ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کی سمت تاریخی پیش رفت، وزیراعظم کا انسپائر انیشی ایٹو کی افتتاحی تقریب سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیمی کنڈکٹرز اور مصنوعی ذہانت پر عبور حاصل کرنے والی قومیں ہی مستقبل کی قیادت کریں گی، اس لیے پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان جدید شعبوں میں اپنی نوجوان نسل کو تربیت دے۔
وہ منگل کو اسلام آباد میں نیشنل سیمی کنڈکٹر پروگرام کے تحت ’انسپائر انیشی ایٹو‘ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں اس وقت سیمی کنڈکٹرز کے حوالے سے ’بیانیے کی جنگ‘ جاری ہے اور جو ممالک اس ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کر لیں گے، وہی آنے والے وقت میں عالمی معیشت پر اثر انداز ہوں گے۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif launches Inspire, an Initiative by Ministry of Information Technology to nurture Semiconductor professionals for industry research and education.
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) October 21, 2025
وزیر اعظم کے مطابق، سیمی کنڈکٹر پروگرام پاکستان کے مستقبل اور نوجوان نسل میں سرمایہ کاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اس منصوبے کے لیے 4.5 ارب روپے مختص کیے ہیں، جو ایک ابتدائی قدم ہے، اور مزید وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیجیٹل بینکاری سے معیشت مضبوط ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل بینک کے افتتاح پر خطاب
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت متعدد اصلاحات کر رہی ہے جن میں ایف بی آر کی مکمل ڈیجیٹائزیشن، کیش لیس معیشت اور ڈیجیٹل والٹس جیسے اقدامات شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رمضان میں حکومت نے ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے 20 ارب روپے مستحقین کو براہِ راست منتقل کیے، جو شفاف امدادی نظام کی سمت ایک بڑی پیش رفت تھی۔
وزیراعظم نے نوجوانوں کو ملک کا قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ٹی، اے آئی اور سیمی کنڈکٹرز کے شعبوں میں ان کی تربیت کے لیے جامع اقدامات کر رہی ہے۔
اس موقع پر وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ نیشنل سیمی کنڈکٹر پروگرام پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔
مزید پڑھیں:
ان کے مطابق، منصوبے کے تحت 7200 نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی، 9 یونیورسٹی کلسٹرز اور 6 جدید انٹیگریٹڈ سرکٹ لیبارٹریز قائم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت اور افواجِ پاکستان کے تعاون سے ملک ایک نئے ڈیجیٹل دور میں داخل ہو رہا ہے، جس کی بنیاد خود انحصاری اور معاشی خودمختاری پر ہے۔
ٹیکنالوجی ماہر ڈاکٹر نوید شیروانی نے کہا کہ سیمی کنڈکٹرز مستقبل میں ڈیٹا سکیورٹی اور صنعتی ترقی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب اس شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کر چکے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر وزیراعظم نے نیشنل سیمی کنڈکٹر پروگرام کا باضابطہ افتتاح کیا۔
وزارتِ آئی ٹی اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے تحت یہ منصوبہ پاکستان کو عالمی 600 ارب ڈالر مالیت کی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں شامل کرے گا، جس کا حجم 2030 تک ایک ٹریلین ڈالر سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شرجیل میمن کراچی محسن نقوی مفتی منیب الرحمان ناصر حسین شاہ وزیر داخلہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شرجیل میمن کراچی محسن نقوی مفتی منیب الرحمان ناصر حسین شاہ وزیر داخلہ سیمی کنڈکٹرز پاکستان کے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے کے تحت
پڑھیں:
گیارہویں این ایف سی کا افتتاحی اجلاس، مالیاتی امور پر ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ
گیارہویں این ایف سی کا افتتاحی اجلاس، مالیاتی امور پر ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) 11 ویں قومی مالیاتی کمیشن کے افتتاحی اجلاس میں مالیاتی امور کو آگے بڑھانے کے لیے ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سندھ اور کے پی کے وزرائے اعلیٰ بطور صوبائی وزیر خزانہ شریک ہوئے جبکہ پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے خزانہ اور پرائیوٹ ممبران اجلاس میں موجود تھے۔
اجلاس میں وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے اپنی مالی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں چاروں صوبوں نے بھی اپنی مالی پوزیشن پر بریفنگ دی، وزیرخزانہ نے وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزرائے خزانہ، سیکرٹریز اور دیگر ارکان کا اجلاس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔
محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آج کا اجلاس آئینی ذمہ داری اور باہمی تعاون کا اہم موقع ہے، فورم آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 150 کے تحت قائم کیا گیا تھا، اس پس منظر میں اس اجلاس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے، وفاقی حکومت کا واضح اور پُختہ عزم تھا کہ 11ویں این ایف سی کا افتتاحی اجلاس کسی تاخیر کے بغیر بلایا جائے، وزیراعظم نے خود اس بات میں گہری دلچسپی لی کہ یہ اجلاس جلد از جلد ہو، صوبوں نےبھی اس آئینی ذمہ داری کو بروقت ادا کرنے کا بھرپور ارادہ ظاہر کیا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث یہ اجلاس مؤخر کرنا پڑا، این ایف سی کے حوالے سے قیاس آرائیوں، خدشات کا حل مخلصانہ اور شفاف مکالمہ ہے، آج ہم یہاں کھلے ذہن اور بغیر کسی تعصب کے موجود ہیں، ہماری پہلی ترجیح ایک دوسرے کی بات سننا ہے، وفاقی حکومت یہاں صوبوں کے مؤقف کو سننے کے لیے موجود ہے، امید ہےکہ صوبے بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعمیری تعاون کے جذبے سے آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کی جانب سے نیشنل فِسکل پیکٹ پر دستخط انتہائی قابلِ قدر ہے، یہ ہمارے مشترکہ عزم اور قومی مفاد میں مل کر کام کرنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے، صوبوں کا لازمی سرپلسزکے حصول، آئی ایم ایف پروگرام پرعملدرآمد یقینی بنانے پرتعاون قابلِ تحسین ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال ملک کو بھارت کی جانب سے غیر معمولی خطرات اور سیلابوں جیسے چیلنجز کاسامناکرنا پڑا، ان کٹھن حالات میں ہم ایک مضبوط وفاق کی صورت میں متحد کھڑے رہے، یہی وہ جذبہ ہے جسے ہم 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے عمل میں بھی برقرار دیکھنا چاہتے ہیں، آنےوالے ہفتوں اورمہینوں میں یہ بامقصد اور تعمیری مباحث جاری رہیں گے، امید ہےتمام اراکین بامعنی اورجامع مکالمے کیلیےبھرپورعزم کےساتھ آگے بڑھیں گے، باہمی اتحاد، تعاون اور باہمی احترام کے جذبے کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھائیں گے، 11ویں این ایف سی ایوارڈکےمعاملات کو کامیابی سے پائیہ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے۔
این ایف سی کا آئندہ اجلاس 8 یا 15 جنوری کو ہوگا
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس میں 6 سے 7 ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سابق فاٹا کے معاملے پر بھی الگ ورکنگ گروپ بنایا جائے گا، این ایف سی کا اگلا اجلاس 8 یا 15 جنوری کو ہوگا۔
اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ گروپس بنیں گے جو مالیاتی امور کو لے کر آگے بڑھیں گے۔
وزارت منصوبہ بندی کی تجویز
علاوہ ازیں وزارتِ منصوبہ بندی نے وسائل کی تقسیم کے دو نئے طریقہ کار پر تجاویز وزیراعظم کو پیش کردی ہیں، پہلی تجویز قابل تقسیم محاصل سے دہشتگردی کے خلاف جنگ، واٹرسکیورٹی، سول آرمڈ فورسز اور آزاد کشمیر وگلگت بلتستان کے گرانٹس کے لیے ڈھائی فیصد کٹوتی کی ہے جس کے بعد ساڑھے 57 فیصد صوبوں اور ساڑھے 42 فیصد وفاق کو ملے گا۔
دوسری تجویز کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اخراجات قابل تقسیم محاصل سے پہلے نکال لیے جائیں جس سے 2030 تک وفاق کے وسائل میں 11 سے 12 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
صوبوں کے درمیان این ایف سی کی تقسیم میں آبادی کا وزن کم کرکے ریونیو جنریشن، زرخیزی اورForest Cover جیسے عوامل کو بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمسلم لیگ ق کے رہنما وزیر محمد اسحاق کا سکردو حلقہ 4 روندو سے باقاعدہ الیکشن لڑنے کا اعلان پاکستان اپنی بندرگاہوں کے ذریعے کرغزستان کو عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کیلئے تیار ہے، وزیراعظم نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی کرغزستان کے صدر سے ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ امریکا میں گرفتار مبینہ پاکستانی دراصل افغان شہری نکلا، دفتر خارجہ کی وضاحت متنازع ٹویٹس کیس میں نیا موڑ، اہم شخصیت کا ایمان اور ہادی کی وکالت کرنے کا فیصلہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم، جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق پنجاب میں دھند کا راج برقرار، موٹر وے ایم 5 اوچ شریف سے ظاہر پیر تک بندCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم