پوری بیورو کریسی اور ایگزیکٹو مل کر عدلیہ سے مذاق کر رہے ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-01-24
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساری بیوروکریسی اور ایگزیکٹیو مل کر عدلیہ سے مذاق کر رہی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق آڈیٹر جنرل پاکستان بلند اختر رانا کو عدالتی حکم کے باوجود پنشن کی عدم ادائیگی پر سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، عدالتی حکم پر عمل درآمد کے بجائے انٹرا کورٹ اپیل زیر سماعت ہونے کے باعث وقت مانگنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ انٹرا کورٹ اپیل زیر سماعت ہے تو ہمارا حکم معطل کروالیں ورنہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کریں ۔ جسٹس محسن اختر نے مزید کہا کہ اگر عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو اور آڈیٹر جنرل کے اکاؤنٹ منجمد ہوںگے‘ ساری بیوروکریسی اور ایگزیکٹیو کا جب دل کرتا ہے عدالتی آرڈر مان لیتے ہیں، جب دل کرتا ہے آرڈر نہیں مانتے، ہم کوئی سخت آرڈر نہیں کرنا چاہتے ورنہ پھر آپ کو اور ہمیں تکلیف ہوتی ہے۔ نمائندہ اے جی پی آر نے استدعا کی کہ عدالت فروری کی تاریخ دے دے تب تک انٹرا کورٹ اپیل کا فیصلہ ہو جائے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 12 جنوری تک ملتوی کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عدالتی حکم
پڑھیں:
عدلیہ قانون کی حکمرانی مضبوط بنانے پر کام کر رہی ہے، چیف جسٹس کا انسانی حقوق کے عالمی دن پر پیغام
عدلیہ قانون کی حکمرانی مضبوط بنانے پر کام کر رہی ہے، چیف جسٹس کا انسانی حقوق کے عالمی دن پر پیغام WhatsAppFacebookTwitter 0 10 December, 2025 سب نیوز
اسلام آ باد(سب نیوز)چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ہر انسان کی عزت، آزادی اور مساوات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، موجودہ دور کے سماجی، معاشی اور ٹیکنالوجیکل چیلنجز کے باوجود عدلیہ پوری توجہ کے ساتھ قانون کی حکمرانی مضبوط بنانے پر کام کر رہی ہے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ انصاف ہر شہری کے لیے قابلِ رسائی اور بروقت ہونا چاہیے، عدالتی اصلاحات کا مقصد عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا، شفافیت میں اضافہ کرنا اور ان رکاوٹوں کو کم کرنا ہے جو خاص طور پر کمزور اور محروم طبقات کو اپنے حقوق کے حصول سے روکتی ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال، ججوں کی تربیت اور ادارہ جاتی ہم آہنگی کو بہتر بنا کر عدالتی نظام تشکیل دیا جا رہا ہے، ایسا نظام جو بلا خوف و رعایت انصاف فراہم کرے۔چیف جسٹس نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ انسانی حقوق کا تحفظ صرف عدالتوں کی نہیں بلکہ پوری قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے، جو آئینی وژن اور قومی اقدار کا اہم حصہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت سیاسی مخالفین کیخلاف طاقت کے بے رحمانہ استعمال پر اتر آئی، پی ٹی آئی حکومت سیاسی مخالفین کیخلاف طاقت کے بے رحمانہ استعمال پر اتر آئی، پی ٹی آئی پی ٹی آئی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اسپتال سے ڈسچارج، کوٹ لکھپت جیل منتقل فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما آج بھی تفریق کی بات کرتے ہیں، وزیراعظم ملک میں ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو امریکا کے ایگزم بینک کا پاکستان کےلیے 1.25 ارب ڈالر کی مالی معاونت کا اعلان حکومت کا عمران خان کو کسی اور صوبے کی جیل منتقل کرنے پر غورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم