اے آئی کے ذریعے جعلی کرامات بیچنے والا گروہ پکڑا گیا، 35 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
براسیلیا: برازیل میں جعل سازوں کے ایک گروہ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے جعلی کرامات کی دعائیں تیار کر کے سادہ لوح مذہبی افراد کو بیچ کر بھاری منافع کما لیا، پولیس نے دو سال سے جاری اس دھوکہ دہی میں ملوث 35 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملزمان مختلف شہریوں سے فون کالز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے رابطہ کرتے، ان کی ذاتی زندگی اور مشکلات کے بارے میں معلومات حاصل کرتے اور پھر اے آئی کی مدد سے ہر شخص کے لیے مخصوص دعا تیار کرتے تھے، یہ دعائیں بیماریوں کے علاج، قسمت بدلنے یا مشکلات کے خاتمے کے دعوؤں کے ساتھ فروخت کی جاتی تھیں۔
پولیس کے مطابق ہر دعا کی قیمت تقریباً 10 امریکی ڈالر (تین ہزار پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی تھی جب کہ کئی متاثرین نے پہلی دعا کے بعد مزید ’’روحانی دعائیں‘‘ بھی خریدیں کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ ان کی زندگی میں مثبت تبدیلی آ رہی ہے۔
تحقیقات کے مطابق جعل سازوں نے مصنوعی ذہانت سے ایسی دعائیں تیار کیں جو انتہائی مؤثر اور جذباتی انداز میں لکھی جاتی تھیں، جس سے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا آسان ہوگیا۔
پولیس نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی نے اس فراڈ کو مزید پیچیدہ اور مؤثر بنا دیا کیونکہ تیار کردہ پیغامات لوگوں کے عقیدے اور امیدوں سے براہ راست جڑے ہوتے تھے۔
برازیلی حکام نے ملزمان پر فراڈ، جعل سازی اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کر دیے ہیں۔ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی شخص اس گروہ سے متاثر ہوا ہو تو وہ فوری طور پر رپورٹ درج کرائے تاکہ مزید شواہد اکٹھے کیے جا سکیں اور متاثرین کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بنوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار قتل
بنوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار قتل ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ آج بنوں میں پولیس اہلکار کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے۔
پولیس کے بیان کے مطابق شوٹرز کی جانب سے پولیس اہلکار کو تھانہ کینٹ کی حدود سرنگی کے مقام پر نشانہ بنایا گیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ اہلکار طارق آر پی او بنگلہ میں تعینات تھا اور ڈیوٹی کیلئے جا رہا تھا۔
اس افسوسناک واقعے کے اطللاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی جبکہ ایس ایچ او کینٹ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔