سی ڈی ڈبلیو پی نے 35 ارب روپے کے 12 ترقیاتی منصوبے منظور کر لیے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
سنٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) نے مختلف شعبوں میں قومی ترقی کے لیے 35 ارب روپے سے زائد مالیت کے بارہ ترقیاتی منصوبے منظور کیے ہیں۔
یہ اجلاس اسلام آباد میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں ملکی ترقی کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ چھ ایسے ترقیاتی منصوبے، جن کی مجموعی لاگت 280 ارب روپے سے زائد ہے، نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کی منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی "5E” فریم ورک اور "اُڑان پاکستان پروگرام” پر مبنی ہے، جس میں توانائی، انفراسٹرکچر، ماحولیات، اور برآمدات کی ترقی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصول ملک کو مسابقتی اور مربوط ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
کمیٹی نے زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق منصوبوں کی بھی منظوری دی، کیونکہ زراعت ملکی معیشت میں ایک بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کوہستان کرپشن اسکینڈل میں اہم پیشرفت، مرکزی ملزم اور اہلیہ کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
کوہستان کرپشن اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جب کہ مرکزی ملزم قیصر اقبال کو اسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہی نیب نے گرفتارکرلیا جس کے بعد ان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا
نیب ذرائع نے کہا کہ ملزم کے ساتھ ان کی اہلیہ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، ملزم ابیٹ آباد میڈیکل کمپلیکس میں عرصہ دراز سے زیر علاج تھا۔
نیب زرائع نے کہا کہ ملزم نے اپنی اہلیہ اور کنٹریکٹر ممتاز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقل کیے، ملزم نے اپنی اہلیہ اور بھانجے کے نام پر کروڑوں روپے کی جائیدادیں بنائی ہیں۔
بعد ازاں اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں گرفتار مرکزی ملزم کو اہلیہ سمیت احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، احتساب کے جج حامد مغل نے ملزم قیصر اقبال اور اہلیہ کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کردیا۔
ڈپٹی پراسیکوٹر نیب محمد علی نے کہا کہ ملزم قیصر اقبال سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارمنٹ اپر کوہستان میں 2013 تک ہیڈ کلرک تھا، ملزم اس اسکینڈل کی جعل سازی میں ماسٹر مائنڈ تھا، ملزم نے جعلی چیکس اور دستاویزات بنائے اور پھر اسکے ذریعے قومی خزانے پیسے نکالے ، ملزم نے غیر قانونی طریقے سے 37 بلین روپے غبن کیے۔
ڈی پی جی نے کہا کہ ملزم نے اپنی اہلیہ اور دیگر بینامی داروں کے نام منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے بنائے،ملزم کی گھر کی تلاشی پر سونا ، بیرونی ممالک کی کرنسی ،لگژری گاڑیاں جن کی مالیت 14 بلین روپے ہے ، دونوں ملزمان نے نیب تفتیش میں تعاون نہیں کیا۔
تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش کی ضرورت ہے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے ، عدالت نے دونوں ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کردیا۔
Tagsپاکستان