علمی خدمات پر خراجِ تحسین، علامہ جواد نقوی کو اسلامی فلسفہ و علوم میں اعزازی ڈاکٹریٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
وفد نے اعلان کیا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور کی جانب سے استاد محترم کو ’’اسلامی فلسفہ و علوم‘‘ میں اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازا جائیگا، جو اُن کے علمی و فکری مقام کے شایانِ شان ہے۔ اس اعزازی ڈگری کا اجراء جلد کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے وفد کی استاد محترم علامہ سید جواد نقوی سے جامعہ العروۃ الوثقیٰ میں ملاقات،، اتحادِ اُمت، علمی خدمات اور اعزازِ فضیلت کے حوالے سے خراجِ تحسین پیش کیا۔ وفد میں ڈاکٹر میر محمد آصف اکبر قادری ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان، انجنیئر محمد رفیق نجم نائب ناظم اعلیٰ تنظیمات تحریک منہاج القرآن، علامہ عین الحق بغدادی ناظم امتحانات نظام المدارس پاکستان، کرنل (ر) خالد جاوید ڈائریکٹر ایچ آر منہاج القرآن اور علامہ اشفاق علی چشتی مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل پاکستان شامل تھے۔ وفد نے اتحادِ اُمت، وحدتِ اسلامی اور جامعہ کے تعلیمی نظام میں استاد محترم کی غیرمعمولی کاوشوں کو سراہا اور پاکستان میں اُن کے علمی، فکری اور قومی کردار پر اظہارِ فخر کیا۔
اس موقع پر وفد نے علامہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے حکم پر منہاج القرآن کی جانب سے اسلام آباد میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر امیری مقدم کے نام سفارشی خط کی کاپی پیش کی۔ خط میں ایران کے تعلیمی مراکز سے آیت اللہ کی ڈگری کے صدور کیلئے تقاضا اور تعاون پیش کیا گیا، جس میں استاد محترم سید جواد نقوی کو پاکستان میں "آیت اللہ" کے منصب کی باضابطہ علمی و فقہی توصیت پیش کی گئی۔ سفارشی خط میں واضح کیا گیا کہ یہ اعتراف استاد محترم کی اسلامی فلسفہ میں گہری بصیرت، دقیق قرآنی تفسیر، فقہِ جعفریہ پر کامل دسترس اور فکری بیداری و وحدتِ اُمت کے فروغ کیلئے اُن کی انتھک جدوجہد کے اعتراف کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، وفد نے اعلان کیا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور کی جانب سے استاد محترم کو ’’اسلامی فلسفہ و علوم‘‘ میں اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازا جائیگا، جو اُن کے علمی و فکری مقام کے شایانِ شان ہے۔ اس اعزازی ڈگری کا اجراء جلد کیا جائیگا۔ آخر میں وفد نے جامعہ العروۃ الوثقیٰ کی لائبریری مکتبۃ الکتاب المبین کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی تصنیفات کا خصوصی تحفہ پیش کیا، جن میں مختلف علمی و فکری موضوعات پر مبنی کتب شامل تھیں۔ ملاقات کے دوران ملک میں جاری مذہبی خلفشار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اتحادِ اُمت اور مذہبی رواداری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی فلسفہ منہاج القرآن استاد محترم پیش کیا پیش کی وفد نے
پڑھیں:
جنوبی پنجاب، مجلس علماء امامیہ کے زیرِ اہتمام آئمہ جمعہ و جماعت کیلئے علمی و تبلیغی ورکشاپس
یہ ورکشاپس کروڑ، کوٹ ادو، جام پور، اور ملتان میں ترتیب دی گئیں، جن میں بھکر، لیہ، کوٹ ادو، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، ملتان، خانیوال، اور وہاڑی سے تعلق رکھنے والے درجنوں علمائے کرام، پیش نماز اور مبلغین نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیرِ اہتمام آئمہ جمعہ و جماعت اور مبلغینِ امامیہ کے لیے ایک سلسلہ وار علمی و تبلیغی ورکشاپس منعقد کی گئیں۔ یہ ورکشاپس کروڑ، کوٹ ادو، جام پور، اور ملتان میں ترتیب دی گئیں، جن میں بھکر، لیہ، کوٹ ادو، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، ملتان، خانیوال، اور وہاڑی سے تعلق رکھنے والے درجنوں علمائے کرام، پیش نماز اور مبلغین نے شرکت کی۔ ان ورکشاپس میں مجموعی طور پر تقریباً دو سو (200) آئمہ جمعہ و جماعت اور پیش نماز حضرات نے شرکت کی اور مختلف اساتذہ سے علمی، فکری، اور تبلیغی موضوعات پر استفادہ کیا۔ مقررین میں علامہ ڈاکٹر سید جاوید حسین شیرازی، علامہ ضیغم عباس، علامہ قاضی نادر حسین اور دیگر جید علمائے کرام شامل تھے۔ مقررین نے اپنے خطابات میں حالاتِ حاضرہ، جدید تبلیغی اسالیب، اور استنباط کی رائج غلط روشوں جیسے علمی و فکری موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں مبلغین کو علمی بصیرت، فکری استقامت اور سماجی آگاہی کے ساتھ تبلیغی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔ مجلس علماء امامیہ پاکستان دراصل بین الاقوامی ادارہ “الباقر” کا شعبۂ تبلیغات ہے، جو آئمہ جمعہ و جماعت اور مبلغین امامیہ کی استعداد افزائی، باہمی رابطے، اور مساجد کی فعالیت کے فروغ کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔ یہ ادارہ اپنے بانی و مؤسس علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی سربراہی میں دینی و تبلیغی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اختتامی نشستوں میں منتظمین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مجلس علماء امامیہ پاکستان اس نوعیت کی تربیتی ورکشاپس کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رکھے گی تاکہ مبلغین امامیہ کو علمی و تبلیغی میدان میں مزید مضبوط اور مؤثر بنایا جا سکے۔