اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے تازہ عزم حوصلہ افزا ہے، تاہم تشدد کے حالیہ واقعات اس نازک پیش رفت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ادارے کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں معمول کی پریس بریفنگ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے تعاون سے ملبہ صاف کرنے کے بڑے منصوبے پر عمل جاری ہے۔
تنازع کے فریقین کی جانب سے جنگ بندی پر عملدرآمد کے عزم کی تجدید خوش آئند ہے اور ادارہ اس ضمن میں ثالثی کرنے والوں کی کوششوں کو سراہتا ہے۔ Tweet URLترجمان نے کہا کہ غزہ میں حالیہ پرتشدد واقعات اور گزشتہ روز زمینی و فضائی حملے تشویش ناک ہیں۔
(جاری ہے)
فریقین اپنے وعدوں پر قائم رہیں اور ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کریں جس سے جنگ کے شعلے دوبارہ بھڑکنے کا خدشہ ہو۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کے اس مطالبے کو دہرایا ہے کہ غزہ میں ہلاک ہونے والے تمام یرغمالیوں کی لاشیں واپس کی جائیں۔
'انروا' کے سکول پر حملہفلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے 'انروا' کے کمشنر جنرل، فلپ لازارینی نے غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی افواج کی جانب سے نصیرت پناہ گزین کیمپ میں ادارے کے سکول پر گولہ باری کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
یہ سکول پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک ایسی پناہ گاہوں سمیت ادارے کی تقریباً 300 عمارتوں پر حملوں 800 سے زیادہ لوگ ہلاک اور تقریباً 2,600 زخمی ہو چکے ہیں۔
کمشنر جنرل نے اسے بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی پامالی قرار دیا اور ان واقعات کی آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کو دہراتے ہوئے ان کے ذمہ داروں سے جواب طلبی یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔
طبی و ماحولیاتی خطراتغزہ میں کوڑا کرکٹ کی بھاری مقدار جمع ہو جانے کے باعث صحت اور ماحول کے لیے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور علاقے میں کوڑا کرکٹ کی تلفی کے دو مرکزی مقامات تک عدم رسائی کے باعث ٹھوس فضلے کو ٹھکانے لگانے کے انتظامات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
ان حالات میں رہائشی علاقوں اور بے گھر افراد کی پناہ گاہوں کے قریب کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے بیسیوں عارضی مقامات سے بیماریاں پھیلنے اور ماحولیاتی آلودگی کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے کے اختتام پر اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امدادی امور ٹام فلیچر نے غزہ کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے امدادی کارکنوں سے ملاقات کی اور اقوام متحدہ کے تعاون سے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا جن میں بچوں کی غذائیت کا مرکز، ایک ہسپتال اور سڑک کی صفائی کا منصوبہ شامل تھے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے غزہ شہر میں ملبہ ہٹانے کا ایک بڑا منصوبہ شروع کر رکھا ہے جس کا مقصد ہسپتالوں اور سکولوں جیسی بنیادی خدمات تک رسائی کو بحال کرنا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ادارے کے نمائندے جیکو سیلیئرز کے مطابق، غزہ میں ملبہ صاف کرنا آسان کام نہیں جس کی مقدار تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ سے 6 کروڑ ٹن کے درمیان ہے۔
'یو این ڈی پی' سڑکوں کی صفائی اور ملبے کے مواد کو ری سائیکل کر کے نئی آمد و رفت کے راستے اور عارضی سہولیات تعمیر کرے گا۔ اس کام کا آغاز غزہ شہر کے علاقے الجلا سٹریٹ سے ہوا ہے جہاں بھاری مشینری کے ذریعے وہ راستے کھولے جا رہے ہیں جو کئی ماہ سے بند تھے۔
جیکو سیلیئرز نے خبردار کیا ہے کہ یہ نہایت مشکل اور طویل کام ہے جس کی تکمیل میں کئی سال کا عرصہ درکار ہو گا۔
انسانی امداد میں اضافہاقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ جنگ بندی کے تحت انسانی امداد کا حجم بڑھانے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ 'انروا' نے عارضی تعلیمی مراکز میں توسیع کی ہے جبکہ شراکتی امدادی تنظیموں نے دیر البلح اور خان یونس میں خوراک کی تقسیم کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
سٹیفن ڈوجیرک نے بتایا کہ اتوار کو پہلی مرتبہ اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ کو کسوفیم کے سرحدی راستے پر نگران تعینات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ خوش آئند پیش رفت ہے جس سے اس امدادی راستے پر بہتر نگرانی اور شفافیت یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ مغربی کنارے میں 7 سے 13 اکتوبر کے درمیان آبادکاروں کے 71 حملے ریکارڈ کیے گئے۔ یہ کارروائیاں ایسے موقع پر ہوئی ہیں جب علاقے میں زیتون کی فصل کاٹی جا رہی ہے۔ ان حملوں میں 27 فلسطینی دیہات میں زیتون چننے والے مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا، ان کی فصلوں اور زرعی آلات کو چوری کیا گیا اور زیتون کے درختوں کو نقصان پہنچایا گیا۔
ایسے واقعات میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ٹام فلیچر نے اتوار کو فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں نے مغربی کنارے کی صورتحال کے علاوہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی ضروریات، جنگ بندی برقرار رکھنے کی اہمیت اور دیرپا امن کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے بتایا ہے کہ کہ غزہ میں
پڑھیں:
سلمان آغا کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ
ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کے انداز قیادت نے تھنک ٹینک کا دل جیت لیا، سلمان آغا کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک عہدے پر برقرار رہنے کا امکان روشن ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق حکام کو ٹیم کی فائٹنگ اسپرٹ نے سب سے زیادہ متاثر کیا، انہیں لگتا ہے کہ پلیئرز یکجا ہو کر کھیلتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ ماضی میں ایسا نہیں تھا۔
دوسری جانب دورہ سری لنکا کیلیے اسکواڈ میں شاداب خان کی واپسی متوقع ہے، وہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بھرپور پریکٹس کر رہے ہیں، بگ بیش لیگ میں ان کی میچ فٹنس جانچی جائے گی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 فروری، مارچ میں کھیلا جائے گا جس کی میزبانی بھارت اور سری لنکا کریں گے۔
پاکستان کی قیادت ان دنوں سلمان علی آغا نے سنبھالی ہوئی ہے، بعض حلقوں کا خیال تھا کہ شاداب خان کی بطور کپتان واپسی ہو سکتی ہے، شاہین شاہ آفریدی کو بھی ذمہ داری سونپنے کی باتیں ہو رہی تھیں۔
البتہ اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ سلمان علی آغا کے ہی میگا ایونٹ میں کپتان برقرار رہنے کا امکان ہے۔
تھنک ٹینک میں شامل ایک اور آفیشل نے بھی یہی کہا کہ سلمان نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے ٹیم کو وننگ ٹریک پر گامزن کر دیا ہے، ان کے دور میں فائٹنگ اسپرٹ لوٹ آئی، پلیئرز یکجا ہو کر ٹیم کی فتح کیلیے جان لڑاتے نظر آتے ہیں، اس لیے کسی تبدیلی کی کوئی ضرورت نہیں لگتی۔
یاد رہے کہ 2025 کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان سب سے زیادہ 21 فتوحات حاصل کرنے والی فل ممبر ٹیم ہے۔
سلمان نے اپنے کیریئر کے 40 میں سے 38 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز بطور کپتان کھیلے ہیں۔
انھوں نے بطور قائد 24.85 کی اوسط سے 671 رنز بنائے اور 23 فتوحات کے ساتھ ملک کے تیسرے کامیاب ترین کپتان بن چکے ہیں۔
بابر اعظم 48 اور سرفراز احمد 29 میچز میں کامیاب رہے تھے۔
سلمان کی زیر قیادت حال ہی میں پاکستان نے سہ ملکی سیریز جیتی، اس سے قبل ایشیا کپ کے فائنل میں بھی رسائی حاصل کی تھی۔
سلمان علی آغا کی کپتانی تو بہتر ہے لیکن بطور بیٹر ان کی کارکردگی پرسوال اٹھتے نظر آتے ہیں، البتہ انہوں نے حالیہ سہ ملکی سیریز میں سری لنکا کیخلاف 63 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی تھی۔
دوسری جانب شاداب خان کی بطور عام کھلاڑی سری لنکا کیخلاف سیریز میں واپسی متوقع ہے، وہ آخری بار جون میں بنگلادیش کیخلاف ہوم سیریز کے دوران ایکشن میں دکھائی دیے تھے۔
شاداب نے کچھ عرصے قبل لندن میں کندھے کی سرجری کروائی تھی، فٹ ہونے کے بعد وہ ان دنوں نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں بھرپور مشقیں کر رہے ہیں، البتہ میچ پریکٹس کی کمی ہے۔
سلیکٹرز و ٹیم مینجمنٹ شاداب کی فٹنس سے مطمئن ہے، بگ بیش لیگ کے دوران ان کی کارکردگی کا مزید جائزہ لیا جائے گا۔
آسٹریلوی ایونٹ 14 دسمبر کو شروع ہو رہا ہے، منتخب پاکستانی کرکٹرز کی آئندہ ہفتے روانگی ہوگی۔
سری لنکا سے سیریز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو واپس بلوا لیا جائے گا۔