پاکستان کا دو ٹوک پیغام: اسرائیلی خلاف ورزیاں بند کی جائیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں پر شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق اسرائیلی حملے جنگ بندی کی خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ نے اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں قابض اسرائیلی افواج کے نئے حملوں کی سخت مذمت کرتا ہے۔ترجمان کے مطابق یہ کارروائیاں شرم الشیخ میں مسلم و عرب ممالک، امریکہ، یورپ اور اقوام متحدہ کی قیادت کی موجودگی میں طے پانے والے امن معاہدے کی روح کے منافی ہیں۔پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغانستان کیساتھ صرف انسانی امدادی کارروائی کیلیے کھولی ،دفتر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251206-8-3
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحد صرف امدادی کارروائی کے لیے کھولی، افغانستان سے دہشت گردی کی روک تھام پر پختہ یقین دہانی تک تجارت و راہداری کے لیے سرحدیں بند رہیں گی۔ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ طاہر انداربی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پاک افغان مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس دیکھیں، میرے پاس اس حوالے سے کوئی نئی معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ صرف ٹی ٹی پی نہیں، افغان شہری بھی پاکستان میں سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں،پاکستان کا افغانستان کے عوام سے کسی قسم کا اختلاف نہیں، وہ ہمارے بھائی بہن ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج بابری مسجد کا 33 واں یوم شہادت ہے، یہ واقعہ اب بھی تشویش اور دکھ کا باعث ہے، بابری مسجد کا انہدام عدم برداشت، مذہبی امتیاز کے خلاف کھڑا ہونے والوں کے لیے تکلیف دہ ہے‘ مذہبی ورثے اور مقدس
مقامات کا تحفظ عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے‘ بھارتی مسلمانوں کے احساس محرومی اور ذہنی اذیت پر گہری تشویش ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان اور بھارتی حکام کے بڑھتے رابطوں پر اقوام متحدہ کی رپورٹ سے آگاہ نہیں، بھارت اور افغانستان کا معمول کی سفارتی اور تجارتی سطح پر تعاون قابل اعتراض نہیں، مسئلہ تب ہوتا ہے جب تیسرا ملک پاکستان کو زیرو سم انداز میں دیکھ کر افغانستان سے تعاون بڑھاتا ہے، یہ تشویشناک ہے، پاکستان اس معاملے پر مسلسل نگرانی بھی کرے گا اور اپنے تحفظات اٹھاتا بھی رہے گا۔