اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے سید عباس عراقچی کا ٹیلیفونک رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
انٹونیو گوترش سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ صیہونی رژیم کیجانب سے غزہ میں جنگبندی کی پامالیوں روکے اور اس پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے وعدے پر عملدرآمد کروائے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شام اقوام متحدہ كے سیكرٹری جنرل "انٹونیو گوترش" اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" كے درمیان ایک ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں غزہ اور یمن سمیت خطے کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی پامالیوں روکے اور اس پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے وعدے پر عملدرآمد کروائے۔ انٹونیو گوترش کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران انہوں نے یمن کی صورت حال کا ذکر کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے صیہونی رژیم کی یمن کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کی۔ انہوں یقین دلایا کہ ایران، یمن میں استحکام کو یقینی بنانے اور علاقائی سلامتی کے تحفظ کے لئے اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ دوسری جانب انٹونیو گوترش نے قیام امن کے لئے ایران کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے یمن اور خطے میں سلامتی و استحکام کے قیام کے لئے سفارتی مشاورتوں کے تسلسل کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کے ہاتھوں غزہ جنگبندی معاہدے کی بار بار کی خلاف ورزیوں پر ایران کیجانب سے شدید مذمت
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بے گھر فلسطینی خاندان پر اپنی رہائشگاہ واپسی کے دوران حالیہ اسرائیلی حملے نیز رفح کراسنگ کو کھولنے سے متعلق عہد و پیمان کو پورا کرنے سے اسرائیل کے انکار سمیت قابض صیہونی رژیم کیجانب سے غزہ جنگبندی معاہدے کی بار بار کی خلاف ورزیوں کی بھی شدید مذمت کی ہے اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے قابض و سفاک صیہونی رژیم کے ہاتھوں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کی ایک مرتبہ پھر شدید مذمت کی ہے۔ اس بارے جاری ہونے والے بیان میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے ایک بے گھر فلسطینی خاندان کے، اپنی رہائش گاہ واپسی کے دوران اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کہ جس کے نتیجے میں 2 خواتین اور 7 بچوں سمیت 11 افراد شہید ہوئے ہیں، سمیت غزہ کی پٹی میں جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی اسرائیل کی جانب سے بار بار کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے مرتکب ہونے والوں کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قابض و سفاک صیہونی رژیم نے رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے پر مبنی اپنے وعدے کو پورا کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے، اسمعیل بقائی نے عہد و پیمان اور جنگ بندی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی پر مبنی جعلی اسرائیلی رژیم کی سیاہ تاریخ کا حوالہ دیا اور اس حوالے سے ضامن ممالک کی براہ راست ذمہ داری پر تاکید کی۔ انہوں نے عالمی برادری کی جانب سے قابض صیہونی رژیم کو کھلے جنگی جرائم روکنے، غزہ سے انخلاء اور غزہ کے عوام تک خوراک و ضروری سامان پہنچانے پر مجبور کرنے نیز مجرموں کو مزید جرائم کے ارتکاب سے روکنے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا۔