data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن کے ساحلی صوبے الحدیدہ میں حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگیں درجنوں خاندانوں کے لیے خوف اور خطرے کا باعث بن گئیں۔ ان سرنگوں نے کسانوں، چرواہوں اور بچوں سمیت متعدد شہریوں کی جانیں لے لی ہیں۔ یمنی نیٹ ورک برائے انسانی حقوق و آزادیوں کے مطابق حوثی باغیوں کی نصب کردہ بارودی سرنگوں کے نتیجے میں یکم جنوری سے 30 اگست تک الحدیدہ میں 147 شہری جاں بحق یا زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق 8ماہ کے دوران 64 شہری جاں بحق اور 83 زخمی ہوئے جب کہ شہریوں کی 68 گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

جرمنی میں کم اجرت پر کام کرنے والوں کی تعداد 63 لاکھ سے متجاوز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن وفاقی شماریاتی دفتر نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملک بھر میں کم از کم فی گھنٹہ اجرت پر کام والوں کی تعداد 63 لاکھ ہے۔ رپورٹ کے مطابق کم اجرت والی ملازمتیں تمام ملازمتوں کا 16 فیصد بنتی ہیں، جو 2024ء کے تناسب کے برابر ہے۔ اپریل 2014 ء میں یہ شرح 21 فیصد تھی۔ اس کے بعد کم سے کم اجرت پر کم کرنے والوں کی تعداد میں بتدریج کمی آئی ہے۔ واضح رہے کہ جرمنی میں کم سے کم اجرت اوسط مجموعی فی گھنٹہ اجرت کے دو تہائی پر مقرر کی جاتی ہے، اس میں تربیتی ملازمین کو شمار نہیں کیا جاتا۔ یعنی یہ شرح مجموعی تنخواہوں کے مطابق بدلتی رہتی ہے۔اپریل میں یہ حد 14.32 یورو تھی۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • جنوبی افریقا: ہاسٹل پر فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک
  • آسٹریلیا: جنگلات میں آتشزدگی سے کئی مکانات خاکستر
  • طیاروں کی ہوا میں بیکٹیریا موجود ہونے کا انکشاف
  • برطانیہ: ڈربی میں دھماکے کے بعد سرچ آپریشن‘ 2 افراد زیرحراست
  • انڈونیشیا میں لینڈ سلائیڈنگ کے دوران سڑک کابڑا حصہ دھنس گیا
  • واشنگٹن میں بم نصب کرنے والا ملزم گرفتار
  • امریکی فوج کا ایک اور منشیات بردار کشتی پر حملہ‘ 4 افراد ہلاک
  • افغانستان : گاڑی دریا میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق‘ 2 زخمی
  • آسٹریلوی وزیرِ دفاع کے دورئہ جاپان کا اعلان
  • جرمنی میں کم اجرت پر کام کرنے والوں کی تعداد 63 لاکھ سے متجاوز