یہ علاقہ صحرا، غاروں اور پہاڑوں کا مرکب شامل ہے، اس لیے یہ علاقہ برسوں سے فورسز کے ارتکاز، دہشت گرد گروہوں کی تربیت اور اسلحہ کے ساتھ ساتھ کارروائیوں کی جگہ کے لیے ایک خطرناک ہاٹ اسپاٹ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی فوج اور سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کی ناگہانی کارروائیاں روکنے کے لیے شام اور سعودی عرب کے ساتھ سرحدی مثلث میں وادی حوران سمیت حساس علاقوں میں کارروائیاں شروع کی ہیں، کیونکہ سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کی تخریب کاری کے امکان کے بارے میں خبریں آ رہی تھیں، خاص طور پر یہ گزشتہ ایک سال کے دوران دمشق میں ہونے والی پیش رفت کے بعد ایک نئی صورتحال ہے۔ اس حوالے سے عراقی سیکورٹی تبصرہ نگار عبدالعظیم الخفاجی نے  کہا ہے کہ اگرچہ یہ علاقہ امریکہ کی حفاظت میں تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکی افواج کی موجودگی عراق میں افراتفری، ذلت اور عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے۔ 

انہوں نے وادی حوران کے حساس علاقے میں خطرات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ متشدد گروہ ہیں، کوئی منظم فوجیں نہیں، لیکن ہمسایہ ممالک کی افواج کی آڑ میں باقی ہیں، جو عراق کے بارے میں اچھے ارداے نہیں رکھتے ہیں، لہذا اس مسئلے کو حل کرنا ضروری ہے۔ عراق کی سب سے لمبی وادی عراق کے مغربی صحرا میں تقریبا 369 کلومیٹر گہرائی میں پھیلی ہوئی وادی حوران شام اور سعودی عرب کی سرحدوں سے لے کر انبار کے شہر حدیثہ کے قریب دریائے فرات تک پھیلی ہوئی ہے اور چونکہ وادی حوران کا ایک ناہموار علاقہ ہے۔

یہ علاقہ صحرا، غاروں اور پہاڑوں کا مرکب شامل ہے، اس لیے یہ علاقہ برسوں سے فورسز کے ارتکاز، دہشت گرد گروہوں کی تربیت اور اسلحہ کے ساتھ ساتھ کارروائیوں کی جگہ کے لیے ایک خطرناک ہاٹ اسپاٹ رہا ہے۔ عراقی مسلح افواج نے علاقے میں بڑے پیمانے پر سیکیورٹی آپریشن شروع کیا ہے، جس کے نتیجے میں داعش کے زیر استعمال بہت سی پناہ گاہیں، غاریں اور سرنگیں تباہ ہو چکی ہیں اور یہاں تک کہ وزیر اعظم محمد شیعہ السودانی نے بھی اس آپریشن کی پیشرفت کو قریب سے دیکھنے کے لیے علاقے کا دورہ کیا۔ وادی پر مکمل کنٹرول کے دعوے کے باوجود، سلیپر سیلوں اور دہشت گرد گروہوں کی خفیہ نقل و حرکت کیوجہ سے علاقے کی دور دراز گہرائی اب بھی مکمل طور پر محفوظ نہیں ہے۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وادی حوران یہ علاقہ کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

دالبندین میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنہ الہندوستان کے 6 دہشتگرد ہلاک

—فائل فوٹو

سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے دالبندین میں کارروائی کے دوران  فتنہ الہندوستان کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائی میں فتنہ الہندوستان کی تشکیل کا قلع قمع کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی بر وقت اور مؤثر کارروائی میں تمام 6 دہشت گرد مارے گئے۔

نوشکی: سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملے میں 3 جوانوں سمیت 5 افراد شہید، آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان اور 2 معصوم شہری شہید ہوئے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ دہشت گرد پہاڑی غار میں پناہ لیے ہوئے تھے، فضائی نگرانی کے ذریعے ان پر مسلسل نظر رکھی گئی۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے موزوں وقت پر ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اہم کامیابی سیکیورٹی فورسز اور خفیہ اداروں کی بہترین ہم آہنگی اور مؤثر رابطے کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان: دہشت گرد حملے میں 6 افراد جان سے گئے، گاڑی نذرِ آتش
  • دالبندین میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنہ الہندوستان کے 6 دہشتگرد ہلاک
  • باجوڑ، سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں ایک دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی حالت میں فرار
  • سکیورٹی فورسز کا فتنہ الہندوستان کیخلاف آپریشن، 6 دہشتگرد ہلاک
  • باجوڑ میں فورسز کا آپریشن، ایک دہشتگرد ہلاک، دیگر زخمی حالت میں فرار
  • باجوڑ: سکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، ایک خوارجی ہلاک، دیگر زخمی حالت میں فرار
  • باجوڑ میں سکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، ایک خوارجی ہلاک، دیگر زخمی  حالت میں فرار
  • لائنز ایریا میں بجلی کی بندش پر کے الیکٹرک کا مؤقف سامنے آگیا
  • سعودی عرب کا پاک افغان جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم، امن میکنزم کی حمایت کا اعلان