جرنیل کے کورٹ مارشل سے فوجی و سول افسران محتاط ہونگے: نیئر بخاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
لاہور: (نیوزڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ 3 سٹار جنرل کے کورٹ مارشل اور سزا سے آئندہ فوجی اور سول افسران محتاط ہوں گے۔اپنے بیان میں نیئر بخاری نے کہا کہ ماضی میں عام شہریوں کے بھی ملٹری ٹرائل ہوئے ہیں، ملکی مفاد کے خلاف اقدامات، سازش اور اداروں میں تقسیم پر سویلین کا کورٹ مارشل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری سیاسی قیادت کسی پارٹی پر پابندی کی حمایت نہیں کرسکتی لیکن آئین کی خلاف ورزی پر پابندی لگ سکتی ہے، پیپلز پارٹی ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے، بدترین حالات میں نصرت بھٹو اور شہید بےنظیر نے جمہوریت کی خاطر مخالفین کو بھی یکجا کیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ عارضی ریلیف ڈائیلاگ کی کوئی اہمیت ہے اور نہ ہی ایسے ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی والے یوٹرن کے ذریعے بداعتمادی کی فضا پیدا کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
9 مئی واقعات فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعیناتی پلٹانے کا منصوبہ تھے: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ماضی میں کبھی آرمی چیف لگانے کے حکومتی اختیار کو چیلنج نہیں کیا گیا تھا، جنرل باجوہ نے فیلڈ مارشل کی تعیناتی رکوانے کے لیے دباؤ ڈالا اور دھمکیاں دیں، جنرل باجوہ نے پہلے فیض حمید کو چیف بنوانے کی کوشش کی بعد میں دیگر نام لائے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعیناتی پلٹانے کا منصوبہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کا جنرل فیض حمید اور پی ٹی آئی کا مشترکہ منصوبہ تھا، جو بانیٔ پی ٹی آئی تنہا نہیں کر سکتے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل فیض حمید کے خلاف مزید مقدمات بننے کی گنجائش ہے، ان کے رابطے تھے، ریٹائرمنٹ کے باوجود نبض ان کے ہاتھ میں تھی۔