پاکستان میں سالانہ یو این ڈے 25اکتوبر کو جوش و جذبے سے منایا جائیگا، یو این ریذیڈنٹ کوآرڈنیٹر کی پریس کانفرنس WhatsAppFacebookTwitter 0 22 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(انور عباس)اقوام متحدہ پاکستان کے ریزیڈنٹ کوآرڈنیٹر محمد یحیی نے کہا ہے کہ پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی شدید ضرورت ہے, پاکستان کا عالمی ماحولیاتی آلودگی میں زیادہ حصہ نہیں تاہم وہ اس سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے،پاکستان میں سالانہ یو این ڈے 25 اکتوبر کو جوش و جذبے سے منایا جائیگا ،ترجمان یو این ایچ سی آر نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے کیمپ بند کیے جانے اور زبردستی واپس بھیجے جانے پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان افغان مہاجرین کے لیے استثنی مانگ رہے ہیں جن کو تحفظ کی ضرورت ہے ۔
سالانہ یو این ڈے کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہویے اقوام متحدہ پاکستان کے ریزیڈنٹ کوارڈنیٹر محمد یحیی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ ہر برس 24 اکتوبر کو اقوام متحدہ کا عالمی دن مناتا ہے پاکستان میں سالانہ یو این ڈے 25 اکتوبر کو جوش و جذبے سے منایا جاے گا مرکزی عوامی سطح کی تقریب کا انعقاد لاہور میں الحمرا ہال میں ہو گا پاکستان کا اقوام متحدہ میں بہت مضبوط کردار ہے پاکستان کا کردار صرف قیام امن و امن دستوں تک محدود نہیں ہے پاکستان میں اقوام متحدہ کا سٹاف 4 ہزار کے قریب ہے جن میں سے 90 فیصد پاکستانی ہیں پولیو کے حوالے سے سیکیورٹی صورتحال کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں عالمی ماحولیاتی آلودگی میں پاکستان کا حصہ انتہائی کم ہے پاکستان عالمی ماحولیاتی آلودگی میں زیادہ حصہ نہیں ڈالتا تاہم پاکستان عالمی ماحولیاتی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے، پاکستان کو شدت سے کلائمیٹ فنانسنگ کی ضرورت ہے عالمی ادارہ صحت پاکستان کے نمائندہ ڈاکٹر لو ڈاپینگ نے کہا کہ پولیو ایک عالمی خطرہ ہے جو کہ دنیا بھر اور اس خطے کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان نے پولیو کیسز میں 99.

6 فیصد کامیابی حاصل کی ہے ،نمائندہ یونیسیف پاکستان پرنائل آئرن سائیڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کا زیادہ زور شہری سلمز(کچی آبادیوں)اور جنوبی پختونخواہ میں ہے گذشتہ روز تک پاکستان میں پولیو کے 30 کیسز رپورٹ ہویے،یو این اوچا پاکستان کے سربراہ کارلوس گیہا نے بتایا کہ ہم حالیہ تباہ کن سیلابوں سے ہونے والے نقصانات کی پوسٹ ڈیزاسٹر اسیسمنٹ رپورٹ کے منتظر ہیں 2022 کے سیلابوں سے ہونے والی تباہی کے بعد اقوام متحدہ نے 800 ملین ڈالرز کی اپیل کی تھی تاہم عالمی برادری کی جانب سے 600 ملین ڈالرز فراہم کیے گئے پاکستان کو یو این اپیل کے بعد وعدہ شدہ رقوم کا 80 فیصد موصول ہوا ۔
یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دھائیوں افغان مہاجرین کی میزبانی کو سراہتے ہیں ہمیں افغان مہاجرین کے کیمپ بند کیے جانے اور زبردستی واپس بھیجے جانے پر تحفظات ہیں ہم ان افغان مہاجرین کی ہموار واپسی کے لیے وقت دینا چاہتیہیں کیونکہ افغانستان میں صورتحال انتہائی چیلنجنگ ہے ترجمان یو این ایچ سی آر نے کہا کہ ہم ان افغان مہاجرین کے لیے استثنی مانگ رہے ہیں جن کو تحفظ کی ضرورت ہے افغانستان میں حالات معمول میں آنے تک اس استثنی کی ضرورت ہے پاکستان میں موجود بہت سے افغان مہاجرین کو واپسی کی صورت میں خطرات لاحق ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے ، وزیر خزانہ کی جرمن کمپنیوں کو سرمایہ کاری کرنے کی دعوت پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے ، وزیر خزانہ کی جرمن کمپنیوں کو سرمایہ کاری کرنے کی دعوت غیرقانونی اسلحہ کی برآمدگی اور سہولت کاری، گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ مقدمے سے بری حکومت سندھ کا کامیاب امن مشن، کچے کے 72ڈاکو ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے بھارت اور افغان طالبان کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوگئے حسن مرتضیٰ کے بیان پر آصف زردری اور بلاول بھٹو کو معافی معانگنی چاہیے، عظمی بخاری وزارت امور کشمیر کا 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ بھرپور جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کو جوش و جذبے سے منایا

پڑھیں:

فلسطین: سول سوسائٹی پر اسرائیلی کریک ڈاؤن تشویشناک حد کو پہنچ گیا: اقوام متحدہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر  نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی تنظیم یونین آف اگریکلچرل ورک کمیٹیز  پر اسرائیلی چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی سول سوسائٹی پر دباؤ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے  کی رپورٹ کے مطابق یکم دسمبر کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے رام اللہ اور الخلیل  میں تنظیم کے دفاتر پر چھاپے مارے، املاک کو نقصان پہنچایا اور عملے کے ارکان کو حراست میں لیا۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر ) کے مطابق عمارتوں میں موجود افراد کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ دی گئیں، ہاتھ باندھ کر انہیں کئی گھنٹوں تک گھٹنوں کے بل یا زمین پر لیٹنے پر مجبور کیا گیا اور 8 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

یہ یونین، جو فلسطینی قانون کے تحت رجسٹرڈ ہے، کئی دہائیوں سے کسانوں اور دیہی برادریوں خاص طور پر اُن لوگوں کی جو آبادکاروں کی تشدد آمیز سرگرمیوں یا جبری بے دخلی کے خطرے سے دوچار ہیں کی مدد کر رہی ہے ۔

یہ تنظیم اُن چھ فلسطینی این جی اوز میں شامل ہے جنہیں اسرائیلی حکام نے 2021 میں دہشت گرد قرار دیا تھا ایسے قانون کے تحت جسے اقوامِ متحدہ حد سے زیادہ وسیع اور سول سوسائٹی پر غیر ضروری و بلاجواز پابندیاں عائد کرنے کا ذریعہ قرار دیتی ہے۔

انسانی حقوق کے دفتر نے زور دیا کہ اسرائیل نے ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔چھاپہ ایسے وقت میں مارا گیا جب کئی ہفتوں سے اسرائیلی آبادکاروں اور اُن کے رہنماؤں کی جانب سے زیتون کی فصل کی تیاری کے موقع پر یونین آف اگریکلچرل ورک کمیٹیز کو نشانہ بناتے ہوئے ہراسانی اور عوامی اشتعال انگیزی جاری تھی۔

نومبر کے وسط تک او ایچ سی ایچ آر نے 167 آبادکار حملوں کے دستاویزی ثبوت مرتب کئے جو 87 فلسطینی کمیونٹیز کو متاثر کر رہے تھے۔

یکم اکتوبر سے اقوامِ متحدہ کے دفتر نے آبادکاروں اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کے محافظین، حفاظتی نگرانی فراہم کرنے والے رضاکاروں، اور اُن این جی اوز کے خلاف 81 خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کیاہے جو آبادکاروں کے تشدد یا آباد کاری میں توسیع سے متاثرہ کمیونٹیز کی مدد کرتی ہیں۔

ان میں گرفتاری کے 48 اور جسمانی تشدد کے 22 واقعات شامل ہیں۔او ایچ سی ایچ آر کے مطابق غیر ضروری یا غیر متناسب طاقت کا استعمال، حراست اور بدسلوکی مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی آپریشنز کا معمول بن چکا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے خبردار کیا کہ مجموعی طور پر یہ صورتحال فلسطینیوں کی جسمانی اور شہری آزادیوں کو تیزی سے محدود کر رہی ہے، خاص طور پر جب آبادکاری میں توسیع جاری ہے اور اقوامِ متحدہ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے اس علاقے کا ’’غیر قانونی انضمام‘‘بڑھتا جا رہا ہے۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں او ایچ سی ایچ آر کے سربراہ اجیت سنگھے نے کہا کہ بین الاقوامی قانونی مؤقف بالکل واضح ہے کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرنی چاہیے اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے فیصلوں کے مطابق تمام یہودی آبادکاروں کووہاں سے نکالنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض طاقت کے طور پر اسرائیل کی بین الاقوامی قانون کے تحت واضح ذمہ داریاں ہیں جن میں فلسطینیوں کے روزگار کے حق اور اظہارِ رائے و وابستگی کی آزادی کا احترام اور تحفظ شامل ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • سندھ بھر میں روایتی جوش و جذبے کے ساتھ کلچر ڈے منایا جا رہا ہے
  • یکطرفہ امریکی پابندیوں نے اقوام متحدہ کی ماہر کو مالیاتی نظام سے باہر دھکیل دیا
  • اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت کا پردہ چاک کر دیا
  • اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت کا پردہ چاک کردیا
  • ہری پور: ضلعی انتظامیہ کی افغان مہاجر کیمپوں میں بجلی کی ترسیل بند کرنے کی ہدایت
  • چونکا دینے والے انکشافات
  • غیر قانونی افغان مہاجرین کا دباؤ خیبر پختونخوا میں معیشت کو متاثر کرنے لگا
  • پاکستان نے اقوام متحدہ کی درخواست پر افغان عوام کے لیے امدادی سامان بھیجنے کی اجازت دی، دفتر خارجہ
  • چیئرمین سینٹ کی اقوامِ متحدہ کے تعاون سے نمائش میں شرکت
  • فلسطین: سول سوسائٹی پر اسرائیلی کریک ڈاؤن تشویشناک حد کو پہنچ گیا: اقوام متحدہ