غزہ نسل کشی کا مذاق بنانے پر رام گوپال ورما سخت تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
بھارتی فلم ساز رام گوپال ورما کو غزہ میں اسرائیلی حملوں اور نسل کشی پر نامناسب تبصرہ کرنے پر سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رام گوپال ورما نے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک متنازع پوسٹ میں دیوالی کے تہوار کو غزہ کی تباہی سے جوڑتے ہوئے لکھا کہ بھارت میں صرف ایک دن دیوالی ہوتی ہے، لیکن غزہ میں روز دیوالی ہوتی ہے۔
In INDIA only one day is DIWALI and in GAZA, every day is DIWALI????????????
— Ram Gopal Varma (@RGVzoomin) October 20, 2025
ان کے اس بیان پر صارفین نے سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے غزہ کے مظلوم عوام کی توہین اور انسانیت سے عاری مذاق قرار دیا۔
ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ اسی لیے میں مسلمان ہونے پر فخر کرتا ہوں، ہم کبھی نسل کشی کا جشن نہیں مناتے۔
ایک اور نے کہا کہ دیوالی جیسے مقدس تہوار کا موازنہ غزہ کی تباہی سے کرنا انتہائی غلط اور ناقابلِ برداشت ہے۔
پاکستانی اسپورٹس جرنلسٹ فیضان لکھانی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ رام گوپال ورما کا یہ ٹویٹ بھارتی معاشرے میں اخلاقی زوال کی نشانی ہے، فلموں کی ناکامی کے بعد اب انسانیت میں بھی ناکام ہوگئے، ان سے سمجھداری کی امید رکھنا ویسا ہی ہے جیسے ان کی فلم کے ہٹ ہونے کی۔
بھارتی سماجی کارکن راکھی تریپاٹھی نے بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں انسان بننے میں برسوں لگیں گے، تمہیں جشن اور تباہی کا فرق ہی معلوم نہیں۔
دوسرے صارفین نے بھی غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو تمہارے سیاہ لطیفوں کی نہیں، انسانیت کی ضرورت ہے، شرم کرو، تم واقعی ظالم انسان ہو، یہ انتہائی گھناؤنی اور شرمناک بات ہے۔
تاہم رپورٹ کے مطابق رام گوپال ورما کی اس قابلِ مذمت پوسٹ کو ہندو انتہا پسندوں کے ایک طبقے کی جانب سے ہزاروں لائکس ملے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رام گوپال ورما کہا کہ
پڑھیں:
سلطان راہی کے بیٹے کی ہمایوں سعید اور ان کی فلم ’لو گُرو‘ پر تنقید
پاکستان شوبز کے لیجنڈ مولا جٹ اسٹار سلطان راہی کے بیٹے حیدر راہی نے لالی ووڈ سنیما کے سپر اسٹار ہمایوں سعید پر تنقید کرتے ہوئے ان کی فلمیں فلاپ ہونے کی وجوہات بیان کی ہیں۔
ایک حالیہ پروگرام میں پاکستانی سنیما اور اداکاروں پر اظہار رائے کرتے ہوئے حیدر راہی کا کہنا تھا کہ ہمایوں سعید کو اگر فلم میں کالج کے لڑکے کا کردار دیا جائے تو کوئی اسے قبول نہیں کرے گا۔ لوگ انہیں صرف ایک اچھے اور موزوں کردار میں ہی قبول کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی فلم کی کامیابی کیلئے کردار کے مطابق کاسٹنگ کرنا بےحد ضروری ہے اور کاسٹنگ صحیح ہو تو یہ فلم کی کامیابی کی وجہ بننے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
حیدر راہی نے کہا کہ سلمان خان اور شاہ رخ ہیرو کا کردار ادا کرتے ہیں لیکن انہیں صرف اس لیے قبول کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے مطابق کرداروں کا انتخاب کرتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ لو گرو ایک ایک کاپی ہے، پہلے اسے بھارت میں کاپی کیا گیا جہاں سلمان خان نے مرکزی کردار ادا کیا اور یہاں یہ کام ہمایوں سعید نے کیا۔ حیدر راہی نے بتایا کہ میں نے ہمایوں سعید کو فلموں کے بارے میں تجاویز دی ہیں لیکن وہ ایسی ہی فلمیں بار بار کرنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ ہمایوں سعید کی فلم ’لو گرو‘ حال ہی میں ریلیز ہوئی تھی جس میں ماہرہ خان نے ان کیساتھ ہیروئن کا کردار کیا تھا جس پر اداکارہ کو بھی عمر کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ انہیں تنقید سے فرق نہیں پڑتا وہ صرف اپنا کام کر رہے ہیں۔