پاک فوج کے دباؤ کی وجہ سے پاک افغان مذاکرات ممکن ہوئے، پختونخوا کے عوام کی رائے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ملک کے دیگر صوبوں کی طرح پاک افغان مذاکرات پر خیبر پختونخوا کی عوام نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ افغانستان پر حکمرانی کرنے والوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے، افغانستان میں جو حکومت بیٹھی ہے، اس کی پشت پناہی بھارت کر رہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پاک فوج کو سلام پیش کرتے ہیں کیونکہ یہ مذاکرات پاک فوج کے دباؤ کی وجہ سے ممکن ہوئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بحیثیتِ پشتون ہمیں افغان طالبان پر کوئی اعتماد نہیں ہے، افغان طالبان پر پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا یہ ہر وقت یو ٹرن لینے کے موڈ میں رہتے ہیں۔
پختونخوا کے عوام کا کہنا تھا کہ ہماری فوج مضبوط اور بہادر ہے ہمیں اپنی فوج پر مکمل اعتماد ہے اور ہم ہر میدان میں اپنی فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا کہنا
پڑھیں:
کچھ لوگوں کا کام سیاست نہیں، بند کمروں کے فیصلے مزید قبول نہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
پشاور(نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بند کمروں کے فیصلے اب مزید قبول نہیں،کچھ لوگوں کا کام سیاست کرنا نہیں ہے لیکن وہ پھر بھی مداخلت کررہے ہیں۔
پشاور میں پولیس فورس اور سول افسران سے خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے پولیس کو غیر قانونی احکامات نہ ماننے کا حکم دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا 4 دہائیوں سے دہشت گردی کی زد میں ہے، پولیس نے کم وسائل کے باوجود دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، انصاف نہ ملنے سے معاملات خراب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں، جدید اسلحہ، اینٹی ڈرون سسٹم دیا جارہا ہے، وسائل کی کمی سیکیورٹی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، شہید سول سرونٹس کے اہلخانہ کے لیے خصوصی پالیسی بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کرپشن کیخلاف زیروٹالرنس کی پالیسی ہے،کسی سے رعایت نہیں ہوگی، جب کہ افسران کے معاملات میں سیاسی مداخلت نہیں ہوگی، مگررزلٹ چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بندکمروں کے فیصلے اب مزید قبول نہیں ہیں، بدقسمتی سے کچھ لوگوں کا کام سیاست میں نہیں لیکن مداخلت کررہے ہیں اور جن کا کام انصاف دیناہوتا ہے وہ نہیں دے پاتے جس سے چیزیں بگڑتی ہیں۔