استنبول میں ایرانی اپوزیشن کارکن فائرنگ سے ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول (انٹرنیشنل ڈیسک) استنبول میں ایرانی اپوزیشن کارکن کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ مسعود نظری کو ارناؤوط کوئی کے علاقے میں ان کے گھر واپس آتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔ مقامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق مسعود نظری ایک ایرانی کارکن تھا جو اپنے ملک کے نظام پر تنقید کرتا تھا۔ ایران سے باہر مقیم انسانی حقوق کی تنظیم ہالفش کے مطابق مقتول ایک کرد ایرانی شخص تھا جو مغربی ایران کے صوبہ کرمانشاہ سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ 10 سال قبل ایران سے ترکیہ فرار ہوکر آیا تھا۔ تنظیم نے مقول کے ایک خاندانی فرد کے حوالے سے بتایا کہ اسے ایرانی سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کیلیفورنیا میں بچے کی سالگرہ خون میں نہا گئی، 4 افراد ہلاک، 14 زخمی
کیلیفورنیا کے شہر اسٹاکٹن میں ایک بچے کی سالگرہ کی تقریب کے دوران فائرنگ کے واقعے میں 4 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔
واقعہ ہفتے کی شام تقریباً 6 بجے ایک اسٹرپ مال کے اندر واقع آئس کریم شاپ میں پیش آیا، جہاں بچے کی سالگرہ منائی جارہی تھی۔
سان جواکن کاؤنٹی شیرف کے دفتر کے مطابق نامعلوم افراد نے اچانک فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تقریب میں شریک متعدد افراد گولیوں کا نشانہ بنے۔
حکام نے تصدیق کی کہ 14 افراد کو گولیاں لگیں جبکہ 4 افراد موقع پر ہی جان سے گئے۔
مقامِ وقوعہ کو سیل کر دیا گیا ہے اور تفتیشی ٹیمیں شواہد اکٹھے کر رہی ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ ابھی تک کسی مشتبہ شخص کے بارے میں معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور تحقیقات کو ترجیحی بنیادوں پر جاری رکھا گیا ہے۔