتی اور میڈیا سطح پر ہوتا ہے جو کسی فلم کو عالمی سنسنی میں بدل دیتا ہے۔
سیشن کے اختتام پر مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جذبات عالمی تفریح کی بنیادی زبان ہیں، ریاض سیزن اور کانز جیسے پلیٹ فارمز مشرق اور مغرب کو فن، تخلیق اور جدت کے ذریعے جوڑنے والے پل ہیں۔
اختراع اور کاروبار پر دوسرا سیشن: ’دی فاؤنڈر آپریٹرز‘اگلا سیشن دی فاؤنڈر آپریٹرز: انٹرپرینیورشپ اِن دی انٹرٹینمنٹ اکانومی کے عنوان سے منعقد ہوا جس کی میزبانی معروف برطانوی نشریاتی شخصیت پیئرس مورگن نے کی۔ اس نشست میں دنیا کے 2 مشہور کاروباری رہنما گیری وینرچک اور ڈیمَنڈ جان نے اپنی زندگی اور تجربات سے کامیابی کے راز شیئر کیے۔
پیئرس مورگن نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں شخصیات گزشتہ 3 دہائیوں کے سب سے بااثر کاروباری دماغوں میں شمار ہوتی ہیں، اور ان کی موجودگی سعودی نوجوانوں کے لیے قیمتی سبق ہے۔
گیری وینرچک نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ کامیابی شارٹ کٹ یا سوشل میڈیا کی وقتی شہرت سے نہیں بلکہ محنت، تجربے اور مستقل مزاجی سے آتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہر بڑی کامیابی وقت لیتی ہے، کاروبار صبر اور عزم سے بنتے ہیں، قسمت سے نہیں۔
انہوں نے اپنے ’میکرو اینڈ مائیکرو‘ اصول کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب انٹرپرینیور وہ ہے جو طویل المدتی وژن کے ساتھ روزمرہ کے کاموں پر مکمل گرفت رکھتا ہو۔
’ان کے مطابق اپنے ہاتھ گندے کیے بغیر کامیابی ممکن نہیں، اور ہر پلیٹ فارم پر اپنی کہانی مختلف انداز میں سنانا آج کی کامیابی کا راز ہے۔‘
ڈیمَنڈ جان نے اپنا برانڈ FUBU قائم کرنے کی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے سب سے بڑی طاقت ان کی اپنے وجدان پر بھروسہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ وجدان کو کسی جواز کی ضرورت نہیں ہوتی، یہ وہ آواز ہے جو صحیح سمت دکھاتی ہے۔ آپ کئی بار ناکام ہو سکتے ہیں، مگر صرف ایک کامیابی آپ کی زندگی بدل سکتی ہے۔
انہوں نے سعودی نوجوانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان میں غیر معمولی صلاحیت، تیزی سے سیکھنے کی قوت اور بلند عزائم ہیں۔ ان کے مطابق سعودی عرب وژن 2030 کے اہداف 2028 تک حاصل کر لے گا۔
وینرچک نے اپنے والد کے کاروبار میں کام کرنے کے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’میری سب سے بڑی سرمایہ کاری وہ تھی جب میں نے اپنے والد کے کاروبار کو بنانے کے لیے 100 گھنٹے ہفتہ وار کام کیا۔‘
اختتامی حصے میں دونوں رہنماؤں نے نوجوان کاروباریوں کو عملی مشورے دیے۔
ڈیمَنڈ جان نے کہا کہ مارکیٹ ریسرچ، ناظرین کی درست پہچان اور پراڈکٹ کی مرحلہ وار جانچ کامیابی کے بنیادی اصول ہیں۔
گیری وینرچک نے کاروبار کو باکسنگ چیمپئن فلائیڈ میویدر کے انداز سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ’کامیاب کاروبار وہ ہے جو حالات کے مطابق خود کو ڈھال لے، نہ کہ اندھا دھند حملہ کرے۔‘
پیئرس مورگن نے گفتگو کا اختتام مائیک ٹائسن کے مشہور قول سے کیا ’ہر کسی کے پاس ایک پلان ہوتا ہے… جب تک کہ اسے پہلا مکا نہ پڑے۔‘
انہوں نے کہا کہ اصل لیڈر وہ ہوتا ہے جو مکے کے بعد دوبارہ کھڑا ہو کر آگے بڑھتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جوائے فورم 2025 ریاض سعودی عرب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جوائے فورم 2025 ریاض کرتے ہوئے کہا کہ جوائے فورم 2025 ڈیم نڈ جان نے ان کے مطابق نے کہا کہ بتایا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
لاہور،ہال روڈ پر معمول کے مطابق کاروباری سرگرمیاں جاری ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-05-19