سی ڈی ڈبلیو پی نے 35 ارب روپے کے 12 ترقیاتی منصوبے منظور کر لیے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
سنٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) نے مختلف شعبوں میں قومی ترقی کے لیے 35 ارب روپے سے زائد مالیت کے بارہ ترقیاتی منصوبے منظور کیے ہیں۔
یہ اجلاس اسلام آباد میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں ملکی ترقی کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ چھ ایسے ترقیاتی منصوبے، جن کی مجموعی لاگت 280 ارب روپے سے زائد ہے، نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کی منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی "5E” فریم ورک اور "اُڑان پاکستان پروگرام” پر مبنی ہے، جس میں توانائی، انفراسٹرکچر، ماحولیات، اور برآمدات کی ترقی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصول ملک کو مسابقتی اور مربوط ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
کمیٹی نے زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق منصوبوں کی بھی منظوری دی، کیونکہ زراعت ملکی معیشت میں ایک بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس؛ قومی ٹیرف پالیسی سے صنعتی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کا فیصلہ
اسلام آ باد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی درآمدات، کسٹمز ڈیوٹی اور تجارتی شعبے میں اصلاحات پر قائم کردہ ذیلی ورکنگ گروپ کی سفارشات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں نمائندہ کاروباری حضرات پر مبنی ذیلی ورکنگ گروپ کے ارکان نے وزیراعظم کو کسٹمز اور ٹیکس وصولی سے متعلقہ مسائل سے آگاہ کیا اور اپنی سفارشات پیش کیں۔
وزیراعظم نے سفارشات کا خیرمقدم کرتے ہوئے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ہدایت دی کہ وہ ملکی صنعتی پیداوار بڑھانے اور کاروباری و سرمایہ کار حضرات کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ قومی ٹیرف پالیسی ملکی صنعتی پیداوار کو مثبت انداز میں سہولت پہنچانے کے لیے نافذ کی گئی ہے تاکہ برآمدات اور درآمدات کو ملکی مجموعی معاشی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے پاور سردار اویس احمد لغاری، وفاقی وزیر برائے اکنامک افئیرز ڈیژن احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر مملکت خزانہ اظہر بلال کیانی، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر، چیئرمین ایس آئی ایف سی، ملکی صنعت و کاروبار کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ سرکاری عہدے داران نے بھی شرکت کی۔
وزیراعظم نے اجلاس میں زور دیا کہ ملکی صنعتی پیداوار اور تجارت میں اضافے کے لیے شعبہ جاتی مخصوص تجاویز اور مسائل کی نشاندہی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات پر مبنی دیرپا معاشی ترقی ملک میں سرمایہ کاری اور پیداواری صلاحیت میں اضافے، حکومتی تحفظ اور انفرا اسٹرکچر کی بہتری سے ہی ممکن ہو سکتی ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ دوسرے ممالک کے ساتھ دوطرفہ اور راہداری (ٹرانزٹ) تجارتی مصنوعات کی بارڈر پر کسٹمز ڈیوٹی کی وصولی پر کڑی نگرانی ہونی چاہیے۔