یمن میں امریکہ کی اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے جاسوسی
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے متعدد یمنی عسکری اہلکاروں کی اہلخانہ کے ہمراہ شہادت کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکیوں نے غاصب صیہونی رژیم کی خدمت کیلئے اقوام متحدہ کی "انسان دوست سرگرمیوں" کا غلط استعمال کیا ہے اسلام ٹائمز۔ یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے ملکی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد الغماری کی اہلخانہ کے ہمراہ شہادت پر سربراہ انصار اللہ یمن، شہید کے خاندان اور ان کے ساتھیوں و یمنی عوام سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں مہدی المشاط نے تاکید کی کہ شہید الغماری غزہ کے عوام کی حمایت میں انجام پانے والی انتہائی باوقار جنگوں اور پاکیزہ ترین ارمانوں کے حصول کے رستے میں شہید ہوئے اور اپنے رب کی جانب بڑھ گئے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شہادت، الغماری کی دلی خواہش تھی، انہوں نے یمنی عوام کو یقین دلایا کہ کمانڈر الغماری کی شہادت سے یمنی مسلح افواج کی طاقت و عزم میں مزید اضافہ ہو گا اور واضح کیا کہ کمانڈروں کی شہادت کا میدانی کارکردگی پر کوئی منفی اثر نہیں اور نہ ہی کبھی پڑے گا جبکہ عظیم کمانڈر الغماری کی شہادت کے اولین لمحات سے ہی تمام ضروری تمہیدات و اقدامات، انتہائی آسانی کے ساتھ انجام پاتے رہے ہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یمن کا اصولی موقف، تمام چیلنجوں و قربانیوں کے باوجود بھی مکمل طور پر استوار ہے، انہوں نے تاکید کی کہ یمن پوری طاقت و استحکام کے ساتھ اپنے راستے پر آگے پڑھتا رہے گا۔
اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ انتقام کے لئے یمن کے پاس ضروری معنوی و مادی طاقت مکمل طور پر موجود ہے، یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے کہا کہ غاصب صہیونی اور دوسرے دشمنوں کی مدد میں ملوث تمام فریقوں کو سزا دی جائے گی اور ان کے اعمال کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔ انہوں نے تاکید کی کہ یمن کی مجاہد کابینہ کے اراکین یا ہمارے شہید کمانڈروں و دیگر عزیز شہریوں کو نشانہ بنانا، غاصب صہیونی دشمن کے نزدیک فتح تصور کیا جاتا ہے جیسا کہ وہ خود بھی پراپیگنڈا کرتا ہے تاہم یہ امر یمن کے لئے کوئی بنیادی یا ناقابل حل نقص شمار نہیں یوتا۔
انسان دوستی پر مبنی پر امن سرگرمیوں سے امریکہ کے غلط استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے مہدی المشاط نے انکشاف کیا کہ جو ہوا وہ یہ تھا کہ امریکیوں نے غاصب صہیونی دشمن کی خدمت کے لئے اقوام متحدہ کی انسان دوستی پر مبنی سرگرمیوں کا غلط استعمال کیا جبکہ ہمیں اس مذموم و مجرمانہ عمل کی توقع ہرگز نہ تھی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس دراڑ کو ایک بار "ہمیشہ کے لئے" بند کر دیا ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں اعلی یمنی عہدیدار نے انتہائی کم وقت میں ان دراڑوں و سکیورٹی لیکس کو ختم کر دینے پر یمنی سکیورٹی سروسز کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الغماری کی انہوں نے ہوئے کہ کے لئے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے سید عباس عراقچی کا ٹیلیفونک رابطہ
انٹونیو گوترش سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ صیہونی رژیم کیجانب سے غزہ میں جنگبندی کی پامالیوں روکے اور اس پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے وعدے پر عملدرآمد کروائے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شام اقوام متحدہ كے سیكرٹری جنرل "انٹونیو گوترش" اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" كے درمیان ایک ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں غزہ اور یمن سمیت خطے کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی پامالیوں روکے اور اس پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے وعدے پر عملدرآمد کروائے۔ انٹونیو گوترش کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران انہوں نے یمن کی صورت حال کا ذکر کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے صیہونی رژیم کی یمن کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کی۔ انہوں یقین دلایا کہ ایران، یمن میں استحکام کو یقینی بنانے اور علاقائی سلامتی کے تحفظ کے لئے اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ دوسری جانب انٹونیو گوترش نے قیام امن کے لئے ایران کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے یمن اور خطے میں سلامتی و استحکام کے قیام کے لئے سفارتی مشاورتوں کے تسلسل کا مطالبہ کیا۔