وفاق نے خیبرپختونخوا کو کتنی بلٹ پروف گاڑیاں دیں اور وہ کتنی پرانی تھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے گاڑیاں واپس کرنے کے بعد ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے خیبرپختونخوا کو 3 بلٹ پروف گاڑیاں دی گئیں جن کے ماڈلز 15 سال پرانے تھے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وفاق وزیر محسن نقوی کی جانب سے خیبرپختونخوا پولیس کو تین بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی تھیں، بلٹ پروف گاڑیاں وفاق کے زیر استعمال نہیں بلکہ بین الاقوامی ادارے یو این کے زیراستعمال رہی ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ کا عمل لوکل نہیں امپورٹڈ ہے اور ان گاڑیوں کے ماڈلز تقریباً 15 سال پرانے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ماضی میں بین اقوامی ادارے سے وفاق کو ملنے والی گاڑیاں کے پ ۔پنجاب سمیت ایف سی کو بھی فرائم کی گئیں، جس کے بنیادی مقصد کی افادیت برقرار ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے پولیس کو وفاق سے ملنے والی گاڑیاں ناقص اور پرانی قرار دی تھی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے خیبرپختونخوا پولیس کو گاڑیاں اور مزید وسائل فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلٹ پروف گاڑیاں
پڑھیں:
وقت سے پہلے دفتر پہنچنے پر کمپنی نے خاتون کو ملازمت سے برطرف کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ذرا تصور کیجیے، دنیا بھر میں ایسے ملازم عام ملتے ہیں جو دفتر دیر سے پہنچنے کی عادت کے باعث نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، مگر اسپین میں پیش آنے والا ایک واقعہ اس روایت کو اُلٹ دیتا ہے۔ یہاں ایک خاتون کو وقت سے جلدی دفتر پہنچنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا—اور یہی بات اس خبر کو غیر معمولی اور دلچسپ بنا دیتی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکانٹے کی ایک ڈیلیوری کمپنی میں خدمات انجام دینے والی یہ ہسپانوی ورکر روز مرہ کی پابندی کے ساتھ صبح 6 بج کر 45 منٹ سے 7 بجے کے درمیان دفتر پہنچ جاتی تھیں حالانکہ معاہدے کے مطابق ان کی ڈیوٹی کا باقاعدہ آغاز 7 بج کر 30 منٹ پر ہونا تھا۔ مگر خاتون اپنے باقی کولیگز سے پہلے دفتر آکر روزانہ اپنی شفٹ شروع کر دیتی تھیں، گویا مقررہ نظام کو اپنی مرضی کے مطابق چلانے کا سلسلہ روزانہ دہرایا جاتا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کا یہ رویہ کمپنی کے منیجر کے لیے مستقل پریشانی بن گیا۔ چنانچہ 2023 میں پہلی مرتبہ خاتون کو غیر معمولی طور پر جلد آنے پر سرزنش کا سامنا کرنا پڑا، اس کے باوجود وہ اسی عادت پر قائم رہیں، یہاں تک کہ کمپنی کی جانب سے بارہا تحریری اور زبانی وارننگ دی گئی، مگر انہوں نے ہر مرتبہ ہدایات کو نظر انداز کیا اور دفتر مقررہ وقت سے کہیں پہلے پہنچنے کا سلسلہ نہیں روکا۔
بالآخر رواں برس منیجر نے اس طرزِ عمل کو “سنگین بدتمیزی” قرار دیتے ہوئے خاتون کی ملازمت ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ برطرفی کے بعد خاتون نے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ فرائض کے آغاز سے پہلے دفتر میں موجود رہ کر ادارے کے لیے مسائل نہیں بلکہ نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتی تھیں۔
تاہم عدالت میں کمپنی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خاتون وقت سے پہلے پہنچ کر کوئی مفید کام انجام نہیں دے رہی تھیں، نہ ہی وہ کمپنی کی واضح ہدایات پر عمل کرنے کے لیے تیار تھیں۔ وارننگز کے باوجود مسلسل من مانی نے ادارے اور ملازم کے تعلقات کو شدید متاثر کیا، جس کی بنیاد پر عدالت نے کمپنی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے مقدمہ اسی کے حق میں نمٹا دیا۔
یوں ایک عجیب صورتحال میں یہ واقعہ سب کے لیے حیرت کا باعث بن گیا کہ دنیا بھر میں لیٹ ہونے پر نوکری جاتی ہے، مگر اسپین میں ایک خاتون وقت سے بہت زیادہ پابندی دکھانے پر بے روزگار ہو گئیں۔