پاکستان کشمیر اور فلسطین سمیت دیرینہ تنازعات کے منصفانہ حل کی حمایت کرتا ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
بھارتی فوج سیاست اور سیاسی قیادت عسکریت میں مشغول ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے کہا ہے کہ بھارتی فوج سیاست جبکہ بھارتی سیاسی قیادت عسکریت میں مشغول ہے۔ پاکستان منقطع ہوئے رابطوں کی بحالی پر مذاکرات اور تنازعات بشمول مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اسلام آباد کے زیراہتمام سمپوزیم کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: عراقی فضائیہ کے کمانڈر کی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات، دفاعی و سیکیورٹی تعلقات کو وسعت دینے کا عزم
تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان برابری کی بنیاد پر بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ بھارت بھی اس کا خواہشمند ہو۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں فعال کردار ادا کر رہا ہے اور عالمی شمال و جنوب کے درمیان توازن قائم کرنے کے لیے باعزت، اصولی اور بامقصد سفارتکاری کے ذریعے مکالمے کو فروغ دے رہا ہے۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا… pic.
— Advocate Afshan Awan (@AdvAfshanAwan) October 20, 2025
’پاک بھارت تنازع کے خاتمے کے لیے کسی ثالث کا خیرمقدم کریں گے‘
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے لائحہ عمل بنانے کے لیے ایک ثالث کارگر ثابت ہوسکتا ہے اور اس کے لیے کسی بھی ملک یا عالمی ادارے و تنظیم کو خوش آمدید کہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت خطے کا اہم ملک ہے لیکن اس کی تنگ نظری، انسانی حقوق کی پامالی، عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور دیگر رویے خطے کو امن کو گہوارہ بنانے کے آڑے آرہے ہیں۔
ساحر شمشاد نے کہاکہ دنیا نے ایک بار پھر افغانستان کی جانب سے اپنی توجہ ہٹادی ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ افغانستان دوحا معاہدے کے تحت انسانی خصوصاً خواتین کے حقوق کی پاسداری اور افغانستان کو دہشتگردی کے استعمال نہ ہونے دینے کے سسلسلے میں ناکام رہا ہے۔
’افغان طالبان رجیم کی دہشتگرد گروہوں کی پشت پناہی نائن الیون جیسے واقعے کا سبب بن سکتی ہے‘
انہوں نے مزید کہاکہ افغانستان میں دہشتگردوں کے گروہوں کو پناہ ملی ہوئی ہے اور یہ سب وہاں پنپ رہے ہیں جبکہ افغان طالبان رجیم ان کی معاونت جاری رکھے ہوئے ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے دنیا کو خبردار کیا کہ جس طرح افغان طالبان رجیم نے دہشتگردوں کو پناہ دی ہوئی ہے اور ان کی پشت پناہی کر رہی ہے اس کے پیش نظر دنیا میں نائن الیون کی طرح ایک اور بڑے حاثے کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان علاقائی امن، استحکام اور متوازن سفارتکاری کے فروغ کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ پاکستان دنیا کے شمالی اور جنوبی خطوں کے درمیان مکالمے، باوقار سفارتکاری اور باہمی احترام کی بنیاد پر رابطوں کو فروغ دینے میں فعال اور تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ عالمی حالات میں تصادم کی جگہ تعاون کو ترجیح دینا ناگزیر ہے، کیونکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور بقائے باہمی، احترامِ انسانیت اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری پر مبنی ہے۔
جنرل ساحر نے اپنے کلیدی خطاب میں ان تمام ماہرین، سفارتکاروں اور دانشوروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے علاقائی و عالمی سلامتی کے ماحول پر قیمتی آرا پیش کیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بدلتے ہوئے عالمی و علاقائی حالات میں ہمیشہ توازن، مکالمے اور بااصول سفارتکاری کو بنیاد بنا کر اپنے بین الاقوامی تعلقات استوار کیے ہیں۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے پاکستان کے اصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسئلہ فلسطین اور جموں و کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات کے منصفانہ اور پُرامن حل کی مسلسل حمایت کرتا ہے۔
ان کے مطابق پاکستان جو تہذیبوں اور خطوں کے سنگم پر واقع ایک ذمہ دار ملک ہے، اعتدال، توازن اور تعمیری رابطوں کے ذریعے عالمی ہم آہنگی کے لیے کوشاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین خطے کی سیکیورٹی صورت حال میں استحکام کا ضامن ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا
یہ تقریب نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اور نسٹ کے اشتراک سے منعقد ہوئی، جس میں ممتاز سفارتکاروں، ماہرینِ تعلیم، سرکاری افسران، کاروباری شخصیات اور مختلف جامعات کے طلبہ و اساتذہ نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی علاقائی امن وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیئرمین جوائنٹ چیفس ا ف اسٹاف کمیٹی علاقائی امن وی نیوز چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے ساحر شمشاد نے کہا انہوں نے کہاکہ کہاکہ پاکستان کہ پاکستان کہ بھارت ہے اور رہا ہے کے لیے
پڑھیں:
خواتین ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار
ریاض احمدچودھری
بھارتی فورسز نے مظالم کی انتہا کرتے ہوئے خواتین، ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار کر لئے۔بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں اور دیگر ایجنسیوں نے گزشتہ تین دنوں کے دوران محاصرے اور تلاشی کی سب سے بڑی کارروائی میں وادی کشمیر میں پوچھ گچھ کے لیے گرفتاریاں کیں۔بھارتی حکومت ان ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیر کے مظلوم عوام کے جذبہ حریت کوکمزوراور کالے قوانین اور طاقت کے وحشیانہ استعمال سے اختلاف رائے کو دبانا چاہتی ہے۔ ان پرتشدد کارروائیوں میں خاص طور پر کشمیری نوجوانوں اور آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور بیرون ملک مقیم حریت رہنماؤں کے اہلخانہ کو نشانہ بنایا جارہاہے، جو کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے لیے اپنی آواز بلند کررہے ہیں۔
ایک سینئر پولیس افسر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک1500 سے زائد کشمیریوں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے وادی کشمیر کے تمام حصوں میں بیک وقت کارروائیاں شروع کی ہیں اور ان کارروائیوں کا بنیادی اہداف آزادی پسند کارکن، ان کے ہمدرد، اوور گرانڈ ورکرز اور وہ لوگ ہیں جن کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے مقدمات درج ہیں، تاہم وہ فی الحال ضمانت پر ہیں۔
گھروں پر چھاپوں کے دوران مکان اور بینک کے دستاویزات، ڈیجیٹل آلات، کتابیں اور دیگر اشیا ضبط کی جاتی ہیں۔ بارہمولہ میں 16حریت کارکنوں کے گھروں کی تلاشی لیکر10افراد کوکالے قوانین کے تحت گرفتارکیا گیا ہے۔اسکے علاوہ ضلع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی 32کارروائیاں کی گئی ہیں، جنوبی کشمیر کے اضلاع اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام میں پولیس نے متعدد مقامات پربڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں حال ہی میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں اور ان کے ساتھیوں کی رہائش گاہوں کی تلاشی لی گئی۔ضلع بڈگام میں بھی پولیس نے آزادی پسند کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کیا، گاندربل میں بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 39 کشمیریوں کو گرفتار کر کے گاندربل کی دگنی بل جیل میں قیدد کر دیا۔ضلع کولگام میں بھارتی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران حریت خاندانوں کے 8 افراد کو گرفتار کرکے انہیں سنٹرل جیل اسلام آباد منتقل کر دیا۔بھارتی فورسز نے سرینگر، شوپیاں، پلوامہ اور کولگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں تلاشی اور چھاپوں کی کارروائیوں کے دوران 8 افراد کو بھی گرفتار کیا۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجی کارروائیوں میں 35سال میں 22 ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے 10ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی۔ جنوری 2001ء سے لیکر اب تک بھارتی فوج نے کم از کم 6 سو خواتین کو شہید کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 8ہزار خواتین لاپتہ ہو ئیں، جن میں 18 سال سے کم عمر کی ایک ہزار لڑکیاں اور 18 سال سے زیادہ عمر کی 7ہزار خواتین شامل ہیں۔ 1989ء سے اب تک 22ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے 10 ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی’ جن میں کنن پوشپورہ میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونیوالے خواتین بھی شامل ہیں۔ بھارتی فوج کی چوتھی اجپوتانہ رائفلز کے جوانوں نے 23 فروری 1991ء کو جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ایک گاں کنن پوش پورہ میں سرچ آپریشن شروع کیا جس کے بعد 23 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ بارہمولہ میں 16حریت کارکنوں کے گھروں کی تلاشی لیکر10افراد کوکالے قوانین کے تحت گرفتارکیا گیا ہے۔اسکے علاوہ ضلع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی 32کارروائیاں کی گئی ہیں، جنوبی کشمیر کے اضلاع اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام میں پولیس نے متعدد مقامات پربڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں حال ہی میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں اور ان کے ساتھیوں کی رہائش گاہوں کی تلاشی لی گئی۔ضلع بڈگام میں بھی پولیس نے آزادی پسند کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کیا، گاندربل میں بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 39 کشمیریوں کو گرفتار کر کے گاندربل کی دگنی بل جیل میں قیدد کر دیا۔ضلع کولگام میں بھارتی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران حریت خاندانوں کے 8 افراد کو گرفتار کرکے انہیں سنٹرل جیل اسلام آباد منتقل کر دیا۔بھارتی فورسز نے سرینگر، شوپیاں، پلوامہ اور کولگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں تلاشی اور چھاپوں کی کارروائیوں کے دوران 8 افراد کو بھی گرفتار کیا۔بھارتی فورسز نے جنوبی کشمیر میں کشمیری حریت پسند محمد یوسف ڈار اور ان کی بیٹی کو گرفتار کر لیا ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر ونگ نے پلوامہ، شوپیاں، سرینگر، بارہمولہ اور کولگام اضلاع میں چھاپے مارے اور کئی رہائشی مکانات کی تلاشی لی۔ اس دوران کئی برقی آلات بھی ضبط کر لیے۔کولگام کے محمد پورہ علاقے میں محمد یوسف ڈار ولد غلام محمد ڈار کے رہائشی مکان پر اچانک چھاپہ مارا گیا۔ ایک موبائل فون ضبط کیا گیا کارروائی کے دوران محمد یوسف ڈار اور ان کی بیٹی کو حراست میں لیکرنامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس ترجمان کے مطابق بھارت دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف کریک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے تلاشی کے دوران موبائل فونز، لیپ ٹاپ سمیت ڈیجیٹل آلات ضبط کیے گئے جنہیں مزید تفتیش کیلئے فرانزک تجزیہ کیلئے بھیجا جائے گا۔کچھ افراد کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا گیا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نئی دہلی کے زیرکنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے ایک جھوٹے کیس میں سات کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ چارج شیٹ پولیس اسٹیشن پارمپورہ میں درج ایک جھوٹے کیس کے سلسلے میں ایس آئی اے ایکٹ کے تحت سرینگر میں قائم خصوصی جج کی عدالت میں داخل کی گئی ہے جن افراد کیخلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں مشتاق احمد خان، انس اعجاز، زاہد احمد شیخ، تنظیر احمد نجار، بلال شبیر اعوان ،باسط اشرف ملک اورارسلان مشتاق بنگری شامل ہیں۔بھارتی فورسز کشمیری نوجوانوں کو پھنسانے کیلئے ہمیشہ جھوٹے الزامات لگاتے رہتے ہیں۔
٭٭٭